پنجاب محکمہ سپیشلائزڈ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے پنجاب ذیابیطس فورم کی میزبانی

پاکستان میں 70 لاکھ افراد ا س مرض کا شکار ، 2035 تک یہ تعداد تقریباً دوگُنا (ایک کروڑ 28 لاکھ( تک پہنچ سکتی ہے، سلمان رفیق

جمعرات 8 دسمبر 2016 20:46

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2016ء) پنجاب کے محکمہ سپیشلائزڈ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے پنجاب ذیابیطس فورم کی میزبانی کی۔ فورم کا افتتاح صوبائی وزیر برائے سپیشلائزڈ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق اور ڈنمارک کے پاکستان میں سفیر اولے تھونک نے کیا۔ذیابیطس پاکستان میں تیزی سے بڑھتا ہوا مرض ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 70 لاکھ افراد ا س مرض کا شکار ہیں۔

خدشہ ہے کہ 2035 تک یہ تعداد تقریباً دوگُنا (ایک کروڑ 28 لاکھ( تک پہنچ سکتی ہے۔ پاکستان میں ہر ایک گھنٹے میں تقریباً 10 افراد ذیابیطس سے پیدا ہونے والی بیماریوں فالج اور دل کے دورے کے باعث موت کا شکار ہوتے ہیں ۔ پنجاب اور ڈنمارک کی حکومتوں نے صوبے سے ذیابیطس کے خاتمے اور اس کے علاج تک آسان عوامی رسائی کے لیے مشترکہ کوشش کی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ " پنجاب ذیابیطس فورم 2016 وزیر اعلی پنجاب کے عوام الناس کی صحت اور عممومی بہتری کے ویژن کے مطابق سرکاری اور نجی شراکت داری کی بہترین مثال ہے اور یہ فورم صوبے میں ذیابیطس کے مرض سے مقابلے کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔

یہ فورمذیابیطس کے مقابلے کے لیے حکمتِ عملی ترتیب دینے میں ہمارے مستقبل کے راہِ عمل کا تعین کرے گا ۔ یاس فورم کے انعقاد سے نہ صرف طبی شعبے سے وابستہ افراد بمعہ ڈاکٹرز اور نرسوں کی تربیت میں اور آگاہی میں مدد گار ثابت ہوگا بلکہ یہ عوام الناس میں بھی صحت مند زندگی گزارنے کے لیے آگاہی میں معاون ثابت ہوگا۔فورم کے شرکاء سے اپنے خطاب میں ڈنمارک کے پاکستان میں سفیر اولی تھونک نے کہا کہ " ڈنمارک کے پاس ذیابیطس سے مقابلے کا تقریباً 100 سالہ تجربہ ہے۔

اور ہم اپنے اس تجربے کو پاکستان کے ساتھ بانٹنا چاہتے ہیں۔عوام الناس کی بہتری کے لیے اس امر کی ضرورت ہے کہ حکومت اور نجی شعبہ صحت سے جُڑے متعلقین کے ساتھ مل کر کام کرے۔ پاکستان میں ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ڈنمارک کا پاکستان میں سفارتخانہ وفاقی و صوبائی حکومتوں اور نجی شعبہ کے ساتھ مل کر کام کر رہاہی" ۔ فورم سے خطاب کرتے ہوئے نوونارڈسک پاکستان کے جنرل مینیجر راشد رفیق نے کہا کہ’’ نووونارڈسک پاکستان ملک سے ذیابیطس کے خاتمے کے لیے پر عزم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہم اس فورم کے معاونین میں سے ہیں جس میں خصوصی طور پر پنجاب میں اس مسئلے پر غورکیا گیا۔ہم پنجاب حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس مہلک مرض اور اس سے متعلقہ پیچیدگیوں کے خاتمے کے لیے مزیدٹھوس اقدامات کرے‘‘۔صوبائی سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نجم احمد شاہ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ " صوبے میں صحت کے نظام کی بہتری پنجاب حکومت کی ترجیحات میں سے رہی ہے۔

ہمیں پنجاب میں ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے مرض کا ادراک ہے اور ہم اس کے تدارک اورعوامی آگاہی کے لیے ڈنمارک کے سفارتخانے کے ساتھ مل کر موئثر اقدامات کر رہے ہیں۔ پنجاب حکومت کا نجی و سرکاری اشتراک میں اعتماد حوصلہ افزا ہے اور ہمارا عز م ہے کہ ہم اسی ماڈل کو ہیلتھ کئیر کے شعبے میں بھی نافذ کریں"۔اس موقع پر بہتر طرز زندگی کے لیے ایک ایکشن پلان مہمانِ خصوصی کو پیش کیا گیا جس کے تحت صوبے میں صحت کے شعبے سے وابستہ افراد جن میں ڈاکٹر ز اور نرسیں بھی شامل ہیں کی تربیت کی جائے گی اور صوبے میں اس مرض سے متعلق آگاہی فراہم کی جائیگی۔ پنجاب ذیا بیطس فورم 2016 سرکاری و نجی شعبے کے اشتراک کی بہترین مثال ثابت ہوگا اور ذیابیطس کے خلاف جنگ میں سنگ میل کا کردار ادا کریگا

متعلقہ عنوان :

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں