جرمنی میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیم ہیومنٹی فرسٹ نے پاکستانی سیلاب زدگان کے لئے25000 ہزار یورو عطیہ کا چیک قونصلیٹ جنرل کے حوالہ کردیا

ہیومنٹی فرسٹ بہت جلد ضروری ادوایات سمیت دیگر ضروریات میں بڑی تعداد میں امداد فراہم کرینگے ہیومنٹی فرسٹ نے نیشنل بینک فرینکفرٹ میں فنڈ جمع کرکے رسید قونصلر جنرل کے حوالہ کردیا

Mateeullah مطیع اللہ جمعہ 30 ستمبر 2022 18:26

جرمنی میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیم  ہیومنٹی فرسٹ نے پاکستانی سیلاب زدگان کے لئے25000 ہزار یورو عطیہ کا چیک قونصلیٹ جنرل کے حوالہ کردیا
برلن(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30ستمبر۔2022ء) ہیومنٹی فرسٹ جرمنی کے چیئرمین اطہر زبیر کی قیادت میں وفد نے پاکستانی قونصلیٹ فرینکفرٹ میں قونصل جنرل زاہد حسین سے ملاقات کی اس موقع پر ڈپٹی قونصلر جنرل اور ہیڈآف چانسلری شفاعت کلیم خٹک ، ہیومنٹی فرسٹ کے وفد میں وائس چیئرمین حماد ہیرٹر، ڈیزاسٹر ریلیف مینجمنٹ کے ڈائریکٹر محمد منور عابد، یاسر احمد اور عرفان احمد خان شامل تھے ۔

(Humanity First) جرمنی چیپٹر کی جانب پاکستان میں بدترین سیلاب کے متاثرین پاکستانیوں کی مدد کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 25000 یورو کی رقم وزیر اعظم پاکستان کے سیلاب ریلیف فنڈ کی مد میں نیشنل بنک آف پاکستان فرینکفرٹ میں جمع کرائی گئی ہے ۔ وفد کے سربراہ نے قونصل جنرل زاہد حسین سے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی وسیع پیمانے پر جانی اور مالی نقصان پر اظہار افسوس کیا اور تنظیم کی جانب سے ہر ممکنہ مدد کا یقین دلایا اوراب تک کی جانے والی کوششوں سے قونصل جنرل کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک ایک لاکھ یورو مالیت کے سامان کو پاکستان کے سیلاب زدگان میں تقسیم کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔

(جاری ہے)


 چیئرمین اطہر زبیر نے تنظیم ہیومنٹی فرسٹ جرمنی کے کام کی تفصیلات بتاتے ہوئے قونصل جنرل کو بتایا کہ ہمارے ذمہ دنیا کے بیس ممالک ہیں جہاں ہم بلا امتیاز مذہب،رنگ،نسل اور قوم خدمت خلق کے منصوبے جاری رکھے ہوئے ہیں ، اور ہمارے پاس اعلی تعلیم یافتہ ڈاکٹرز، انجینئرز اور پیرا میڈیکل سٹاف موجود ہے ۔ پاکستان میں 2005 میں زلزلہ کے موقع پر بھی ہماری تنظیم کو کام کرنے کا موقع ملا تھا. قونصل جنرل زاہد حسین نے اس موقع پر تنظیم ہیومنٹی فرسٹ کا شکریہ اداکیا اور انسانی خدمت خلق کے ان کے کاموں کو سراہا ، انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی ممالک میں تعیناتی کے دوران ہیومنٹی فرسٹ کے کاموں سے آگاہی ہوتی رہتی تھی، ان کاموں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں ۔

برلن میں شائع ہونے والی مزید خبریں