اماراتی حکومت نے اسرائیلی شہریوں پرایک اہم کاروبار کے دروازے کھول دیئے

اسرائیلی تاجر اب دُبئی گولڈ اینڈ کموڈٹیز ایکسچینج کی رُکنیت حاصل کر کے سونے کے حصص کی خرید و فروخت کر سکیں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 3 مئی 2021 09:24

اماراتی حکومت نے اسرائیلی شہریوں پرایک اہم کاروبار کے دروازے کھول دیئے
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3 مئی2021ء) متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیا ن گزشتہ سال اگست کے مہینے میں امریکی صدارتی محل وائٹ ہاؤس میں امن سمجھوتہ طے پایا تھا ، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہو ا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، سفارتی اور طبی میدانوں میں بھر پور تعاون شروع ہو چکا ہے۔

اماراتی اور اسرائیلی کمپنیاں، طب، ٹیکنالوجی، سائنس، زرعی مصنوعات کے شعبوں میں بھی مِل کر کام کر رہی ہیں۔ اسرائیلی مصنوعات متحدہ عرب امارا ت میں فروخت ہونا بھی شروع ہو گئی ہیں جن میں پھل اور سبزیاں بھی شامل ہیں۔ اب اماراتی حکومت نے ایک اور اہم شعبے میں اسرائیلی تاجروں کو شمولیت کی اجازت دے دی ہے۔امریکی بلوم برگ نیوز ایجنسی کے مطابق دُبئی کی حکومت نے اسرائیلی تاجروں کو ’دُبئی گولڈ اینڈ کموڈیٹز ایکسچینج‘ میں کاروبار کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

(جاری ہے)

یہ پہلی مرتبہ ہوگا جب اسرائیلی تاجر امارات میں سونے کے کاروبار میں شریک ہو سکیں گے۔ گولڈ اینڈ کموڈٹیز کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ سے اسرائیلی تاجر بھی دُبئی میں سونے کا کاروبار کر سکیں گے۔ایکسچینج کو اسرائیلی سیکیوٹیز کمیشن کی جانب سے اجازت نامہ موصول ہو گیا ہے جس کے تحت اسرائیلی کمپنیاں دُبئی گولڈ اینڈ کموڈٹیز ایکسچینج کی ممبر شپ حاصل کر کے اس کی تمام سروسز اور پلیٹ فارمز سے استفادہ کر سکیں گی۔

اسرائیلی تاجر دُبئی کی سونے کی منڈی میں Market Makers کے طور پر کاروبار کر سکیں گے۔ دُبئی گولڈ اینڈ کموڈٹیز ایکسچینج بنیادی طور پر دُبئی سنٹر فار ملٹی کموڈٹیز کے زیر انتظام ہے۔ یہ دُبئی حکومت کا ایک سٹریٹجک منصوبہ ہے جس کا مقصد سونے کے کاروبار کو ریگولیٹ کرنا اور اس میں عالمی سرمایہ کاری کو زیادہ سے زیادہ بڑھانا ہے۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارا ت کی ریئل اسٹیٹ کی مارکیٹ دُنیا بھر میں اپنا مقام اور شہرت رکھتی ہے۔

دُنیا بھر کے سرمایہ کار امارات میں ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں اربوں درہم کی سرمایہ کاری کر چکے ہیں۔ اب اسرائیلی ریئل اسٹیٹ سے جُڑی کمپنیوں اور افراد نے بھی امارات کی پراپرٹی کی مارکیٹ میں داخل ہونے کاارادہ بنا لیا ہے تاکہ امارات میں اپنی کاروباری جڑوں کو مضبوط بنا کر زیادہ سے زیادہ منافع کمایا جائے۔ اسرائیل کے شہرتل ابیب کی ایک بڑی ریئل اسٹیٹ کمپنی بیو چیمپ اسٹیٹس کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر میتھیو بارٹنک نے بتایا کہ اسرائیلی سرمایہ کارامارات میں ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں داخل ہونے کے لیے بے چین ہیں۔

50 سے زائد اسرائیلی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں نے امارات میں پراپرٹی کا کاروبار کرنے کے سلسلے میں رابطہ کر کے معلومات لی ہیں۔ جبکہ وہ خود بھی کئی ڈویلپرز سے میٹنگ کر چکے ہیں۔بارٹنک کا کہنا تھا کہ امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ طے پانے کے بعددونوں کے درمیان کاروبار کا حجم بھی بہت زیادہ بڑھے گا۔ امارات میں ریئل اسٹیٹ مارکیٹ کی کامیابی کی وجہ سے اسرائیلی سرمایہ کاربھی اس شعبے میں خاصی دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔

دوسری جانب امارات میں پراپرٹی کے کاروبار سے وابستہ افرادکا کہنا ہے کہ امارات میں بھی بہت سے افراد اسرائیل کے ریئل اسٹیٹ کے کاروبار سے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ بارٹنک کا کہنا تھا کہ 20 اماراتی سرمایہ کاروں نے بھی اسرائیلی پراپرٹی مارکیٹ میں کاروبار کے لیے ان سے رابطہ کیا ہے۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں