مسجد الحرام میں بڑے سائز کی چھتریوں کی تنصیب کا کام آئندہ رمضان المبارک سے قبل مکمل ہو جائے گا

مسجد الحرام میں 300 سے زائد چھتریاں نصب کی جائیں گی، ہر چھتری 3500 افراد کا سر ڈھانپنے کے لیے کافی ہوں گی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 20 اگست 2019 10:36

مسجد الحرام میں بڑے سائز کی چھتریوں کی تنصیب کا کام آئندہ رمضان المبارک سے قبل مکمل ہو جائے گا
مکّہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،20 اگست 2019ء) حرمین شریفین کی انتظامیہ کے سربراہِ اعلیٰ ڈاکٹر شیخ عبدالرحمن السدیس نے اعلان کیا ہے کہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے صحنوں میں دیو ہیکل چھتریوں کی تنصیب کا منصوبہ آئندہ رمضان المبارک سے قبل مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران بتایا کہ ان چھتریوں کے علاوہ خانہ کعبہ کے صحن کے اطراف میں بھی سائبان نصب کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ مسجد کے وسیع و عریض صحن میں نصب کی جانے والی چھتریاں حجم کے اعتبار سے دُنیا کی سب سے بڑی چھتریاں ہیں۔ جس کے باعث مسجد کے صحن میں نماز ادا کرنے والے حاجیوں اور عمرہ زائرین کو شدید درجے کی گرمی اور دھوپ سے بچایا جا سکے گا۔ یہ دیو ہیکل چھتریاں سائز میں اتنی بڑی ہیں کہ ہر چھتری 3500کے قریب افراد کو ڈھانپنے کے لیے کافی ہو گی۔

(جاری ہے)

اس وسیع و عریض چھتری کا سائز 53x53 میٹر ہے جبکہ وزن 500ٹن سے زائد ہے۔ یہ چھتریاں مسجد الحرام کے فرش سے تیس فْٹ کی اْونچائی پر نصب کی جا رہی ہیں۔ مسجد کے اندر ایئرکنڈیشننگ نظام ہونے کے سبب عبادت گزاروں کو خاصا آرام ہے، مگر صحن میں نماز ادا کرنے والوں کو بہت تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔جن کے لیے یہ جدید سہولت متعارف کرائی جا رہی ہے۔دُنیا کی سب سے بڑی یہ چھتریاں جرمنی میں خصوصی طور پر تیار کی گئی ہیں۔

ان چھتریوں کو کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں، لاوٴڈ سپیکر سسٹم، ہوا کو معطر رکھنے کے نظام سے بھی آراستہ کیا گیا ہے۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تمام فرماں روا جو خود کو خادمِ حرمین شریفین کہلوانے میں بہت فخر محسوس کرتے ہیں، اُن کی جانب سے وقتاً فوقتاً ہدایات جاری کی جاتی ہیں کہ زائرین کو کسی قسم کی دْشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے، اْن کی عبادت سہل ہو اور سعودیوں کی جانب سے مہمان نوازی میں کوئی کمی نہ آئے۔اْن کے احکامات پر عمل پیرا ہو کر تمام سعودی محکمے دِن رات حاجیوں اور معمترین کو نِت نئی سہولیات فراہم کرنے کے مِشن پر کوشاں رہتے ہیں تاکہ سعودی مملکت کی نیک نامی میں اضافہ ہو اور زائرین کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں