نفسیاتے علاج اور معلجہ کے لئے امید۔۔۔۔ کاروان حیات

1983میں بیگم رعنا لیاقت علی اور ڈاکٹڑ ظفر قریسشی کے خواب کو کاروان حیات کی شکل میں تعبیر دی گئی جس کا مقصد ذہنی عارضے میں مبتلا افراد کو مفت علاج، بہترین ری ہیبی لیٹیشن اور ادویات فراہم کرنا تھا۔

بدھ 15 اپریل 2020 20:41

نفسیاتے علاج اور معلجہ کے لئے امید۔۔۔۔ کاروان حیات

ایک انسان کو بخار یا کوئی اور بیماری ہوجائے تو اس کے علاج کی کوشش کی جاتی ہے ۔ بدقسمتی سے ہمارا رویہ بالکل بدل جاتا ہے جب انسان دماغی بیماری میں مبتلا ہوجائے ۔ ایسی صورت میں ہم اس انسان کو یہ کہہ کر چھوڑ دیتے ہیں کہ پاگل کا علاج کہاں ہوتا ہے؟ پاکستان میں نفسیاتی امراض کی شرح مستقل بڑھ رہی ہے جبکہ سائکیٹرسٹ کی کم تعداد اور لوگوں میں شعور نہ ہونے جیسے عوامل ان بیماریوں میں مستقل اضافے کا باعث ہیں۔

مالی تنگی، جوائنٹ فیملی سسٹم اور گھر والوں کی لا پرواہی بھی وہ معاشرتی عوامل ہیں جو ان بیماریوں کو بڑھاوا دیتے ہیں۔ ایسے میں ایک ایسے حل کی ضرورت ناگزیر ہوجاتی ہے جو نہ صرف ان مسائل کو اجاگر کرے ، بلکہ ان کا حل بھی فراہم کرے۔

1983میں بیگم رعنا لیاقت علی اور ڈاکٹڑ ظفر قریسشی کے خواب کو کاروان حیات کی شکل میں تعبیر دی گئی جس کا مقصد ذہنی عارضے میں مبتلا افراد کو مفت علاج، بہترین ری ہیبی لیٹیشن اور ادویات فراہم کرنا تھا۔

(جاری ہے)

تاحال کاروان حیات دماغی عارضے میں مبتلا ہزاروں افراد کو نہ صرف صحت یاب کرنے میں کامیاب رہا ہے بلکہ ایک نارمل زندگی گزارتے ہوئے معاشرے میں ایک مثبت کردار ادا کرنے میں رہنمائی بھی فراہم کر رہا ہے۔

کاروانِ حیات ایک ISO9001-2015 سرٹیفائیڈادارہ ہےجو ہر سال 56000 سے زائد نفسیاتی مریضوں کو بین الاقوامی طرز کا علاج فراہم کرتا ہے ۔ ہر گزرتے سال کے ساتھ اس تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

کاروان حیات کا آغاز پنجاب کالونی ، جامی کمرشل ایریا سے ہوا جبکہ دوسرا او پی ڈی کورنگی میں واقع ہے۔ آج کاروان حیات کے پاس کل تین سینٹرز موجود ہیں جس میں 100بیڈ ز پر مشتمل کیماڑی سینٹر پاکستان کا سب سے بڑا ری ہیبی لیٹیشن سینٹرشمار کیا جاتا ہے۔ کاروان حیات کا کمیونٹی آؤٹ ریچ پروگرام حال ہی میں کورنگی میں شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد علاج و معالجے کی سہولیات کو ایسے مریضوں کے گھر تک لے جانا ہے جو ایڈ مٹ ہونے سے قاصر ہیں۔

اس حوالے سے کل 13آؤٹ رییچ پروگرامز کا آغاز کیا جاچکا ہے جو نفسیاتی مریضوں کو نہ صرف مفت ادویات فراہم کر رہے ہیں بلکہ بین الاقوامی طرز کا علاج ان کے گھروں تک فراہم کر رہے ہیں۔

کاروان حیات ایک ادارہ نہیں ہے۔۔۔ یہ آشیانہ رہا ہے پچھتر ہزار سے زائد ایسے افراد کا جو یہاں ذہنی عارضے کے ساتھ ایڈ مٹ کیے گئے اور اب وہ ایک صحت مند زندگی گزارتے ہوئے معاشرے میں تعمیری کردار ادا کر رہے ہیں۔

گذشتہ 37سالوں میں کاروان حیات نے بے شمار سنگ میل عبور کیے ہیں اور ایسے مثالیں چھوڑی ہیں جو نہ صرف خود کاروان حیات کے لیے باعث فخر ہیں بلکہ دیگر نفسیاتی علاج فراہم کرنے والے اداروں کے لیے ایک روشن مثال بھی ہیں۔ کاروان حیات نے تین دہائیوں میں بے شمار کیسز دیکھے ہیں جب مریض یہاں ایسی حالت میں لایا گیا کہ اس کا علاج ظاہری طور پر ناممکن نظر آتا تھا ، مگر ہمارے ماہرین اور قابل ڈاکٹرز کی محنت نے نہ صرف انہیں ایک نئی زندگی دی بلکہ ان کی زندگی کو مثبت بھی بنایا۔

ذہنی مریضوں کے مفت علاج اور انہیں زندگی کے ہر پہلو میں کاؤنسلنگ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ کاروان حیات نے اپنے تمام ہی سینٹرز میں ایسی مختلف سرگرمیوں کے انعقاد کو بھی یقینی بنایا جن سے نہ صرف تخلیقی و تکنیکی صلاحیتوں کو نکھارا جا سکے بلکہ کاروان حیات میں موجود تمام ہی مریضوں کو خود مختار بننے کا موقع بھی فراہم کیا جا سکے۔ اس سلسلے میں ماہر اساتذہ اور انسٹرکٹرز کی زیر نگرانی، کوکنگ کلاسز، سلائی کڑھائی، یوگا سیشنز، میوزک کلاسز اور کمپیوٹر کلاسز کو باقاعدگی سے منعقد کیا جا تا رہا ہے جس میں ہزاروں مردوں اور عورتوں نے ٹریننگ حاصل کی اور آج وہ ایک مثبت زندگی گزار رہے ہیں۔

تربیتی انتظامات کے علاوہ مریضوں کے لیے تفریحی سرگرمیوں کا بھی انعقاد کیا جاتا رہا ہےتاکہ مریض کرکٹ اور دیگر کھیلوں میں خود کو مصروف رکھ کر خود کو جسمانی طور پر چست و صحت مند رکھ سکتے ہیں۔ ہمارے یہاں مریض اکثر کرکٹ میچ رکھتے ہیں اور جیتنے والی ٹیم کو کپ بھی دیا جاتا ہے تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو۔ کاروان حیات میں موجود ایک چھوٹا بوٹنیکل گارڈن بھی ہے جہاں مریض اپنے ہاتھ سے چھوٹی سبزیاں بھی اگاتے ہی ۔

گارڈننگ سے نہ صرف مریضوں پر مثبت اثر پڑا ہے بلکہ اکثر مریضوں میں گاڑدنگ کا شوق اور اس کے بارے میں پڑھنے کا رجحان بھی پیدا ہوا ہے۔کاروان حیات میں موجود کچن اور کینٹین یہاں کے مریضوں کے لیے بہترین اور غذائیت سے بھرپور کھانا فراہم کرتا ہے ۔


یہاں کھانا صاف ستھرے انداز میں پکایا جاتا ہے اور کاروان حیات ہی کے گارڈن میں اگائی جانے والی چھوٹی سبزیاں یہاں کے کھانوں میں استعمال بھی کی جاتی ہیں۔

کھانے کا معیار اتنا عمدہ ہے ڈاکٹر اور مریض، دونوں ہی ایک کچن کا کھانا کھاتے ہیں۔ انڈور گیمزیہاں کے مریضوں اور ڈاکٹرز دونوں ہی میں مقبول ہیں۔ ان گیمز میں ڈاکٹر اور مریض مل جل کر حصہ لیتے ہیں جس سے نہ صرف جسم تندرست اور چست رہتا ہے بلکہ ڈاکٹر کو اپنے مریض کو کمرہ علاج کے باہر بھی جاننے کا موقع ملتا ہے۔ اس کے علاوہ مریضوں پر انڈور گیمز کے مثبت اثرات بھی دیکھے گئے ہیں۔

کاروان حیات اپنے چوتھے سینٹر کا آغاز کرنے جا رہا ہے جس کا مقصد ان تمام نفسیاتی مریضوں کو مفت علاج فراہم کرنا ہوگا جو اپنے علاج کے اخراجات خود نہیں اُٹھا سکتے۔ اس کے علاوہ کاروان حیات ایک نئے ری ہیبی لیٹیشن سینٹر کی بنیاد رکھنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے جہاں دماغی صحت کے ساتھ ساتھ یوگا ، میوزک ، انڈور گیمز اور کرکٹ جیسے دیگر سرگرمیوں کو اپنے باقی سینٹرز کی طرح شامل کیا جائے گا تاکہ نہ صرف دماغی مریضوں کے مفت علاج و معالجہ کو یقینی بنایا جا سکے بلکہ ایک ایسے ادارے کی بنیاد بھی رکھی جا سکے جو ان مریضوں کو معاشرے میں تعمیری کردار ادا کرنے کا حوصلہ دے اور انہیں سوسائیٹی میں ایک contributing member کی حیثیت دینے میں معاونت فراہم کرے۔

Browse Latest Health News in Urdu

سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں

سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں

پاکستان میں پہلی بارایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اورلبلبے کی ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

پاکستان میں پہلی بارایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اورلبلبے کی ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط