Motapa - Article No. 2667

Motapa

موٹاپا - تحریر نمبر 2667

دنیا میں موٹے افراد کی تعداد لگ بھگ 4 ارب تک پہنچ سکتی ہے

منگل 21 مارچ 2023

ڈاکٹر جمیلہ آصف
موٹاپا نہ صرف ظاہری شخصیت کو تباہ کر دیتا ہے بلکہ یہ امراض کی جڑ بھی ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس سے ذیابیطس،بلڈ پریشر،امراضِ قلب اور فالج غرض کہ لاتعداد بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔اسی لئے تو کہا جاتا ہے کہ موٹاپا بذات خود کئی بیماریوں کا باعث ہے۔ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ایسے افراد جن کا وزن زیادہ ہوتا ہے اُن کا دماغ عمر کے مقابلے میں دس سال زیادہ بوڑھا ہوتا ہے۔
دنیا بھر میں فربہی پر نظر رکھنے والی تنظیم ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن نے ایک مفصل جائزے کے بعد ورلڈ اوبیسٹی اٹلس 2023ء جاری کیا ہے۔اس کے تحت ماہرین نے پیشگوئی کی ہے کہ اگر مناسب اقدامات نہ کئے گئے تو اگلے 12 برس میں مزید ڈیڑھ ارب بڑے اور 40 کروڑ بچے موٹاپے کے چنگل کے شکار ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

اس طرح کرہ ارض پر موٹے افراد کی تعداد لگ بھگ 4 ارب تک پہنچ سکتی ہے جو کل آبادی کا 51 فیصد ہو گی۔

رپورٹ میں اس تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ بڑوں کے مقابلے میں 5 سے 19 برس کے بچے قدرے تیزی سے فربہی کی جانب بڑھ رہے ہیں اور یوں اوائل عمر میں ہی وہ طرح طرح کے امراض کے شکار ہو سکتے ہیں جن میں ذیابیطس،بلڈ پریشر،سانس کے امراض اور امراضِ قلب شامل ہیں۔یہی وجہ ہے کہ موٹاپے کے جن پر بروقت قابو پانا بہت ضروری ہیں۔
ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن سے وابستہ ڈاکٹر پروفیسر لوئس بائر نے حکومتوں اور منصوبہ ساز اداروں سے کہا ہے کہ وہ بالخصوص بچوں میں موٹاپے کی روک تھام کے لئے مناسب حکمتِ عملی تیار کریں تاکہ اس عفریت کو روکا جا سکے۔
آرام دہ ماحول اور بے عملی کی روش سے بچے تیزی سے موٹاپے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موٹاپا جو دوسرے عارضوں کی وجہ بنے گا ان کے علاج کا بوجھ اگر رقم میں دیکھا جائے تو وہ کم سے کم 4 ٹریلین ڈالر تک ہو سکتا ہے۔یہ رقم عالمی خانگی پیداوار (گروس ڈومیسٹک پراڈکٹ یا جی ڈی پی) کے تین فیصد کے برابر ہو گی۔ماہرین نے سادہ غذا،ورزش،ٹی وی اور اسکرین کا دورانیہ محدود کرنے پر زور دیا ہے کہ پھل اور سبزیوں کا استعمال نہ صرف موٹاپا بلکہ دیگر کئی امراض سے بھی بچا سکتا ہے۔

Browse More Weight Loss