دُبئی میں سماجی تقریبات شادیوں کی اجازت دے دی گئی

ماسک پہننالازمی، گلے ملنےاور ہاتھ ملانے کی ممانعت، ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ، مہمانوں کی تعداد 2 سو تک محدود رکھنا ہو گی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 19 اکتوبر 2020 08:40

دُبئی میں سماجی تقریبات شادیوں کی اجازت دے دی گئی
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19 اکتوبر2020ء) دُبئی میں مقیم افراد کو خوش خبری دے دی گئی ہے۔ دُبئی کی حکومت نے 22اکتوبر بروز جمعرات سے شادیوں اور سماجی تقریبات کے انعقاد کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم مہمانوں اور میزبانوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیرکی پاسداری کرنا ہوگی۔دبئی میڈیا دفتر نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ”شادیوں اور سماجی تقریبات میں شریک ہونے والے تمام افراد کو ہمہ وقت چہروں پر ماسک پہننا ہوں گے اور صرف میزپرکھانے کے لیے بیٹھتے وقت انھیں اتارنا ہوگا۔

العربیہ نیوزکے مطابق ایک میزکا دوسری میز سے کم سے کم دو میٹر کا فاصلہ ہوگا اور ایک میز پر صرف پانچ افراد کو بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔“”شرکاء کو آپس میں ہاتھ ملانے ، معانقے اور گلے ملنے سے گریز کرنا ہوگا اور ایک دوسرے سے فاصلے ہی سے علیک سلیک کرنا ہوگی۔

(جاری ہے)

انھیں ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ بیٹھنے سے بھی گریز کرنا ہوگا اور ایک فرد کا دوسرے فرد سے کم سیکم ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ ہونا چاہیے۔

“”کسی بھی تقریب کا زیادہ سے زیادہ دورانیہ چار گھنٹے تک ہوگا۔ایک ہال میں دو سو تک مہمانوں کو مدعو کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ گھروں اور خیموں میں صرف 30 تک افراد شادی یا کسی دوسری تقریب میں شرکت کرسکتے ہیں۔“دبئی کے میڈیا دفتر نے یہ ہدایت نامہ متحدہ عرب امارات میں ایک دن میں سب سے زیادہ 1538 کیسوں کی تشخیص کے بعد جاری کیا ہے۔ واضح رہے کہ یو اے ای میں پانچ اکتوبر کے بعد سے کووِڈ-19 کے 1000 سے زیادہ یومیہ مریضوں کی تشخیص ہورہی ہے۔

اماراتی حکومت کے ترجمان ڈاکٹر عمرالحمادی کے مطابق ملک میں کووِڈ-19 کی وَبا پھیلنے کے بعد سے ایک کروڑ سے زیادہ ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔ یو اے ای دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں اس کی کل آبادی سے بھی زیادہ کرونا وائرس کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔یو اے ای کی قومی ایمرجنسی کرائسیس اور ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اسی ماہ سات معائنہ ٹیموں کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔ان میں سے ہر ایک ٹیم کو ملک میں شامل سات امارتوں میں کووِڈ-19 سے بچنے کے لیے نافذ کردہ حفاظتی احتیاطی تدابیرپرعمل درآمد کی نگرانی کی ذمے داری سونپی گئی ہے۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں