امارات میں گھریلو قرنطینہ کی بار بار خلاف ورزی پر ایک لاکھ درہم کا جرمانہ اور چھ ماہ قید ہو گی

وزارت صحت کے مطابق گھریلو قرنطینہ کی پہلی بار خلاف ورزی پر پچاس ہزار درہم کا جرمانہ ہو گا، کورونا کے مریضوں کو رِسٹ بینڈ توڑنے پر دس ہزار درہم ادا کرنا ہوں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 23 مئی 2020 15:36

امارات میں گھریلو قرنطینہ کی بار بار خلاف ورزی پر ایک لاکھ درہم کا جرمانہ اور چھ ماہ قید ہو گی
ابوظبی( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23مئی 2020ء) اماراتی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ گھروں میں قرنطینہ اختیار کرنے والے افراد کو ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آنے تک گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ گھریلو قرنطینہ کی پہلی بار خلاف ورزی پر پچاس ہزار درہم کا جرمانہ ہو گا، جبکہ دوسری بار اس خلاف ورزی پر ایک لاکھ درہم کا جرمانہ اور چھ ماہ تک قید ہو گی۔

خلیج ٹائمز کا کہنا ہے کہ وزارت کے مطابق دو قسم کے افراد گھریلو قرنطینہ اختیار کریں گے، پہلے تو وہ لوگ جن کے کورونا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے باعث وہ مصدقہ مریض بن چکے ہوں، جبکہ جو افراد کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں سے رابطے میں رہے ہوں گے، انہیں بھی خود کو اور اس بارے میں محکمہ صحت کا بھی آگاہ کرنا ہو گا۔ ان افراد کو اس وقت تک گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں ہو گی، جب تک ان کے ٹیسٹ نیگیٹو نہیں آئیں گے۔

(جاری ہے)

گھروں پر قرنطینہ اختیار کرنے والوں کو الیکٹرانک بریسلیٹ پہننی ہو گی، جو محکمہ صحت کی جانب سے فراہم کی جا رہی ہے، تاکہ حکام کو کسی شخص کی جانب سے خلاف ورزی کی صورت میں فوری پتا چل جائے۔ اس کے علاوہ کورونا کا ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں الحوسن ایپ بھی سمارٹ فونز پر ڈاؤن لوڈ کرنا ہو گی اور اس پر اپنی رجسٹریشن کروانا لازمی ہے۔ الیکٹرانک بریسلیٹ صرف اسی صورت میں اُتارا جائے گا جب کسی کورونا مریض کے دونوں بار لیے ٹیسٹوں کی رپورٹ منفی آئے گی۔

اگر کوئی شخص جان بوجھ کر اپنے موبائل میں قرنطینہ ٹریسنگ ایپ انسٹال نہیں کرتا یا اس پر رجسٹریشن نہیں کراتا تو دونوں صورتوں میں اس پر 10 ہزار درہم کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ جبکہ الیکٹرانک بریسلیٹ کو جان بوجھ کر توڑنے ، خراب کرنے والے کو بھی اتنا ہی جرمانہ ادا کرنا ہو گا، بریسلیٹ گم جانے کی صورت میں بھی مریض ذمہ دار ہو گا اوراسے بریسلیٹ کی قیمت بھی ادا کرنی ہو گی۔

واضح رہے کہ اماراتی حکام نے کورونا وائرس سے متعلق ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے جرمانوں کی رقم میں اضافہ کر دیا ہے، اس کے علاوہ جیل کی سزا بھی کاٹنی ہو گی۔ سرکاری قرنطینہ مراکز یا گھروں میں قرنطینہ کرنے والے مصدقہ یا مشتبہ مریضوں کو خلاف ورزی کی صورت میں 50 ہزار درہم کا جرمانہ بھرنا ہو گا۔ اسی طرح کورونا مریضوں سے متعلق معلومات ظاہر کرنے یا پوسٹ کرنے کی صورت میں 20 ہزار درہم کا جرمانہ ہو گا۔

کاروباری مراکز اور کلینکس و نجی ہسپتالوں میں تھرمل کیمرے نصب نہ کرنے پر ذمہ دار شخص پر 20 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ کسی سٹوڈنٹ کے گھر جا کر یا اسے اپنے پاس بُلا کر ٹیوشن پڑھانے والوں اُستاد کو 30 ہزار درہم جرمانہ بھرنا پڑے گا، چاہے وہ مفت ہی کیوں نہ پڑھا رہا ہو۔ جبکہ جس گھر میں ٹیوشن پڑھائی جائے گی، اس گھر کے سربراہ پر بھی 20 ہزار درہم کا جرمانہ ہو گا۔

کسی بھی نوعیت کی سماجی تقریب منعقد کرنے والوں پر 10 ہزار درہم جرمانہ ہو گا، جبکہ ایسی تقریبات میں شرکت کرنے والوں کو بھی پانچ ، پانچ ہزار درہم کا جرمانہ بھُگتنا ہو گا۔ کورونا ٹیسٹ کروانے سے انکار پر5 ہزار درہم کا جرمانہ ہو گا۔ رات 8 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو کے اوقات میں گھروں سے باہر نکلنے پر 3 ہزار درہم کا جرمانہ ہوگا۔ کرفیو اوقات میں خوراک ، ادویات اور سامان کی خریداری کے لیے بھی نکلنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں