- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Itkaf K Zirye Fayyuz O Barkaat - Article No. 879
اعتکاف کے ذریعہ فیوض و برکات - تحریر نمبر 879
اعتکاف رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں ہوتا ہے۔ یعنی بیسویں روزے کی شام کو غروب آفتاب سے شروع ہوتا ہے اور عید کا چاند نظر آنے پر ختم ہو جاتا ہے۔ یہ اعتکاف سنت موٴکدہ علی الکفایہ ہے
ہفتہ 19 جولائی 2014
”حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے اعتکاف کرنے والے کے حق میں یہ فرمایا کہ وہ گناہوں سے بچا رہتا ہے اور نیکیاں اس کے لیے جاری کی جاتی ہیں ایسی نیکیاں جیسی کہ عام طور پر نیکیاں کرنے والے ہر قسم کی نیکیاں کرتے ہیں۔“ (رواہ ابن ماجہ)۔اعتکاف کا لفظی مطلب ہے روکنا اور منع کرنا۔ چونکہ انسان اعتکاف میں اپنے آپ کو چند مخصوص باتوں سے روکتا ہے اس لیے اسے اعتکاف کہتے ہیں۔
اعتکاف رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں ہوتا ہے۔ یعنی بیسویں روزے کی شام کو غروب آفتاب سے شروع ہوتا ہے اور عید کا چاند نظر آنے پر ختم ہو جاتا ہے۔ یہ اعتکاف سنت موٴکدہ علی الکفایہ ہے یعنی کسی بستی اور محلہ میں سے ایک آدمی بھی اعتکاف کر لے تو سب کے ذمہ سے اتر گیا اور اگر بستی یا محلہ میں سے کسی نے بھی اعتکاف نہ کیا تو وہاں کے تمام مسلمان گنہگار ہوں گے۔
(جاری ہے)
اب یہ بات بھی سامنے رکھنی چاہیے کہ اعتکاف کی حالت میں کیا کرنا چاہیے تو اس میں عام حضرات کے لیے یہی مناسب ہے کہ وہ جو بھی نیک کام ہو وہ کریں‘ مثلاً نوافل پڑھیں‘ قرآن حکیم کی تلاوت کریں‘ درود شریف کثرت سے پڑھیں۔اور اچھی کتابوں کا مطالعہ کریں۔ اور جو حضرات اس کے اہل ہیں ان کے لیے مناسب یہ ہے کہ وہ روزانہ کم ازکم ایک پارہ تلاوت کریں۔ اور پھر اس کے بعد اسی پارے کی تفسیر اور ترجمہ کا مطالعہ کریں۔ جب ہم حضور اکرم ﷺ کی احادیث مبارکہ کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں اعتکاف کے بڑے فضائل معلوم ہوتے ہیں جس سے ذہن میں اعتکاف کی اہمیت پیدا ہوتی ہے۔چنانچہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف فرمایا کرتے تھے یہاں تک کہ آپ ﷺ نے جب پردہ فرمایا تو ازواج مطہرات امہات الموٴمنین اعتکاف فرماتی رہیں۔
ایک اور موقع پر ارشاد نبوی ﷺہوا فرمایا جو شخص ایک دن بھی اللہ کی رضا اور خوشنودی کے لیے اعتکاف کرتا ہے۔ تو اللہ اس شخص کے اور دوزخ کے درمیان تین ایسی خندقوں کے برابر دیوار قائم فرما دیتے ہیں جن خندقوں کا فاصلہ زمین و آسمان کے فاصلہ سے بھی زیادہ ہے۔ بیہقی کی ایک روایت میں بڑی اہم حدیث میں ذکرہے رسول اللہ نے فرمایا جو شخص رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرے تو اسے دو حج اور دو عمروں کے برابر ثواب ملے گا۔ بہت سے ایسے کام بھی ہیں جنہیں انسان مسجد سے باہر کرتا ہے تو اسے ثواب ملتا ہے لیکن اعتکاف کی حالت میں وہ کام نہیں کر سکتا مثلاً نہ کسی کی عیادت کے لیے جا سکتا ہے‘ نہ کسی جنازے کے ساتھ جا سکتا ہے نہ کسی کی خیر خواہی وغیرہ کے لیے جا سکتا ہے۔ تو اس کے بارے میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا۔ترجمہ: ”اعتکاف کرنے والا گناہوں سے تو محفوظ رہتا ہی ہے اور اس کے لیے نیکیاں اتنی ہی لکھی جاتی ہیں جتنی کرنے والے کے لیے۔“اللہ رب العزت ہمیں رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی تمام نیکیاں سمیٹنے کی توفیق نصیب فرمائے۔
Browse More Islamic Articles In Urdu
رمضان المبارک اور اُس کے آداب
Ramzan Ul Mubarak Aur Uss Ke Adaab
ولادت باسعادت مدینہ علم کا دروازہ۔مولا علی رضی اللہ عنہ
Wiladat Basadat Madina Ilam Ka Darwaza - Maula Ali RA
شب قدر۔ فضائل مسائل
Shab e Qadar - Fazail Masail
رمضان کا عشرہ مغفرت !
Ramzan Ka Ashra Maghfirat
شب برات کی عظمت وفضیلت
Shab e Barat Ki Azmat O Fazeelat
شعبان المعظم استقبال رمضان کا مہینہ
Shaban Al Muazzam
سردی اور روزہ
Sardi or Roza
حب رسول ( صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)
Hub e Rasool SAW
صفرکامہینہ اور توہمات
Safar Ka Mahina Or Tohmaat
محرم الحرام اور عاشورہ کی فضیلت اور تاریخی پس منظر
Moharram Ul Haram Or Ashura Ki Fazeelat
اسلامی سال نو کا آغاز
Islami Saal e Nau Ka Aghaz
سکھائے کس نے اسماعیل کو آداب فرزندی
Sikhaye Kis Ne Ismail Ko Adaab e Farzandi