سعودی عرب:غیر مُلکی انجینئرز کے لیے پانچ سالہ تجربے کا حامل ہونا ضروری ہے

مکّہ میں 208 انجینئرنگ ایجنسیاں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر بند کر دی گئیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 26 نومبر 2018 11:32

سعودی عرب:غیر مُلکی انجینئرز کے لیے پانچ سالہ تجربے کا حامل ہونا ضروری ہے
مکّہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 نومبر2018) سعودی انجینئرز کونسل کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ انجینئرنگ کی ڈگری کا حامل شخص اگر سعودی مملکت میں ملازمت کا خواہش مند ہے تو اس سے قبل اُس کے پاس متعلقہ شعبے میں پانچ سال کا تجربہ ہونا ضروری ہے۔ کوئی بھی غیر مُلکی انجینئر B. Tech. کے فوراً بعد ہی سعودی عرب میں ملازمت نہیں کر سکتا۔ صرف اُنہی افراد کو انجینئرنگ کے شعبے میں ملازمت دی جا سکتی ہے جو کم از پانچ سالہ تجربے کا سرٹیفکیٹ پیش کریں گے۔

یہ سرٹیفکیٹ اپنے مُلک کے سرکاری ادارے سے کسی پراجیکٹ میں اسسٹنٹ انجینئر کے طور پر خدمات انجام دینے سے متعلق ہونا چاہیے۔جو لوگ سعودی عرب میں انجینئرنگ کے شعبے میں ملازمت کے خواہش مند ہیں، اُن کا سعودی مملکت میں آنے سے قبل اُن کے آبائی وطن میں ہی امتحان لیا جائے گا اور اس امتحان میں پُورا اُترنے کے بعد ہی کوئی سعودی ادارہ یا فرم انجینئر کو ویزہ جاری کر سکے گی۔

(جاری ہے)

دُوسری جانب مکّہ میں مکرمہ میں قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر 208 انجینئرنگ کمپنیاں سربمہر کر دی گئی ہیں۔ اس حوالے ایک اعلیٰ عہدے دار انجینئر ثامر مطر نے بتایا کہ مکّہ مکرمہ میں انجینئرنگ کمپنیوں کی تعداد 374ہے۔ نئے ہجری سال کے آغاز کے ساتھ ہی چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا گیا جس دوران 208 کمپنیاں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی مرتکب پائی گئیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ان کمپنیوں کے خلاف کارروائی مقامی افراد کی شکایات کا مالکان کی جانب سے مداوا نہ کرنے پر کی گئی۔ جبکہ ان بند کی جانے والی کمپنیوں میں موجود شہریوں کے تمام کیسز دُوسری کمپنیوں کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ شہریوں کو اس حوالے سے کسی قسم کا دُشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ثامر مطر نے کہا کہ ان چھاپوں کا مقصد انجینئرنگ ایجنسیوں سے مخصوص قواعد وا ضوابط پر عمل درآمد کو یقینی بنانا اوراُن شہریوں کی داد رسی کرنا ہے جن کے کیسز لمبے عرصے سے انجینئرنگ ایجنسیوں کی جانب سے نمٹائے نہیں گئے۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں