Tukhum Balnga Nanny Siah Beejo Main Chupa Hai Sehat Ka Khazana - Article No. 1287
تخم بالنگا ننھے سیاہ بیجوں میں چھپاہے صحت کا خزانہ - تحریر نمبر 1287
تخم بالنگا ہمارے لیے قدرت کی طرف سے عطا کردہ ایک ایسی عظیم نعمت ہے جس کے چھوٹے چھوٹے بیچوں میں انگنت طبی و غذائی فوائد پوشیدہ ہیں تخم بالنگا میں موجود اومیگا فیٹی ایسڈ کی کثیر مقدار خون میں کولیسٹرول کی مقدار میں متوازن رکھنے دماغ کو مضبوط بنانے اور دل کی دھڑکن کو معتدل رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں
جمعہ 30 مارچ 2018
نسرین شاہین
قدرت کے بنائے ہوئے موسم ہمارے لیے انمول نعمت ہیں،ان کی تبدیلی بنی نوع انسان کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے،ہر موسم کا اپنا ایک الگ رنگ و ڈھنگ ہے،سردی کا موسم ہماری جسمانی نشوونما کے لیے بہترین ہے،سردی سے جسم سکڑتاہے تو ہمارے جسم کے اندرونی اعضاءکی ہوتی ہے اور ہر موسم کی مناسبت سے غذائیت سے بھرپور غذائیں قدرت نے ہمارے لیے پیدا کی ہیں جن سے ہم استفادہ کرتے ہیں۔
(جاری ہے)
ہر موسم کے لحاظ سے قدرت نے ہمارے لیے غذائیں بھی پیدا کردی ہیں تاکہ ہم ہر موسم سے بھرپور طریقے سے لطف اندوز ہوں اور اس کے مضر اثرات سے محفوظ رہیں۔
تخم بالنگاکا پودا:تخم بالنگا کا پودا زیادہ بڑا نہیں ہوتا ہے لیکن اس کے پودے کا شمار ان پودوں میں کیا جاتا ہے جو سب سے زیادہ فیٹی ایسڈ کی مقدار رکھتے ہیں۔تخم بالنگا کی تاثیر ٹھنڈی ہے۔یہ چھوٹے چھوٹے بیچ ہوتے ہیں جنہیں پانی میں ڈالا جائے تو یہ پھول جاتے ہیں انہیں فالودے میں ملا کر یا ٹھنڈے پانی یا دودھ میں ملا کر پیا جاتا ہے اس کا باقاعدہ استعمال جسم کی گرمی کو مارتا اور ٹھنڈک پیدا کرتا ہے۔انسانی صحت کے لیے چھوٹے چھوٹے بیجوں میں حدت یا گرمی سے مقابلہ کرنے کی طاقت پوشیدہ ہے۔
تخم بالنگا جسے تخم مالنگا بھی کہتے ہیں کا پودا قدرت کی طرف سے ہمارے لیے ایک نعمت عظیم ہے کہ اس میں کئی طرح کی معدنیات اور دیگر مفید اجزاءپائے جاتے ہیں،جن کی ہمارے جسم کو ضرورت ہوتی ہے اس میں شامل غذائی اجزاءجہاں گرمی کی شدت کو مارتے ہیں وہیں جسم میں ٹھنڈک بھی پیدا کرتے ہیں فالودہ بنانے میں اسے لازمی طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
تخم بالنگا کے طبی فوائد:غذائی فوائد کی طرح تخم بالنگا کے طبی فوائد بھی بے شمار ہیں۔کھانوں میں تخم بالنگا کا استعمال انہیں قوت بخش بناتا ہے کیونکہ اس میں کیلوریز کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے اس لیے اس کے کھانے سے وزن نہیں بڑھتا یعنی وزن کم کرنے کے لیے یہ بہترین ہے۔تخم بالنگا جسم میں موجود انسولین کی سطح کو توازن میں رکھتا ہے کیونکہ انسولین وزن بڑھانے اور پیٹ پر چربی جمانے کی وجہ بنتا ہے۔اس لیے اگر موٹاپے کا شکار افراد روزانہ چار چمچے یا ایک مٹھی تخم بالنگا استعمال کریں تو ان کے وزن میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔
جو افراد روزانہ تخم بالنگا کا استعمال کرتے ہیں انہیں کسی بھی قسم کی سوزش یا درد کی شکایت کم ہی ہوتی ہے کیونکہ اس میں اومیگا تھری کے فیٹی ایسڈ موجود ہیں جو جوڑوں کو مضبوط بناتے اور سوزش سے دور رکھتے ہیں اطباءکرام تو تخم بالنگا کے استعمال پر بہت زور دیتے ہیں کیونکہ یہ انسانی جسم کو آرام پہنچانے کا ذریعہ بھی بنتا ہے اس کے علاوہ تخم بالنگا میں ایک اہم جزٹریپٹوفین بھی پایا جاتا ہے جو ایک قسم کا امینو ایسڈ بھی کہلاتا ہے یہ اجزاءپرسکون نیند لانے کا سبب بنتے ہیں یوں پرسکون نیند جسم کو آرام پہنچانے کا باعث بنتی ہے جس کا مجموعی طور پر اثر اہماری صحت پر ظاہر ہوتا ہے بیشمارطبی خصوصیات کا حامل تخم بالنگا صحتمند ہاضمہ کے لیے بھی جادوئی اثر رکھتا ہے اس کااستعمال نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے کھانا جلد ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے تخم بالنگا کے دو کھانے کے چمچے ہمارے جسم میں 10 گرام تک فائبر مہیا کرتے ہیں جو کہ ہماری روزمرہ کی ضرورت کا ایک تہائی ہے اس کے علاوہ تخم بالنگا کا روزانہ استعمال معدے اور آنتوں کی صفائی کرتا ہے جس کی وجہ سے بھی ہاضمہ درست رہتا ہے۔
تخم بالنگا حسن کے لیے:تحقیق سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ تخم بالنگاہماری صحت کے ساتھ خوبصورتی کے لیے بھی اہم ہے اس میںشامل قدرتی معدنی اجزاءمثلاً تانبا آئرن زنک وغیرہ ہماری جلد اور بالوں کے لیے بہت مفید ہے تخم بالنگا کا تیل بھی حاصل کیا جاتا ہے اس کا تیل جلد میں پانی کی کمی نہیں ہونے دیتا،تخم بالنگا کا تیل خواتین کے لیے بے حد مفید ہے اس میں ایسے لیپوٹک اجزاءبھی پائے جاتے ہیں جوچہرے اور ہاتھوں پر بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔اس کے تیل میں اینٹی اکسیڈنٹ اور پولیٹو نیوٹرینٹ کی بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ہے اس میں فلیفا ٹییونک ایسڈ موجود ہوتا ہے جو کہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتا ہے اور جلد پر جھڑیوں اور لائنوں کے بننے سے روکتا ہے اس طرح بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات روکنے میں مدد دیتا ہے۔
تخم بالنگامیں قدرتی طور پر آئرن موجود ہوتا ہے جو بالوں کو گھنا اور لمبا رکھنے کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔آئرن بالوں اور بالوں کی جڑوں اور جلد کو آکسیجن فراہم کا سبب بھی بنتا ہے آئرن کی کمی کی وجہ سے بال تیزی سے گرنے لگتے ہیں اور ان کا گھنا پن ختم ہوجاتا ہے اس لیے اپنی روزمرہ کی غذا میں تخم بالنگا کا استعمال اس لیے بھی بے ضروری ہے کہ یہ بالوں کو آئرن پہنچانے کا اہم ذریعہ ہے۔زنک بھی بالوں کے لیے بہت اہم ہے بالوں کے خلیے بنانے کے زنک کا ہماری غذا کا حصہ ہونا انتہائی ضروری ہے اس لیے ایسے کھانوں کا استعمال رکھیں جن میں زنک کی وافر مقدار پائی جاتی ہو۔زنک نہ صرف بالوں کے خلیات تیار کرتا ہے بلکہ اس سے بالوں میں قدرتی چمک دمک اور خوبصورتی آجاتی ہے تخم بالنگا ہماری جلد اور بالوں کے لیے اہمیت کا حامل ہے مجموعی طور پر دیکھا جائے تو تخم بالنگا ہماری صحت کے لیے تو مفید ہے لیکن یہ ہماری خوبصورتی کے لیے بھی ٹانک کی حیثیت رکھتا ہے
Browse More Healthart
ماہِ صیام اور ذیابیطس
Mah E Siyam Aur Ziabetus
روزہ اور صحت
Roza Aur Sehat
بدلتا موسم اداس کیوں کر دیتا ہے
Badalta Mausam Udaas Kyun Kar Deta Hai
فاقہ کرنا متعدد بیماریوں کے خلاف مفید قرار
Faqa Karna Mutadid Bimariyon Ke Khilaf Mufeed Qarar
پیٹ کے السر کی نشاندہی سانس کے ذریعے
Stomach Ulcer Ki Nishandahi Saans Ke Zariye
ٹھنڈے پانی سے نہانے کے صحت بخش فوائد
Thande Pani Se Nahane Ke Sehat Bakhsh Fawaid