ملکی خوشحالی کے لیے کالاباغ ڈیم کی تعمیرکاآغازیقینی بنایاجائے،جماعت اسلامی ضلع بہاول پور،

کالاباغ ڈیم کی مخالفت کرنے والے بھارت کے مفادات کوتحفظ فراہم کررہے ہیں، پاکستان اپنے آبی وسائل سے 40ہزارمیگاواٹ تک بجلی حاصل کرسکتاہے،مشترکہ بیان

ہفتہ 13 دسمبر 2014 19:02

بہاول پو ر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 دسمبر 2014ء) امیرجماعت اسلامی ضلع بہاول پورڈاکٹر محمد اشرف،امیر شہر ڈاکٹر خالد اقبال، ضلعی جنرل سیکرٹری نصراللہ خان ناصر نے کہاہے کہ ملکی خوشحالی کے لیے کالاباغ ڈیم کی تعمیرکاآغازیقینی بنایاجائے۔1985ءء سے لے کرآج تک سیاسی مفاد پرستوں نے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کومتنازعہ بنایاہواہے۔انڈس واٹرٹرینی کے معاہدے کی روسے کالاباغ ڈیم اوردیامیربھاشاڈیم دونوں کی تکمیل1990ءء تک مکمل ہوجانی چاہیے تھی مگربدقسمتی سے ان دونوں ڈیموں کی تعمیرکوسیاست کی نظرکردیاگیا۔

کالاباغ ڈیم کی مخالفت کرنے والے بھارت کے مفادات کوتحفظ فراہم کررہے ہیں۔ پاکستان اپنے آبی وسائل سے 40ہزارمیگاواٹ تک بجلی حاصل کرسکتاہے۔کوئلے کے ذخائرکوبھی استعمال میں لایاجائے ملکی معیشت میں مثبت تبدیلی اس وقت تک نہیں آسکتی جب تک کالاباغ ڈیم بن نہیں جاتا۔

(جاری ہے)

اس سے نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ بھارتی آبی جارحیت کابھی خاتمہ ممکن ہوجائے گا اور پاکستان کاکسان طبقہ خوشحال اور شعبہ زراعت مستحکم ہوگا۔

ملک ترقی کرے گا اور توانائی بحران کے خاتمے کے باعث عوام الناس کی زندگی میں تبدیلی آئے گی انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امرکی ہے کہ حکمران کالاباغ ڈیم کی تعمیر پرسنجیدگی کامظاہرہ کریں۔کالاباغ ڈیم کاسنگ بنیادرکھ کروزیراعظم نواز شریف معیشت کی بحالی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نوشہرہ کوکسی قسم کاکوئی خطرہ نہیں ہے اگرکہیں کوئی چھوٹی موٹی تبدیلی کی ضرورت ہے تواس کامطلب یہ ہرگزنہیں ہوناچاہیے کہ سارامنصوبہ ہی ناقابل عمل ہے۔

امریکہ سمیت یورپی ممالک کوپاکستان میں خوشحالی آئے اوروہ اپنے پاؤں پرکھڑاہوایک آنکھ نہیں بھاتی۔ سابقہ حکمرانوں نے جورقم رینٹل پاوریونٹس حاصل کرنے پرصرف کی ہے وہی رقم اگرکوئلے کوقابل استعمال بنانے اوراس سے بجلی حاصل کرنے پرخرچ کی ہوتی توآج پاکستان میں لوڈشیڈنگ ختم ہوچکی ہوتی اور اس سے حاصل ہونے والی بجلی کافی یونٹ3سے4روپے تک عوام کومیسرہوتا۔ کوئلے کے ذخائرسے ہم اگلے500سال تک استفادہ کرسکتے ہیں۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں