بہاول پور:13 سالہ بچی کے اغوا ء پر ہندو برادری کا عدالت کے باہر احتجاجی مظاہرہ

احتجاجی مظاہرے میں شریک مرد خواتین نے احتجاجی پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر پولیس کے خلاف نعرے درج تھے

جمعرات 23 مئی 2019 21:48

بہاول پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2019ء) 13 سالہ بچی کے اغوا ء پر ہندو برادری کا عدالت کے باہر احتجاجی مظاہرہ۔احتجاجی مظاہرے میں شریک مرد خواتین نے احتجاجی پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر پولیس کے خلاف نعرے درج تھے ۔اغواء ہونے والی لڑکی کشمالہ دیوی کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ ہماری فیملی موضع خانو والی کی رہائشی ہے ۔چک نمبر 19 بی سی کے رہائشی ثناء اللہ نے گندم کی کٹائی کے لیے کہاجس پر میں نے حامی بھر لی میں مورخہ 5 مئی کو اپنی بچیاں ک13 سالہ شمالہ دیوی اور 10 سالہ پربتی دیوی کے ہمراہ فصل کی کٹائی کر رہا تھا اور دوپہر کو میں کھانا لینے گیا اور واپسی جب میں آیا تو میری بیٹی کشمالہ موجود نہ تھی جس پر میں نے اپنے والد عاشق رام اور لالہ اکمل چوہان کو اطلاع دی جس پر وہ بھی آگئے اور ہم نے کشمالہ کی تلاش شروع کی تو ہمیں معلوم ہوا کہ میری نابالغہ بیٹی کو ثناء اللہ ،حاجی صلابت اور عبدالمجید عرف عمران نے زبردستی اغواء کرلیا ہے جس پر ہم نے ملزمان سے رابطہ کیا تو وہ لیت و لعل کے بعد تسلیم کرلیا کہ کشمالہ ان کے پاس ہے اور وہ اس کو واپس نہیں کریں گے بلکہ ہمیں دھمکیاں دینے لگے کہ کسی قسم کی کاروائی کی تو وہ ہمیں جان سے مار دیں گے جس پر ہم نے متعلقہ تھانہ صدر یزمان میں درخواست دی مگر پولیس نے ہماری شنوائی نہ کی جس پر ہم نے ڈی پی او کے پاس پیش ہوئے تو ان کی مداخلت پر ملزمان نے خلاد اغواء کو مقدمہ تو درج ہو گیا مگر تاحال پولیس نے نہ تو ملزمان گرفتار کیے اور نہ ہی ہماری بیٹی کو بازیاب کرایا ۔

(جاری ہے)

تفتیشی آفیسر محمد اقبال ملزمان کے ڈیرے پر جاتا ہے اور ان کی دعوت کھا کر واپس آجاتا ہے ۔۔ کشمالہ دیوی کے والد لیکھو رام نے کہا کہ کشمالہ دیوی کی سرکاری ریکارڈ کے مطابق عمر 13سال ہے اور نابابغ ہے اور پولیس روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرنے سے گریزاں ہیں اورملک میں بڑھتے ہوئے اغوا کے واقعات نے ہندو برادری کو عدم تحفظ کا شکار کر دیا ہے اور اگر کشمالہ دیوی کو بازیاب نہ کروایا گیا تو ہندو رادر ملک گیر احتجاج کرئے گی

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں