Thakan - Article No. 2741

Thakan

تھکن - تحریر نمبر 2741

ڈپریشن،اعصابی دباؤ اور غیر متوازن غذا کا استعمال تھکن کا باعث بنتا ہے

منگل 11 جولائی 2023

تھکن دنیا بھر میں پایا جانے والا ایک عام مسئلہ ہے۔ماہرین کے مطابق ہر دس افراد میں سے ایک شخص سستی اور غنودگی محسوس کرتا ہے۔عام طور پر مردوں کے مقابلے میں خواتین میں تھکن اور ذہنی تناؤ زیادہ پایا جاتا ہے۔تھکن صرف نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے ہی نہیں ہوتی۔کئی دوسرے عوامل جیسے کہ ڈپریشن،اعصابی تناؤ،کھانے پینے کے اوقات میں بے قاعدگی،غیر متوازن غذاؤں کا استعمال اور جسمانی سرگرمیوں سے دوری بھی اعصابی و جسمانی طور پر تھکن کا باعث بنتی ہے۔

تھکن کی اقسام
تھکن کی دو اقسام ہیں۔ایک جسمانی تھکن اور دوسری اعصابی۔اعصابی یا ذہنی تھکن کا امکان اس وقت ہوتا ہے،جب کام کا بہت زیادہ بوجھ پڑھ جائے یا ایک سے زیادہ ڈیڈ لائنز کو پورا کرنا ہو۔

(جاری ہے)

جسمانی تھکاوٹ اس وقت ہوتی ہے،جب انسان اپنا زیادہ وقت کام کرتے ہوئے گزارے اور اسے سر اُٹھانے کی بھی فرصت نہ ہو۔تھکن سے بچنے اور تازہ دم رہنے کے لئے کچھ مشورے حاضر ہیں۔


غذائیت بخش ناشتہ
جسم میں انرجی بڑھانے اور موڈ خوشگوار رکھنے کے لئے دن کی شروعات غذائیت بخش ناشتے سے کرنا چاہیے،جو ناشتہ ہائی فائبر اور دیگر ضروری غذائی اجزاء سے بھرپور ہو،جن میں پھل،جوس،انڈا اور دودھ شامل ہیں۔صبح کا ناشتہ ناصرف دن بھر کے لئے ایندھن فراہم کرتا ہے بلکہ میٹابولزم کے عمل کو بھی فعال بناتا ہے۔
اس سے جسم کو انرجی فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے۔انسانی دماغ کے لئے گلوکوز ایندھن کا کام کرتا ہے، اس ایندھن کی فراہمی کے لئے ناشتے میں کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور غذا استعمال کرنی چاہیے،جیسے کہ دلیہ،روٹی اور توس وغیرہ۔
وافر مقدار میں پانی پئیں
انسانی جسم کا 55-60 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔پانی انسان کو روزمرہ کی سرگرمیاں انجام دینے کے لئے انرجی فراہم کرنے کا سبب بنتا ہے۔
پانی انسان کے میٹابولزم فنکشن کو اچھے طریقے سے کام کرنے کے لئے ایک اہم جز ہے،جسم میں پانی کی معمولی سی کمی بھی میٹابولزم کے عمل کو سست کر دیتی ہے۔اس سے جسم میں انرجی کم ہونے لگتی ہے،اس کی وجہ سے انسان سست اور تھکا ہوا محسوس کرتا ہے۔اس لئے ضروری ہے کہ جسم میں انرجی کو برقرار رکھنے کے لئے وافر مقدار میں پانی پیا جائے تاکہ تھکاوٹ و سستی سے بچے رہیں اور دماغی کارکردگی بھی متاثر نہ ہو۔

جوس اور رسیلے پھلوں کا باقاعدہ استعمال
جسم میں انرجی کو فوری طور پر بحال کرنے کے لئے تازہ پھلوں کے جوس بہت مفید ہوتے ہیں۔روزانہ آدھے لیموں کا جوس،ایک گاجر یا چقندر کا جوس انسان کو یک دم تازہ کر دیتا ہے۔
کیلے کا شیک
کیلا فوری توانائی فراہم کرنے والا پھل تصور کیا جاتا ہے،کیلا نہ صرف چست اور چاق و چوبند رکھتا ہے بلکہ تھکاوٹ کے خلاف مزاحمت بھی کرتا ہے۔
کیلا ہارمونز کو اس قابل بنا دیتا ہے کہ وہ انرجی کی پیداوار کو کنٹرول کر سکیں۔
سیب کا شیک
سیب انرجی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ صحت مند اور سرگرم رکھتا ہے۔سیب کو اگر دودھ کے ساتھ مکس کر کے استعمال کیا جائے تو یہ فوری انرجی بحال کرنے والا بہترین گھریلو ڈرنک بن جاتا ہے۔کام کے بعد سیب کا استعمال دماغ کو سکون پہنچاتا ہے اور سیب کی وجہ سے آدمی بغیر تھکاوٹ اور سستی کے اپنے دیگر تمام کاموں کو بخوبی انجام دے سکتا ہے۔

جو کا انرجی ڈرنک
جو میں فائبرز،وٹامن اور کاربوہائیڈریٹس موجود ہوتے ہیں۔جو انسان کو انرجی فراہم کرنے کے لئے ایک غذائیت بخش قدرتی جزو ہے،اسے قدرتی انرجی ڈرنک بنانے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ایک چوتھائی کپ جو لیں،اس میں تین چار بادام اور ایک گلاس دودھ شامل کر کے بلینڈ کر لیں۔اب اس ڈرنک میں ایک چمچ شہد شامل کر کے پئیں۔
یہ ناصرف جسم میں انرجی بڑھائے گا بلکہ کئی ضروری اور مفید قدرتی اجزاء بھی فراہم کرے گا۔
اروما تھراپی
پھلوں اور پھولوں سے حاصل ہونے والا خالص تیل Essential Oil جیسے کہ روزمیری یا پیپر منٹ آئل جسم میں انرجی کی سطح کو تیزی سے بڑھاتا ہے،اس کی وجہ سے انسان ہشاش بشاش محسوس کرنے لگتا ہے۔اعصابی تھکاوٹ دور کرنے اور فوری توانائی حاصل کرنے کے لئے ایک ٹشو یا رومال پر پیپر منٹ یا لیموں کے آئل کے چند قطرے ڈال کر اپنے ناک کے قریب لے جائیں اور گہرے گہرے سانس لیں،اس سے ناصرف تھکے ہوئے اعصاب کو سکون ملے گا بلکہ فوری طور پر تازگی محسوس ہو گی۔

چاکلیٹ کا استعمال
کام کی زیادتی کے دوران تھوڑی سی چاکلیٹ کھانا انرجی کو فعال بنانے کے لئے مفید ہے۔چاکلیٹ خون کے بہاؤ کو دماغ کے مخصوص حصوں تک پہنچانے میں مدد دیتی ہے۔
فوری انرجی کے لئے
جسم میں فوری انرجی کے لئے خشک میوہ جات مفید ہوتے ہیں۔کھجور،انجیر اور مونگ پھلی کا استعمال ناصرف توانائی کو بحال کرتا ہے بلکہ انسان کے موڈ کو بھی خوشگوار بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

سرکہ کا استعمال
شوگر لیول میں اُتار چڑھاؤ بھی تھکاوٹ کا ایک بڑا سبب ہوتا ہے،یہ عام طور پر جی آئی یعنی گلائسیمک انڈیکس (Glycemic Index) غذاؤں کی وجہ سے ہوتا ہے۔کھانوں میں ایسٹرک فوڈز کا استعمال غذا میں جی آئی کو کم کر دیتا ہے۔
وقفے وقفے سے کچھ کھائیں
انسانی جسم میں بلڈ شوگر اور مستحکم رکھنے کے لئے ہر تین چار گھنٹے کے بعد کچھ نہ کچھ ضرور کھانا چاہیے۔
کھائے پیے بغیر ایک طویل وقت گزارنے سے جسم میں بلڈ شوگر لیول کم ہونے لگتی ہے۔اس سے آدمی کو سستی اور تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔ضروری ہے کہ جسم کو مستقل ایندھن ملتا رہے تاکہ توانائی میں کمی واقع نہ ہو۔
ورزش
ورزش انسان کو صحت مند اور سرگرم رکھنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ہلکی پھلکی ورزش یا یوگا کو معمولات کا حصہ بنانا چاہیے۔ایسی جسمانی سرگرمیاں میں حصہ لینا چاہیے جو جسم کو چاق و چوبند رکھنے کے ساتھ ساتھ اعصابی سکون میں اضافے کا باعث بنیں۔

Browse More Healthart