- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
- Home
- Islam
- Hadees Books
- Sahih Muslim
- Sahih Muslim - The Merit Of The Holy Quran
- Sahih Muslim - Hadith no: 1930
Sahih Muslim Hadith 1930 - Read Hadith in Arabic with English/Urdu Translation
Read the complete Sahih Muslim Hadith 1930 at UrduPoint with English and Urdu Translation. Hadith 1930 of Sahih Muslim is narrated by Imam Muslim in the Chapter The Merit Of The Holy Quran. You can read the original Sahih Muslim 1930 Hadith in Arabic on this page and its translation in Urdu and English to understand its meaning.
- Hadith No 1930
- Book Name Sahih Muslim
- Chapter Name The Merit Of The Holy Quran
- Writer Imam Muslim
- Writer Death 261 ھ
Sahih Muslim Hadith 1930 in Urdu
Read Hadith 1930 of Sahih Muslim in Urdu Translation narrated by Imam Muslim in Chapter The Merit Of The Holy Quran of Sahih Muslim at UrduPoint. The following is the complete Sahih Muslim Hadith 1930 Urdu Translation.
عکرمہ بن عمار نے روایت کی شداد بن عبداللہ ابوعمار اور یحییٰ بن ابی کثیر سے یہ دونوں راوی ہیں ابی امامہ سے کہ عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ نے جو قبیلہ بنی سلم سے ہیں انہوں نے کہا کہ میں جاہلیت میں یقین کرتا تھا کہ لوگ گمراہی میں ہیں اور کسی راہ پر نہیں۔ اور وہ لوگ سب بتوں کو پوجتے تھے (یعنی چبوتروں کو یا مقاموں کو جیسے یہاں امام وغیرہ کے امام باڑہ چبوترے مشرک بنا لیتے ہیں) غرض انہوں نے کہا کہ میں نے خبر سنی ایک شخص کی کہ مکہ میں ہے اور وہ بہت سی خبریں دیتا ہے اور میں اپنی سواری پر بیٹھا اور ان کی خدمت میں حاضر ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان دنوں چھپے ہوئے تھے اور ان کی قوم ان کے اوپر غالب اور مسلط تھی۔ پھر میں نے نرمی کی (یعنی حیلہ وغیرہ) اور میں مکہ میں داخل ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ آپ کون ہیں؟ فرمایا: ”میں نبی ہوں۔“ میں نے عرض کیا نبی کسے کہتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے اللہ نے پیغام دے کر بھیجا ہے۔“ میں نے کہا: آپ کو کیا پیغام دے کر بھیجا گیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے پیغام دیا ہے، ناتے داروں سے نیکی کرنے کا اور بتوں کے توڑنے کا اور اکیلے اللہ کی عبادت کرنے کا اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنے کا۔“ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پھر عرض کیا کہ آپ کے ساتھ کون اس دین پر؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آزاد اور غلام۔“ راوی نے کہا اور ان دنوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ابوبکر اور بلال رضی اللہ عنہما تھے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لا چکے تھے۔ پھر میں نے عرض کیا: میں آپ کا ساتھ دینا چاہتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان دنوں تم سے نہ ہو سکے گا۔ کیا تم میرا اور لوگوں کا حال نہیں دیکھتے مگر تم اپنے گھر لوٹ جاؤ۔ پھر جب سننا کہ میں غالب ہو گیا تو میرے پاس آنا۔“ انہوں نے کہا: میں اپنے گھر چلا گیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں آئے اور میں نے پوچھا کہ کیوں جی ان صاحب نے کیا کیا جو مدینہ میں آئے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ لوگ ان کی طرف دوڑ رہے ہیں اور ان کی قوم نے ان کو مار ڈالنا چاہا مگر کچھ نہ کر سکے۔ پھر میں مدینہ آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا اور میں نے کہا یا رسول اللہ! آپ مجھے پہچانتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں تم وہی ہو جو مجھ سے مکہ میں ملے تھے۔“ میں نے کہا: جی ہاں۔ پھر میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے نبی! مجھے بتائیے جو اللہ نے آپ کو سکھایا ہے اور میں نہیں جانتا اور مجھے نماز سے خبر دیں۔ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صبح کی نماز پڑھو، پھر نماز سے بچو یہاں تک کہ آفتاب نکل کر بلند ہو جائے، اس لئے کہ وہ شیطان کے دونوں سینگوں کے درمیان نکلتا ہے اور اس وقت کافر لوگ اس کو سجدہ کرتے ہیں (پھر اگر تم بھی نماز پڑھو گے تو ان سے مشابہت ہو گی) پھر جب آفتاب بلند ہو جائے نماز پڑھو کہ اس وقت کی نماز کی کراماً کاتبین گواہی دیں گے اور فرشتے حاضر ہوں گے (یعنی مقبول ہو گی) یہاں تک کہ پھر سایہ نیزہ کا اس کے سر پر آ جائے (یعنی ٹھیک دوپہر ہو) تو پھر نماز نہ پڑھو اس لئے کہ اس وقت جہنم جھونکی جاتی ہے۔ پھر جب سایہ آ جائے (یعنی سورج ڈھلے) پھر نماز پڑھو اس لئے کہ اس نماز میں فرشتے گواہی دیں گے اور حاضر ہوں گے یہاں تک کہ پڑھو تم عصر کو۔ پھر رکے رہو نماز سے یہاں تک کہ آفتاب غروب ہو جائے اس لئے کہ وہ ڈوبتا ہے شیطان کے دونوں سینگوں کے بیچ میں۔ اور اس وقت کافر بھی اسے سجدہ کرتے ہیں۔“ پھر میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے نبی! اب وضو (کے بارے میں) بھی فرمائیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے ایسا نہیں ہے کہ وضو کا پانی لے کر کلی کرے اور ناک میں پانی ڈالے اور ناک جھاڑے مگر گر جاتے ہیں اس سے چہرہ اور منہ اور نتھنوں کے سب گناہ۔ پھر جب وہ منہ دھوتا ہے جیسا اللہ نے حکم کیا ہے تو گر جاتے ہیں اس کے چہرہ کے گناہ اس کی داڑھی کے کناروں سے پانی کے ساتھ۔ پھر جب وہ اپنے ہاتھ دھوتا ہے کہنیوں تک تو گر جاتے ہیں دونوں ہاتھوں کے گناہ اس کی انگلیوں کے پوروں سے پانی کے ساتھ۔ پھر سر کا مسح کرتا ہے تو گر جاتے ہیں اس کے سر کے گناہ اس کے بالوں کی نوکوں سے پانی کے ساتھ۔ پھر اپنے دونوں پیر دھوتا ہے ٹخنوں تک تو گر جاتے ہیں دونوں پیروں کے گناہ انگلیوں کے پوروں سے پانی کے ساتھ۔ پھر اگر وہ کھڑا ہوا اور اس نے نماز پڑھی اور اللہ کی تعریف کی اور خوبیاں بیان کیں اور بڑائی کی جیسی کہ اس کی شان کو لائق ہے اور اپنے دل کو خاص اسی کے لیے اس کے غیر سے خالی کیا تو وہ بے شک اپنے گناہوں سے ایسا صاف ہو گیا گویا اس کی ماں نے آج ہی جنا ہے۔“ پھر یہ حدیث عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے بیان کی جو صحابی تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے، تو سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اے عمرو بن عبسہ! دیکھو تم کیا کہتے ہو کہیں ایک جگہ میں آدمی کو اتنا ثواب مل سکتا ہے؟ (یعنی تمہارے بیان میں کچھ فرق ہے) تب سیدنا عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اے ابوامامہ! میں بوڑھا ہوں اور میری ہڈیاں گل گئی اور موت کے کنارے ہو چکا، پھر مجھے کیا ضرورت جو اللہ پر اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھوں۔ اگر میں اس حدیث کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک، دو، تین بار، سات بار تک سنتا تو بھی کبھی بیان نہ کرتا مگر میں نے اس سے بھی زیادہ بار سنا ہے (جب یہ بیان کیا۔ غرض یہ ہے کہ خوب تحقیق رکھتا ہوں نہ یہ کہ سات بار سے کم اگر سنے تو روایت روا نہیں)۔
Sahih Muslim Hadith 1930 in Arabic
Read Hadith 1930 of Sahih Muslim narrated by Imam Muslim in Chapter The Merit Of The Holy Quran of Sahih Muslim at UrduPoint. The following is the complete Sahih Muslim Hadith 1930.
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَعْقِرِيُّ ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا شَدَّادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَبُو عَمَّارٍ ، ويَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ ، قَالَ عِكْرِمَةُ : وَلَقِيَ شَدَّادٌ ، أَبَا أُمَامَةَ ، ووَاثِلَةَ ، وَصَحِبَ أَنَسًا إِلَى الشَّامِ ، وَأَثْنَى عَلَيْهِ فَضْلًا وَخَيْرًا ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ ، قَالَ : قَالَ عَمْرُو بْنُ عَبَسَةَ السُّلَمِيُّ : كُنْتُ وَأَنَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ أَظُنُّ أَنَّ النَّاسَ عَلَى ضَلَالَةٍ ، وَأَنَّهُمْ لَيْسُوا عَلَى شَيْءٍ وَهُمْ يَعْبُدُونَ الْأَوْثَانَ ، فَسَمِعْتُ بِرَجُلٍ بِمَكَّةَ يُخْبِرُ أَخْبَارًا ، فَقَعَدْتُ عَلَى رَاحِلَتِي فَقَدِمْتُ عَلَيْهِ ، فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَخْفِيًا جُرَآءُ عَلَيْهِ قَوْمُهُ ، فَتَلَطَّفْتُ حَتَّى دَخَلْتُ عَلَيْهِ بِمَكَّةَ ، فَقُلْتُ لَهُ : مَا أَنْتَ ، قَالَ : " أَنَا نَبِيٌّ " ، فَقُلْتُ : وَمَا نَبِيٌّ ؟ قَالَ : " أَرْسَلَنِي اللَّهُ " ، فَقُلْتُ : وَبِأَيِّ شَيْءٍ أَرْسَلَكَ ؟ قَالَ : " أَرْسَلَنِي بِصِلَةِ الْأَرْحَامِ ، وَكَسْرِ الْأَوْثَانِ ، وَأَنْ يُوَحَّدَ اللَّهُ لَا يُشْرَكُ بِهِ شَيْءٌ " ، قُلْتُ لَهُ : فَمَنْ مَعَكَ عَلَى هَذَا ؟ قَالَ : " حُرٌّ وَعَبْدٌ " ، قَالَ : " وَمَعَهُ يَوْمَئِذٍ أَبُو بَكْرٍ ، وَبِلَالٌ مِمَّنْ آمَنَ بِهِ " ، فَقُلْتُ : إِنِّي مُتَّبِعُكَ ، قَالَ : " إِنَّكَ لَا تَسْتَطِيعُ ذَلِكَ يَوْمَكَ هَذَا ، أَلَا تَرَى حَالِي وَحَالَ النَّاسِ ، وَلَكِنْ ارْجِعْ إِلَى أَهْلِكَ ، فَإِذَا سَمِعْتَ بِي قَدْ ظَهَرْتُ ، فَأْتِنِي " ، قَالَ : فَذَهَبْتُ إِلَى أَهْلِي ، وَقَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَكُنْتُ فِي أَهْلِي ، فَجَعَلْتُ أَتَخَبَّرُ الْأَخْبَارَ ، وَأَسْأَلُ النَّاسَ حِينَ قَدِمَ الْمَدِينَةَ حَتَّى قَدِمَ عَلَيَّ نَفَرٌ مِنْ أَهْلِ يَثْرِبَ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةَ ، فَقُلْتُ : مَا فَعَلَ هَذَا الرَّجُلُ الَّذِي قَدِمَ الْمَدِينَةَ ؟ فَقَالُوا : النَّاسُ إِلَيْهِ سِرَاعٌ ، وَقَدْ أَرَادَ قَوْمُهُ قَتْلَهُ فَلَمْ يَسْتَطِيعُوا ذَلِكَ ، فَقَدِمْتُ الْمَدِينَةَ فَدَخَلْتُ عَلَيْهِ ، فَقُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَعْرِفُنِي ؟ قَالَ : " نَعَمْ أَنْتَ الَّذِي لَقِيتَنِي بِمَكَّةَ " ، قَالَ : فَقُلْتُ : بَلَى ، فَقُلْتُ : يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَخْبِرْنِي عَمَّا عَلَّمَكَ اللَّهُ وَأَجْهَلُهُ ، أَخْبِرْنِي ، عَنِ الصَّلَاةِ ، قَالَ : " صَلِّ صَلَاةَ الصُّبْحِ ثُمَّ أَقْصِرْ ، عَنِ الصَّلَاةِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ ، حَتَّى تَرْتَفِعَ فَإِنَّهَا تَطْلُعُ حِينَ تَطْلُعُ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ ، وَحِينَئِذٍ يَسْجُدُ لَهَا الْكُفَّارُ ، ثُمَّ صَلِّ فَإِنَّ الصَّلَاةَ مَشْهُودَةٌ مَحْضُورَةٌ ، حَتَّى يَسْتَقِلَّ الظِّلُّ بِالرُّمْحِ ، ثُمَّ أَقْصِرْ ، عَنِ الصَّلَاةِ فَإِنَّ حِينَئِذٍ تُسْجَرُ جَهَنَّمُ ، فَإِذَا أَقْبَلَ الْفَيْءُ فَصَلِّ فَإِنَّ الصَّلَاةَ مَشْهُودَةٌ مَحْضُورَةٌ ، حَتَّى تُصَلِّيَ الْعَصْرَ ، ثُمَّ أَقْصِرْ ، عَنِ الصَّلَاةِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ ، فَإِنَّهَا تَغْرُبُ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ ، وَحِينَئِذٍ يَسْجُدُ لَهَا الْكُفَّارُ ، قَالَ : فَقُلْتُ : يَا نَبِيَّ اللَّهِ فَالْوُضُوءَ حَدِّثْنِي عَنْهُ ، قَالَ : " مَا مِنْكُمْ رَجُلٌ يُقَرِّبُ وَضُوءَهُ ، فَيَتَمَضْمَضُ وَيَسْتَنْشِقُ فَيَنْتَثِرُ إِلَّا خَرَّتْ خَطَايَا وَجْهِهِ وَفِيهِ وَخَيَاشِيمِهِ ، ثُمَّ إِذَا غَسَلَ وَجْهَهُ كَمَا أَمَرَهُ اللَّهُ إِلَّا خَرَّتْ خَطَايَا وَجْهِهِ مِنْ أَطْرَافِ لِحْيَتِهِ مَعَ الْمَاءِ ، ثُمَّ يَغْسِلُ يَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ إِلَّا خَرَّتْ خَطَايَا يَدَيْهِ مِنْ أَنَامِلِهِ مَعَ الْمَاءِ ، ثُمَّ يَمْسَحُ رَأْسَهُ إِلَّا خَرَّتْ خَطَايَا رَأْسِهِ مِنْ أَطْرَافِ شَعْرِهِ مَعَ الْمَاءِ ، ثُمَّ يَغْسِلُ قَدَمَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ إِلَّا خَرَّتْ خَطَايَا رِجْلَيْهِ مِنْ أَنَامِلِهِ مَعَ الْمَاءِ ، فَإِنْ هُوَ قَامَ فَصَلَّى فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ وَمَجَّدَهُ بِالَّذِي هُوَ لَهُ أَهْلٌ ، وَفَرَّغَ قَلْبَهُ لِلَّهِ إِلَّا انْصَرَفَ مِنْ خَطِيئَتِهِ كَهَيْئَتِهِ يَوْمَ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ " . فَحَدَّثَ عَمْرُو بْنُ عَبَسَةَ بِهَذَا الْحَدِيثِ ، أَبَا أُمَامَةَ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ لَهُ أَبُو أُمَامَةَ : يَا عَمْرَو بْنَ عَبَسَةَ انْظُرْ مَا تَقُولُ فِي مَقَامٍ وَاحِدٍ يُعْطَى هَذَا الرَّجُلُ ، فَقَالَ عَمْرٌو : يَا أَبَا أُمَامَةَ لَقَدْ كَبِرَتْ سِنِّي وَرَقَّ عَظْمِي وَاقْتَرَبَ أَجَلِي ، وَمَا بِي حَاجَةٌ أَنْ أَكْذِبَ عَلَى اللَّهِ وَلَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ ، لَوْ لَمْ أَسْمَعْهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا حَتَّى عَدَّ سَبْعَ مَرَّاتٍ مَا حَدَّثْتُ بِهِ أَبَدًا ، وَلَكِنِّي سَمِعْتُهُ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ .
- Previous Hadith
- Hadith No. 1930 of 7563
- Next Hadith
Who narrated Sahih Muslim Hadith 1930?
Imam Muslim narrated Hadith 1930 of Sahih Muslim.
What is the topic of Sahih Muslim Hadith 1930?
Hadith 1930 of Sahih Muslim discusses about the The Merit Of The Holy Quran.
Where can we read the complete Hadith 1930 of Sahih Muslim?
You can read the complete Hadith 1930 of Sahih Muslim in Arabic with Urdu and English translation at UrduPoint.
More Hadiths From : Sahih Muslim - The Book Of The Merit Of The Holy Quran
حدیث نمبر 1902
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے سیدنا عبیداللہ بن عتبہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جبرئیل علیہ السلام نے ایک حرف پر قرآن پڑھایا اور میں ان سے زیادہ کی درخواست کرتا رہا اور وہ زیادہ کرتا رہا یہاں تک کہ سات حرف تک نوبت پہنچی۔“ ابن شہاب نے کہا کہ مجھے ..مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1864
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ (یہ سب قاریوں کے سردار ہیں) سے فرمایا: کہ ”اللہ عزت والے، بزرگی والے نے مجھے حکم کیا کہ میں تمہارے آگے قرآن پڑھوں۔“ انہوں نے عرض کیا کہ کیا اللہ تعالیٰ جل جلالہ نے میرا ..مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1914
ابی اسحاق نے کہا میں نے دیکھا ایک شخص کو کہ اس نے اسود بن یزید سے پوچھا اور وہ مسجد میں قرآن پڑھاتے تھے کہ تم «مُدَّكِرٍ» میں دال پڑھتے ہو یا ذال۔ انہوں نے کہا: میں نے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے دال سنی ہے اور وہ «مُدَّكِرٍ» کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ..مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1842
شقیق نے کہا کہ عبداللہ نے کہا کہ قرآن کا خیال رکھو اس لئے کہ سینوں سے ان چارپایوں سے جلد بھاگنے والا ہے، جن کا ایک زانو بندھا ہو۔ اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے یہ نہ کہے کہ میں فلاں فلاں آیت بھول گیا بلکہ یوں کہے بھلا دیا گیا۔“مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1854
سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ نے کہا: دیکھا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فتح مکہ کے دن اپنی اونٹنی پر۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سورۂ فتح پڑھتے تھے اور سیدنا ابن مغفل رضی اللہ عنہ نے پڑھا اور آواز کو دہرایا۔ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر لوگ نہ ہوتے تو میں بھی ویسی ہی قرأت شروع کرتا جیسے ..مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1889
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس آئے اور فرمایا: ”میں تمہاری آگے تہائی قرآن پڑھتا ہوں۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَد» پڑھی۔ یہاں تک کہ اس سورت کو ختم کیا۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1943
سالم بن عبداللہ اپنے باپ سے راوی ہیں وہ بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز خوف کا فرماتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی ہے جیسے اوپر گزرا۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1862
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن کا مشاق (اس سے حافظ مراد ہو سکتا ہے) ان بزرگ فرشتوں کے ساتھ ہے جو لوح محفوظ کے پاس لکھتے رہتے ہیں اور جو قرآن پڑھتا ہے اور اس میں اٹکتا ہے اور اس کو مشقت ہوتی ہے اس کو دوگنا ثواب ہے۔“مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1872
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے چاہتا ہے کہ جب گھر لوٹ کر آئے تو تین حاملہ اونٹنیاں پائے جو نہایت فربہ ہوں بڑی بڑی۔“ ہم نے کہا: بے شک۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پس تین آیتیں کہ ان کو آدمی ..مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1928
سیدنا ابوبصرہ غفاری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کی نماز پڑھی اور بیان کی روایت مثل روایت بالا کے۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1878
عبدالرحمن نے کہا: میں سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ سے کعبہ شریف کے پاس ملا اور میں کہا: مجھے ایک حدیث تمہاری زبانی پہنچی ہے سورۃ بقرہ کی فضیلت میں۔ انہوں نے کہا کہ ہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”سورۂ بقرۂ کی آخری دو آیتیں جو رات کو پڑھے اس کو کافی ہیں۔“مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1945
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں حاضر تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز خوف میں۔ پھر ہم سب نے دو صفیں کیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے اور اس وقت دشمن ہمارے اور قبلہ کے بیچ میں تھا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر اولیٰ کہی اور ہم سب نے بھی، اور نبی ..مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1869
ابراہیم نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ”تم میرے آگے قرآن پڑھو۔“ انہوں نے عرض کیا کہ میں آپ کے آگے پڑھوں اور آپ پر اترا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ”میں چاہتا ہوں کہ اس کو دوسرے سے سنوں۔“ غرض ..مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1881
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ سے اس سند سے بھی ایسی ہی روایت ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1844
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خیال کرو قرآن کا اس لئے کہ قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے کہ وہ (قرآن) اونٹ سے زیادہ بھاگنے والا ہے اپنے بندھن سے۔“مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1894
سالم اپنے باپ سے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے راوی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رشک کسی اور پر نہیں مگر دو شخصوں پر ایک وہ جس کو اللہ تعالٰی نے قرآن عنایت کیا ہو اور وہ اس کو رات کو پڑھتا ہو اور دن کو بھی اور اس پر عمل کرتا ہو۔ دوسرے وہ کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو مال دیا ہو کہ وہ رات ..مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1840
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مثل حدیث مالک کے روایت کی اور اس میں موسیٰ بن عقبہ کی روایت سے یہ زیادہ کیا ہے کہ ”قرآن یاد کرنے والا جب اٹھ کر رات کو اور دن کو پڑھتا رہتا ہے تو یاد رکھتا ہے اور اگر نہ پڑھتا رہا تو بھول گیا۔“مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1900
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے تھے: میں نے سنا سیدنا ہشام بن حکیم رضی اللہ عنہ سے کہ وہ سورۂ فرقان پڑھتے تھے۔ پھر حدیث بیان کی اول کے مثل۔ اور اس میں یہ زیادہ کیا کہ قریب تھا کہ میں ان کو قید کر لوں نماز میں مگر میں نے صبر کیا یہاں تک کہ انہوں نے سلام پھیرا۔مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1846
اس سند سے بھی مذکورہ روایت آئی ہے فرمایا: ”جس طرح اجازت دی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کہ وہ قرآن کو خوبصورتی کے ساتھ پڑھیں۔“مکمل حدیث پڑھیئے
حدیث نمبر 1870
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں حمص میں تھا مجھ سے لوگوں نے کہا: ہم کو قرآن سناؤ۔ میں نے سورۂ یوسف پڑھی۔ سو ایک شخص نے کہا: اللہ کی قسم! ایسا نہیں اترا۔ میں نے کہا: تیری خرابی ہو۔ اللہ کی قسم! میں نے تو یہ سورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے پڑھی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مکمل حدیث پڑھیئے