Open Menu

Sahih Muslim Hadith 451 - Read Hadith in Arabic with English/Urdu Translation

Read the complete Sahih Muslim Hadith 451 at UrduPoint with English and Urdu Translation. Hadith 451 of Sahih Muslim is narrated by Imam Muslim in the Chapter Faith. You can read the original Sahih Muslim 451 Hadith in Arabic on this page and its translation in Urdu and English to understand its meaning.

  • Hadith No 451
  • Book Name Sahih Muslim
  • Chapter Name Faith
  • Writer Imam Muslim
  • Writer Death 261 ھ
Urdu Hadith Arabic Hadith

Sahih Muslim Hadith 451 in Urdu

Read Hadith 451 of Sahih Muslim in Urdu Translation narrated by Imam Muslim in Chapter Faith of Sahih Muslim at UrduPoint. The following is the complete Sahih Muslim Hadith 451 Urdu Translation.

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کچھ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: کیا ہم اپنے پروردگار کو دیکھیں گے قیامت کے روز۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم ایک دوسرے کو تکلیف دیتے ہو؟ چودھویں رات کا چاند دیکھنے میں؟ (یعنی ازدحام اور ہجوم کی وجہ سے) یا تم کو کچھ تکلیف ہوتی ہے، چودھویں رات کے چاند دیکھنے میں؟ لوگوں نے کہا: نہیں یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بھلا تم کو کچھ مشقت ہوتی ہے یا ایک دوسرے کو صدمہ پہنچاتے ہو سورج کے دیکھنے میں جس وقت کہ بادل نہ ہو؟ (اور آسمان صاف ہو) لوگوں نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر اسی طرح (یعنی بغیر تکلیف اور مشقت اور زحمت اور ازدحام کے) تم اپنے پروردگار کو دیکھو گے حق تعالیٰ لوگوں کو قیامت کے دن جمع کرے گا۔ تو فرما دے گا جو کوئی جس کو پوجتا تھا اس کے ساتھ ہو جائے پھر جو شخص آفتاب کو پوجتا تھا وہ سورج کے ساتھ ہو گا اور جو چاند کو پوجتا تھا وہ چاند کے ساتھ اور جو طاغوت کو پوجتا تھا وہ طاغوت کے ساتھ اور یہ امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم باقی رہ جائے گی اس میں منافق لوگ بھی ہوں گے، پھر اللہ تعالیٰ ان کے پاس آئے گا ایسی صورت میں جس کو وہ نہ پہچانیں گے اور کہے گا:میں تمہارا پروردگار ہوں وہ کہیں گے: اللہ کی پناہ مانگتے ہیں ہم تجھ سے اور ہم اسی جگہ ٹھہرے ہیں یہاں تک کہ ہمارا پروردگار آئے گا تو ہم اس کو پہچان لیں گے، پھر اللہ تعالیٰ ان کے پاس آئے گا اور کہے گا: میں تمہارا رب ہوں۔ وہ کہیں گے: تو ہمارا رب ہے، پھر اس کے ساتھ ہو جائیں گے اور دوزخ کی پشت پر پل رکھا جائے گا۔ تو میں اور میری امت سب سے پہلے پار ہوں گے اور سوائے پیغمبروں کے اور کوئی اس دن بات نہ کر سکے گا اور پیغمبروں کا بول اس وقت یہ ہو گا۔ «اللَّهُمَّ سَلِّمْ سَلِّمْ» یا اللہ! بچائیو (یہ شفقت کی راہ سے کہیں گے اور خلق پر) اور دوزخ میں آنکڑے ہیں (لوہے کے جن کا سر ٹیڑھا ہوتا ہے اور تنور میں گوشت جب ڈالتے ہیں تو آنکڑوں میں لگا کر ڈالتے ہیں) جیسے سعدان کے کانٹے۔ (سعدان ایک جھاڑ ہے کانٹوں دار) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صحابہ رضی اللہ عنہم سے، تم نے سعدان کو دیکھا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں دیکھا ہے یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پس وہ آنکڑے سعدان کے کانٹوں کی وضع پر ہوں گے۔ (یعنی سرخم) پر یہ کوئی نہیں جانتا سوائے اللہ کے کہ وہ آنکڑے کتنے بڑے بڑے ہوں گے، وہ لوگوں کو دوزخ میں دھر گھسیٹیں گے، (یعنی فرشتے ان آنکڑوں سے گھسیٹ لیں گے دوزخیوں کو) ان کے بدعملوں کی وجہ سے اب بعض ان میں مؤمن ہوں گے جو بچ جائیں گے اپنے عمل کے سبب سے اور بعض ان میں سے بدلہ دیئے جائیں گے اپنے عمل کا۔ یہاں تک کہ جب اللہ تعالیٰ بندوں کے فیصلے سے فراغت پائے گا اور چاہے گا کہ نکالے دوزخ والوں میں سے اپنی رحمت سے جس کو چاہے تو فرشتوں کو حکم کرے گا۔ نکالیں دوزخ سے اس کو جس نے اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کیا ہو، جس پر اللہ نے رحمت کرنا چاہا ہو جو کہ لا الہٰ الا اللہ کہتا ہو تو فرشتے دوزخ میں سے ایسے لوگوں کو پہچان لیں گے، ان کو پہچانیں گے سجدہ کے نشانوں سے آگ آدمی کو جلا ڈالے گی مگر سجدے کے نشان کو کہ اللہ تعالیٰ نے اس کا جلانا آگ پر حرام کیا ہے۔ پھر وہ دوزخ سے نکالے جائیں گے جلے بھنے جب ان پر آب حیات چھڑکا جائے گا وہ تازہ ہو کر ایسے جم اٹھیں گے۔ جیسے دانہ کچرے کے بہاؤ میں جم اٹھتا ہے (پانی جہاں پر کوڑا کچرا مٹی بہا کر لاتا ہے، وہاں دانہ خوب اگتا ہے اور جلد شاداب اور سرسبز ہو جاتا ہے، اسی طرح وہ جہنمی بھی آب حیات ڈالتے ہی تازے ہو جائیں گے اور جلن کے نشان جاتے رہیں گے) بعد اس کے اللہ تعالیٰ بندوں کے فیصلے سے فراغت کرے گا اور ایک مرد باقی رہ جائے گا، جس کا منہ دوزخ کی طرف ہو گا اور یہ بہشت والوں میں جائے گا۔ وہ کہے گا: اے رب! میرا منہ جہنم کی طرف سے پھیر دے اس کی لپٹ نے مجھے جلا ڈالا، پھر اللہ سے دعا کیا کرے گا۔ جب تک اللہ تعالیٰ کو منظور ہو گا بعد اس کے اللہ تعالیٰ فرمائے گا۔ اگر میں یہ تیرا سوال پورا کروں تو تو اور سوال کرے گا وہ کہے گا نہیں۔ میں پھر کچھ سوال نہ کروں گا اور جیسے اللہ کو منظور ہے وہ قول و اقرار کرے گا۔ تب اللہ تعالیٰ اس کا منہ دوزخ کی طرف سے پھیر دے گا (جنت کی طرف) جب جنت کی طرف اس کا منہ ہو گا تو چپ رہے گا۔ جب تک اللہ کو منظور ہو گا۔ پھر کہے گا: اے رب! مجھے جنت کے دروازے تک پہنچا دے، اللہ تعالیٰ فرمائے گا۔ تو کیا کیا قول اور اقرار کر چکا تھا کہ میں پھر دوسرا سوال نہ کروں گا۔ برا ہو تیرا اے آدمی! کیسا دغا باز ہے، وہ کہے گا: اے رب! اور دعا کرے گا یہاں تک کہ پروردگار فرمائے گا اچھا اگر میں تیرا یہ سوال پورا کر دوں تو پھر تو اور کچھ نہ مانگے گا، وہ کہے گا نہیں قسم ہے تیری عزت کی اور کیا کیا قول اور اقرار کرے گا جیسے اللہ کو منظور ہو گا آخر اللہ تعالیٰ اس کو جنت کے دروازے تک پہنچا دے گا جب وہاں کھڑا ہو گا تو ساری بہشت اس کو دکھائی دے گی اور جو کچھ اس میں نعمت یا خوشی اور فرحت ہے وہ سب۔ پھر ایک مدت تک جب تک اللہ کو منظور ہو گا وہ چپ رہے گا۔ بعد اس کے عرض کرے گا: اے رب! مجھے جنت کے اندر لے جا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تو نے کیا اقرار کیا تھا، تو بولا تھا کہ اب میں کچھ سوال نہ کروں گا۔ برا ہو تیرا اے آدم کے بیٹے! کیسا مکار ہے۔ وہ عرض کرے گا: اے میرے رب! میں تیری مخلوق میں بدنصیب نہیں ہوں اور دعا کرتا رہے گا۔ یہاں تک کہ اللہ جل شانہُ ہنس دے گا اور جب اللہ تعالیٰ کو ہنسی آ جائے گی، تو فرمائے گا: اچھا جا جنت میں۔ جب وہ جنت کے اندر جائے گا۔ تو اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا: اب تو کوئی آرزو کر۔ وہ کرے گا اور مانگے گا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس کو یاد دالائے گا۔ فلانی چیز مانگ، فلانی چیز مانگ۔ جب اس کی آرزوئیں ختم ہو جائیں گی تو حق تعالیٰ فرمائے گا: ہم نے یہ سب تجھے دیں اور ان کے ساتھ اتنی ہی اور دیں۔ (یعنی تیری خواہشوں سے دو چند لے۔ سبحان اللہ! کیا کرم اور رحمت ہے اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں پر اور جو وہ کرم نہ کرے تو اور کون کرے وہی مالک ہے، وہی خالق ہے، وہی رازق ہے، وہی پالنے ولا ہے) عطاء بن یزید نے کہا جو اس حدیث کا راوی ہے کہ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بھی اس حدیث کی روایت کرنے میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے موافق تھے، کہیں خلاف نہ تھے، مگر جب سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے یہ کہا کہ اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا: ہم نے یہ سب تجھے دیں اور اتنی ہی اور دیں تو سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ نے کہا: دس حصے زیادہ دیں۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ مجھے تو یہی بات یاد ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں فرمایا: ہم نے یہ سب تجھے دیں اور اتنی ہی اور دیں۔ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں فرمایا: ہم نے یہ سب تجھے دیں اور دس حصے زیادہ دیں۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا یہ وہ شخص ہے جو سب سے اخیر میں جنت میں جائے گا (تو اور جنتیوں کو معلوم نہیں کیا کیا نعمتیں ملیں گی)۔

