Vitamin D Ki Kami Sar Dard Ki Wajah - Article No. 2377

Vitamin D Ki Kami Sar Dard Ki Wajah

وٹامن D کی کمی سر درد کی وجہ - تحریر نمبر 2377

وہ افراد جو وٹامن ڈی کی کمی کا مسلسل شکار ہوتے ہیں ان میں طویل مدتی درد سر کی شرح اور شدت دونوں کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں دُگنا یا اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے

جمعہ 18 فروری 2022

سر درد ایک عام بیماری ہے۔ہر فرد کبھی نہ کبھی اس کا شکار ضرور ہوتا ہے۔مگر کچھ ایسے بھی ہیں جو اس بیماری کا طویل عرصہ شکار رہتے ہیں۔فن لینڈ میں عوامی صحت کے بارے میں کیے گئے ایک مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی کے باعث لمبے عرصے تک سر میں درد کی شکایت بڑھ سکتی ہے۔یہ پہلا مطالعہ ہے جس میں طویل مدتی درد سر اور وٹامن ڈی کی کمی میں تعلق کو ثابت کیا گیا ہے۔
تاہم ماہرین کو پہلے سے اس بارے میں شبہ تھا۔اس مطالعے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ وہ افراد جو وٹامن ڈی کی کمی کا مسلسل شکار ہوتے ہیں ان میں طویل مدتی درد سر کی شرح اور شدت دونوں کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں دُگنا یا اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ طویل مدتی درد سر (کرونک ہیڈک) سر میں درد کی 150 اقسام میں سے ایک ہے البتہ یہ عموماً ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے نہیں ہوتا۔

(جاری ہے)

4 گھنٹے سے 3 دن تک برقرار رہنے والے اس درد سر کی شدت کم یا زیادہ بھی ہو سکتی ہے جب کہ یہ مہینے میں تین سے چار مرتبہ ہو سکتا ہے۔ ویسے تو انسانی جسم دھوپ کی موجودگی میں خود ہی ضروری وٹامن ڈی تیار کر لیتا ہے لیکن سردیوں کے موسم میں دھوپ کم پڑتی ہے۔جس کی وجہ سے سر میں لمبے عرصے تک برقرار رہنے والے درد کی شکایات بڑھ جاتی ہیں۔
سردیوں کے موسم میں وٹامن ڈی کی کمی مچھلی،دہی،سنگترے کے رس،انڈے کی زردی یا پنیر کے باقاعدہ استعمال سے پوری کی جا سکتی ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ ماہرین نے خبردار بھی کیا ہے کہ ان چیزوں کے بہت زیادہ استعمال سے بھی گریز کرنا چاہیے ورنہ خون میں وٹامن ڈی کی زیادہ مقدار بھی صحت کے دوسرے کئی مسائل کو جنم دے سکتی ہے۔

Browse More Healthart