Stomach Ki 8 Bemariyan Tawaja Talab Hain - Article No. 2514

Stomach Ki 8 Bemariyan Tawaja Talab Hain

معدے کی 8 بیماریاں توجہ طلب ہیں - تحریر نمبر 2514

تشخیص اور علاج کا وقت بڑا قیمتی ہے اسے ضائع نہ کریں

پیر 15 اگست 2022

تشخیص اور علاج کا وقت بڑا قیمتی ہے اسے ضائع نہ کریںجگر کی طرح معدہ بھی جسم کا اہم عضو ہے۔کھانا غذا کی نالی کے ذریعے معدے تک پہنچتا ہے اور پھر ایک منظم انداز سے نشاستہ،وٹامنز،پروٹینز اور معدنیات ٹکڑے ہو کر جذب ہوتا ہے یا ناقابل ہضم اجزاء کی شکل میں جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔کھانے پینے کی غلط عادات کی بدولت ہم معدے پر ظلم کرتے ہیں۔
اناپ شناپ کھا کر اسے امتحان میں ڈالتے ہیں۔
معدے کی 8 ایسی بیماریاں ہماری توجہ چاہتی ہیں مثلاً معدے کا السر،انفیکشن،مسلسل درد،ورم،تیزابیت،سینے کی جلن،پیٹ پھولنا اور سرطان اہم ہیں۔بڑوں میں خصوصاً سردیوں کے موسم میں السر،گیسرائٹس،تیزابیت،جلن اور سوزش کی تکالیف سننے میں آتی ہے۔اس کیفیت کی علامات میں الٹی (قے) اور اسہال شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ایسے افراد جو پان،گٹکا اور تمباکو برسہا برس سے استعمال کرتے آ رہے ہیں ان میں معدے اور منہ کا کینسر ہونے کی صلاحیت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔چھوٹے بچوں میں بھی اب معدے اور چھوٹی آنت کے انفیکشنز دیکھنے میں آتے ہیں۔مثال کے طور پر سیلیٹک ایک موروثی مرض ہے جس میں چھوٹی آنت کی غذائیت جذب کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور مریض گلوٹن یعنی گندم،جوار،جوا اور دلئے کی پروٹین برداشت نہیں کرتا۔
اس کی علامات میں وزن اور خون میں کمی،کمزوری،بے ہوشی طاری ہونا،معدے کا درد،اسہال،جلدی بیماریاں اور چھوٹی آنت کا کینسر وغیرہ شامل ہیں۔اس عارضے کا علاج گندم کے استعمال سے تاعمر پرہیز ہے۔اس کے متبادل کے طور پر باجرے،مکئی،چاول یا چاول کے آٹے کی روٹی استعمال کی جا سکتی ہے۔بروقت اینڈوسکوپی اور خون کے مخصوص ٹیسٹ کئے جائیں تو بیماری کی تشخیص جلدی ہو جاتی ہے اور اسی رفتار سے علاج معالجہ بھی ہو جاتا ہے۔

معدے کا سرطان کیوں ہوتا ہے؟
اس مخصوص سرطان کی بنیادی وجوہ میں تمباکو نوشی،پان،گٹکے،الکحل،بگڑا ہوا السر اور Helicobacter Pylori جرثوما ہے۔جاپان میں اس عارضے کی شرح زیادہ ہے مگر انہوں نے اینڈوسکوپی کے ذریعے بہت حد تک اس پر قابو پا لیا ہے۔یہ طریقہ علاج Endoscopic Submucosal Dissection کہلاتا ہے جبکہ ہمارے یہاں مریض معالج سے اس وقت رابطہ کرتے ہیں جب کینسر لاحق ہو چکا ہوتا ہے۔

فوری احتیاطی تدابیر
اگر آپ کی عمر چالیس کے عشرے میں ہے تو معدے کی کسی تکلیف کو معمولی نہ سمجھیں۔ہیموگلوبن نہ بن رہا ہو یا الٹیاں بند نہ ہو رہی ہوں تو فوراً اینڈوسکوپی کرائیں۔اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں دراصل ہمارے یہاں اینڈوسکوپی اور باؤ آپسی سے متعلق ابہام موجود ہیں حالانکہ یہ دونوں ہی محفوظ طریقے ہیں۔
مریض یا متاثرہ شخص تربیت یافتہ گیسٹر انٹرولوجسٹ سے رجوع کرے۔ماضی کی نسبت اب اینڈوسکوپی کے ایسے جدید آلات دستیاب ہیں جن سے متاثرہ شخص کو تکلیف نہیں ہوتی۔بہتر یہی ہوتا ہے کہ ابتداء ہی میں مناسب تشخیص ہو جائے اور مرض پیچیدہ نہ ہو اگر مرض بگڑ جائے تو علاج بھی مشکل ہو جاتا ہے۔فروزن فوڈز بھی معدے کے کینسر کی اہم وجہ ہیں۔آج کل بچوں کے لنچ بکسز میں کوئی نہ کوئی فروزن فوڈ ضرور ہوتا ہے۔
ماؤں نے اپنی تن آسانیوں کے لئے غیر صحت بخش غذاؤں کے استعمال کو طرز زندگی میں ڈھال لیا ہے۔اسکولوں کالجوں میں کولڈ ڈرنکس کا استعمال عام ہے جبکہ یہ کمزور ہڈیوں کے علاوہ ذیابیطس،موٹاپے اور گردوں کی تکالیف کا سبب بن رہے ہیں۔اس سے کہیں بہتر تازہ پھلوں اور ان کے عرقیات کا استعمال ہے۔خوراک اور انسانی صحت کا چولی دامن کا ساتھ ہے اس لئے کھانوں کا اثر ہماری شخصیت اور زندگی پر پڑتا ہے۔
معدے اور آنتوں کی متوازن خوراک میں فائبرز اور فرکٹوز شامل کرنا ضروری ہے۔مثال کے طور پر کیلا،لہسن،پیاز،مکئی اور دالیں۔کم از کم 8 گلاس صاف (اُبلا ہوا) پانی پینا ضروری ہے۔مختلف ہری اور نارنجی سبزیوں کے علاوہ بادام،اخروٹ،مونگ پھلی،سویابین اور چلغوزے مفید ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ناشتہ ضرور کریں۔دوپہر کا کھانا وقت پر کھائیں اور رات کا کھانا کم اور سادہ کھائیں۔
جسم کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کا بھی ازحد خیال رکھنا ضروری ہے۔مثبت خیالات اور جسمانی چستی ہمیں خود اعتمادی عطا کرتی ہیں۔ذہنی دباؤ انسان کو بیمار کر دیتے ہیں۔ان دباؤ کی صورت میں Adrenal Gland ایک ہارمون Adrenaline زیادہ بناتا ہے اور خون میں اس ہارمون کی زیادتی سے دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے۔بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے اور جگر سے گلوکوز خون میں آنے لگتا ہے۔اس لئے ذہنی تفکرات پر قابو پانا بہت اہمیت رکھتا ہے۔یاد رکھیں کہ ہر مشکل کا حل موجود ہوتا ہے۔تدبیر کرنا ہمارا کام ہے تو پھر کیوں اپنے ہاتھوں سے زندگی کا چراغ گل کیا جائے!

Browse More Healthart