Sahih Muslim Hadith 451 in Arabic

Read Hadith 451 of Sahih Muslim narrated by Imam Muslim in Chapter Faith of Sahih Muslim at UrduPoint. The following is the complete Sahih Muslim Hadith 451.

حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرَهُ ، " أَنَّ نَاسًا ، قَالُوا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، هَلْ نَرَى رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ ؟ قَالُوا : لَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : هَلْ تُضَارُّونَ فِي الشَّمْسِ لَيْسَ دُونَهَا سَحَابٌ ؟ قَالُوا : لَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : فَإِنَّكُمْ تَرَوْنَهُ كَذَلِكَ ، يَجْمَعُ اللَّهُ النَّاسَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ، فَيَقُولُ : مَنْ كَانَ يَعْبُدُ شَيْئًا فَلْيَتَّبِعْهُ ، فَيَتَّبِعُ مَنْ كَانَ يَعْبُدُ الشَّمْسَ الشَّمْسَ ، وَيَتَّبِعُ مَنْ كَانَ يَعْبُدُ الْقَمَرَ الْقَمَرَ ، وَيَتَّبِعُ مَنْ كَانَ يَعْبُدُ الطَّوَاغِيتَ الطَّوَاغِيتَ ، وَتَبْقَى هَذِهِ الأُمَّةُ فِيهَا مُنَافِقُوهَا ، فَيَأْتِيهِمُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى فِي صُورَةٍ غَيْرِ صُورَتِهِ الَّتِي يَعْرِفُونَ ، فَيَقُولُ : أَنَا رَبُّكُمْ ، فَيَقُولُونَ : نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْكَ ، هَذَا مَكَانُنَا حَتَّى يَأْتِيَنَا رَبُّنَا ، فَإِذَا جَاءَ رَبُّنَا عَرَفْنَاهُ ، فَيَأْتِيهِمُ اللَّهُ تَعَالَى فِي صُورَتِهِ الَّتِي يَعْرِفُونَ ، فَيَقُولُ : أَنَا رَبُّكُمْ ، فَيَقُولُونَ : أَنْتَ رَبُّنَا ، فَيَتَّبِعُونَهُ وَيُضْرَبُ الصِّرَاطُ بَيْنَ ظَهْرَيْ جَهَنَّمَ ، فَأَكُونُ أَنَا ، وَأُمَّتِي أَوَّلَ مَنْ يُجِيزُ ، وَلَا يَتَكَلَّمُ يَوْمَئِذٍ إِلَّا الرُّسُلُ وَدَعْوَى الرُّسُلِ يَوْمَئِذٍ : اللَّهُمَّ سَلِّمْ سَلِّمْ ، وَفِي جَهَنَّمَ كَلَالِيبُ مِثْلُ شَوْكِ السَّعْدَانِ ، هَلْ رَأَيْتُمُ السَّعْدَانَ ؟ قَالُوا : نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ ، قَالَ : فَإِنَّهَا مِثْلُ شَوْكِ السَّعْدَانِ ، غَيْرَ أَنَّهُ لَا يَعْلَمُ مَا قَدْرُ عِظَمِهَا إِلَّا اللَّهُ ، تَخْطَفُ النَّاسَ بِأَعْمَالِهِمْ ، فَمِنْهُمُ الْمُؤْمِنُ بَقِيَ بِعَمَلِهِ ، وَمِنْهُمُ الْمُجَازَى حَتَّى يُنَجَّى ، حَتَّى إِذَا فَرَغَ اللَّهُ مِنَ الْقَضَاءِ بَيْنَ الْعِبَادِ ، وَأَرَادَ أَنْ يُخْرِجَ بِرَحْمَتِهِ مَنْ أَرَادَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ ، أَمَرَ الْمَلَائِكَةَ أَنْ يُخْرِجُوا مِنَ النَّارِ ، مَنْ كَانَ لَا يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا ، مِمَّنْ أَرَادَ اللَّهُ تَعَالَى أَنْ يَرْحَمَهُ مِمَّنْ يَقُولُ : لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ، فَيَعْرِفُونَهُمْ فِي النَّارِ يَعْرِفُونَهُمْ بِأَثَرِ السُّجُودِ تَأْكُلُ النَّارُ مِنَ ابْنِ آدَمَ ، إِلَّا أَثَرَ السُّجُودِ حَرَّمَ اللَّهُ عَلَى النَّارِ أَنْ تَأْكُلَ أَثَرَ السُّجُودِ ، فَيُخْرَجُونَ مِنَ النَّارِ وَقَدِ امْتَحَشُوا فَيُصَبُّ عَلَيْهِمْ مَاءُ الْحَيَاةِ ، فَيَنْبُتُونَ مِنْهُ كَمَا تَنْبُتُ الْحِبَّةُ فِي حَمِيلِ السَّيْلِ ، ثُمَّ يَفْرُغُ اللَّهُ تَعَالَى مِنَ الْقَضَاءِ بَيْنَ الْعِبَادِ ، وَيَبْقَى رَجُلٌ مُقْبِلٌ بِوَجْهِهِ عَلَى النَّارِ وَهُوَ آخِرُ أَهْلِ الْجَنَّةِ دُخُولًا الْجَنَّةَ ، فَيَقُولُ : أَيْ رَبِّ اصْرِفْ وَجْهِي عَنِ النَّارِ ، فَإِنَّهُ قَدْ قَشَبَنِي رِيحُهَا ، وَأَحْرَقَنِي ذَكَاؤُهَا ، فَيَدْعُو اللَّهَ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدْعُوَهُ ، ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى : هَلْ عَسَيْتَ إِنْ فَعَلْتُ ذَلِكَ بِكَ أَنْ تَسْأَلَ غَيْرَهُ ؟ فَيَقُولُ : لَا أَسْأَلُكَ غَيْرَهُ ، وَيُعْطِي رَبَّهُ مِنْ عُهُودٍ ، وَمَوَاثِيقَ مَا شَاءَ اللَّهُ ، فَيَصْرِفُ اللَّهُ وَجْهَهُ عَنِ النَّارِ ، فَإِذَا أَقْبَلَ عَلَى الْجَنَّةِ وَرَآهَا ، سَكَتَ مَا شَاءَ اللَّهُ ، أَنْ يَسْكُتَ ثُمَّ يَقُولُ : أَيْ رَبِّ قَدِّمْنِي إِلَى بَابِ الْجَنَّةِ ، فَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ : أَلَيْسَ قَدْ أَعْطَيْتَ عُهُودَكَ ، وَمَوَاثِيقَكَ ، لَا تَسْأَلُنِي غَيْرَ الَّذِي أَعْطَيْتُكَ ، وَيْلَكَ يَا ابْنَ آدَمَ ، مَا أَغْدَرَكَ ، فَيَقُولُ : أَيْ رَبِّ ، وَيَدْعُو اللَّهَ حَتَّى يَقُولَ لَهُ : فَهَلْ عَسَيْتَ إِنْ أَعْطَيْتُكَ ذَلِكَ ، أَنْ تَسْأَلَ غَيْرَهُ ؟ فَيَقُولُ : لَا وَعِزَّتِكَ ، فَيُعْطِي رَبَّهُ مَا شَاءَ اللَّهُ مِنْ عُهُودٍ ، وَمَوَاثِيقَ ، فَيُقَدِّمُهُ إِلَى بَابِ الْجَنَّةِ ، فَإِذَا قَامَ عَلَى بَابِ الْجَنَّةِ ، انْفَهَقَتْ لَهُ الْجَنَّةُ ، فَرَأَى مَا فِيهَا مِنَ الْخَيْرِ وَالسُّرُورِ ، فَيَسْكُتُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَسْكُتَ ، ثُمَّ يَقُولُ : أَيْ رَبِّ أَدْخِلْنِي الْجَنَّةَ ؟ فَيَقُولُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى لَهُ : أَلَيْسَ قَدْ أَعْطَيْتَ عُهُودَكَ ، وَمَوَاثِيقَكَ ، أَنْ لَا تَسْأَلَ غَيْرَ مَا أُعْطِيتَ ، وَيْلَكَ يَا ابْنَ آدَمَ ، مَا أَغْدَرَكَ ، فَيَقُولُ : أَيْ رَبِّ لَا أَكُونُ أَشْقَى خَلْقِكَ ، فَلَا يَزَالُ يَدْعُو اللَّهَ ، حَتَّى يَضْحَكَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى مِنْهُ ، فَإِذَا ضَحِكَ اللَّهُ مِنْهُ ، قَالَ : ادْخُلِ الْجَنَّةَ ، فَإِذَا دَخَلَهَا ، قَالَ اللَّهُ لَهُ : تَمَنَّهْ ، فَيَسْأَلُ رَبَّهُ وَيَتَمَنَّى ، حَتَّى إِنَّ اللَّهَ لَيُذَكِّرُهُ مِنْ كَذَا وَكَذَا ، حَتَّى إِذَا انْقَطَعَتْ بِهِ الأَمَانِيُّ ، قَالَ اللَّهُ تَعَالَى : ذَلِكَ لَكَ وَمِثْلُهُ مَعَهُ " ، قَالَ عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ ، وَأَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ : لَا يَرُدُّ عَلَيْهِ مِنْ حَدِيثِهِ شَيْئًا ، حَتَّى إِذَا حَدَّثَ أَبُو هُرَيْرَةَ : أَنَّ اللَّهَ ، قَالَ لِذَلِكَ الرَّجُلِ وَمِثْلُهُ مَعَهُ : قَالَ أَبُو سَعِيدٍ وَعَشَرَةُ أَمْثَالِهِ مَعَهُ : يَا أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : مَا حَفِظْتُ إِلَّا قَوْلَهُ ذَلِكَ لَكَ وَمِثْلُهُ مَعَهُ ، قَالَ أَبُو سَعِيدٍ : أَشْهَدُ أَنِّي حَفِظْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَوْلَهُ ذَلِكَ لَكَ ، وَعَشَرَةُ أَمْثَالِهِ ، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : وَذَلِكَ الرَّجُلُ آخِرُ أَهْلِ الْجَنَّةِ دُخُولًا الْجَنَّةَ .

Who narrated Sahih Muslim Hadith 451?

Imam Muslim narrated Hadith 451 of Sahih Muslim.

What is the topic of Sahih Muslim Hadith 451?

Hadith 451 of Sahih Muslim discusses about the Faith.

Where can we read the complete Hadith 451 of Sahih Muslim?

You can read the complete Hadith 451 of Sahih Muslim in Arabic with Urdu and English translation at UrduPoint.

More Hadiths From : Sahih Muslim - The Book Of Faith

حدیث نمبر 401

‏‏‏‏ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں مسجد میں گیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے۔ جب آفتاب ڈوب گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوذر! تو جانتا ہے آفتاب کہاں جاتا ہے؟، میں نے کہا: اللہ اور اس کا رسول خوب جانتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 300

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے تئیں آپ لوہے کے ہتھیار سے مار لے تو وہ ہتھیار اس کے ہاتھ میں ہو گا، مارتا رہے گا اس کو اپنے پیٹ میں، جہنم کی آگ میں ہمیشہ ہمیشہ رہے گا اس میں، اور جو شخص زہر پی کر اپنی جان لے تو وہ چوسا کرے گا، اسی زہر کو جہنم کی آگ ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 203

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں زنا کرتا زانی۔ باقی حدیث وہی ہے جو گزر چکی ہے اس میں «ذات شرف» کے الفاظ استعمال نہیں ہوئے۔ شہاب نے کہا کہ مجھ سے ابوسعید اور ابوسلمہ اور ان سے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہم نے کہ رسول اللہ ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 386

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے اس زمانے کا (یعنی میرے وقت اور میرے بعد قیامت تک) کوئی یہودی یا نصرانی (یا اور کوئی دین والا) میرا ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 281

‏‏‏‏ سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ہم پر تلوار کھینچے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 480

‏‏‏‏ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گوشت لایا گیا تو دست کا گوشت آپ کو دیا گیا اور دست کا گوشت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت پسند تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دانتوں سے اسے نوچا، پھر فرمایا: میں سردار ہوں سب آدمیوں کا قیامت ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 418

‏‏‏‏ قتادہ سے روایت ہے، میں نے ابوعالیہ سے سنا، وہ کہتے تھے: مجھے حدیث بیان کی تمہارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی نے، یعنی سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذکر کیا معراج کا تو فرمایا: موسیٰ علیہ السلام گندمی رنگ کے ایک لمبے آدمی تھے۔ گویا ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 427

‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے راویت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے کعبہ کے پاس ایک شخص کو دیکھا۔ جو گندم رنگ کا تھا اس کے بال لٹکے ہوئے تھے، دونوں ہاتھ دو آدمیوں کے مونڈھوں پر رکھے تھا اور اس کے سر میں سے پانی بہہ رہا تھا۔ میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا: یہ عیسیٰ علیہ السلام ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 134

‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا سے مرتے وقت کہا: تم «لَآ اِلٰهَ اِلَّا اﷲُ» کہو میں قیامت کے دن تمہارے لیے اس کا گواہ ہوں گا۔ انہوں نے انکار کیا تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت «إِنَّكَ لَا تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ» ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 157

‏‏‏‏ سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم عمران بن حصین کے پاس ایک رہط میں تھے، (رہط کہتے ہیں دس سے کم مردوں کی جماعت کو) اور ہمارے لوگوں میں بشیر بن کعب (ابن ابی الحمیری عدوی ابوایوب بصری) بھی تھے۔ عمران نے ایک دن حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حیا ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 293

‏‏‏‏ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین آدمیوں سے اللہ تعالیٰ بات نہ کرے گا قیامت کے دن، نہ ان کی طرف دیکھے گا (رحمت کی نگاہ سے) نہ ان کو پاک کرے گا (گناہوں سے) اور ان کو دکھ کا عذاب ہو گا۔ آپ صلی اللہ علیہ ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 516

‏‏‏‏ سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ خطبہ پڑھ رہے تھے، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: سب سے کم درجہ کا عذاب قیامت کے دن اس کو ہو گا جس کے بیچ تلوؤں کے دو انگارے رکھ دیئے جائیں گے اور ان کی وجہ سے بھیجا پکنے لگے گا۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 498

‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر پیغمبر کی ایک دعا ہے جس کو اس نے مانگا اپنی امت کے حق میں اور میں نے اپنی دعا کو اٹھا رکھا ہے قیامت کے دن اپنی امت کی شفاعت کے لیے۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 469

‏‏‏‏ ابوالزبیر نے سنا سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے۔ ان سے پوچھا گیا: لوگوں کے آنے کا حال قیامت کے دن۔ انہوں نے کہا۔ ہم آئیں گے قیامت کے دن اس طرح سے دیکھ یعنی یہ اوپر سب آدمیوں کے، پھر بلائی جائیں گی امتیں اپنے اپنے بتوں اور معبودوں کے ساتھ پہلی امت پھر دوسری امت بعد اس کے ہمارا پروردگار آئے گا اور فرمائے گا: تم کس کو دیکھ رہے ہو؟ ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 379

‏‏‏‏ سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو مال دیا اور میں وہاں بیٹھا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض کو نہیں دیا حالانکہ وہ میرے نزدیک ان سب سے بہتر تھے میں نے کہا: یا رسول اللہ! آپ نے فلاں کو نہیں دیا، میں تو اللہ کی قسم اس کو مومن جانتا ہوں۔ آپ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 533

‏‏‏‏ دوسری روایت کا بیان وہی ہے جو اوپر گزرا اس میں یہ ہے کہ تم اس دن اور لوگوں کے سامنے ایسے ہو جیسے ایک سفید بال کالے بیل میں یا ایک سیاہ بال سفید بیل میں۔ اور گدھے کے پاؤں کے نشان کا ذکر نہیں کیا۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 115

‏‏‏‏ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ عبدالقیس کا وفد، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: یا رسول اللہ! ہم ربیعہ کے قبیلہ میں سے ہیں اور ہمارے اور آپ کے بیچ میں مضر کے کافر روک ہیں (مضر بھی ایک قبیلہ کا نام ہے۔ اس کے لوگ کافر تھے اور وہ عبدالقیس اور مدینہ کے بیچ میں رہتے تھے، عبدالقیس کے لوگوں ..مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 286

‏‏‏‏ اعمش کی سند میں یہ لفظ روایت ہیں کہ گریبان پھاڑنا اور جاہلیت والے جملے بولنا۔ مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 230

‏‏‏‏ سیدنا جریر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب غلام بھاگ جائے تو اس کی نماز قبول نہ ہو گی۔مکمل حدیث پڑھیئے

حدیث نمبر 131

‏‏‏‏ ابومالک اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے سنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: جس نے اللہ کی وحدانیت بیان کی۔مکمل حدیث پڑھیئے