بہاول پور، انڈیاافغانستان میںدہشت گردوں کو تربیت دیکر پاکستان داخل کر رہا ہے،مولانا سیف اللہ خالد

حکمرانوں کو بھارت کے حوالہ سے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنا ہو گی،مرکزی رہنماجماعة الدعوة

بدھ 1 مارچ 2017 22:15

بہاول پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مارچ2017ء) جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما مولانا سیف اللہ خالد نے کہا ہے کہ انڈیاافغانستان میںدہشت گردوں کو تربیت دیکر پاکستان داخل کر رہا ہے۔اگر دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنا ہے توحکمرانوں کو بھارت کے حوالہ سے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنا ہو گی۔ملک میں دہشت گردی کی آگ بھڑکانے والے بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کی ضرورت ہے۔

خودکش حملے کرنے والے دشمن کے ہاتھوں استعمال ہو رہے ہیں۔حافظ محمد سعید ودیگر رہنمائوں کو بھارتی دبائو پر گرفتار کیا گیا انہیں فی الفور رہا کیا جائے۔کشمیریوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے والوں کو قوم بھی مسترد کردے گی۔آپریشن ردالفساد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز البدر شکار پوری گیٹ میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

کشمیر کانفرنس سے جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ طلحہ سعید، تحریک آزادی جموں کشمیر جنوبی پنجاب کے مسئول ابو معاذ عمران،ممتاز عالم دین الشیخ عبدالطیف،جماعة الدعوة بہاولپور کے مسئول ابو ہریرہ،مولانا عبدالعظیم حامد،حافظ محسن نے بھی خطاب کیا۔کانفرنس میں شہر اور گرد و نواح سے سینکڑوںلوگوں نے شرکت کی۔مولانا سیف اللہ خالد کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نریندر مودی سے دوستی نبھا کر حکومت اپنے چہرے کو داغدار کر رہی ہے۔

حافظ محمد سعید کی نظر بندی سے تحریک آزادی کشمیر کو نیا ولولہ ملا ہے۔اس وقت حالات الجھن کا شکار اور ملک میں عدم تحفظ کا احساس ہے۔ محض دہشت گردی ختم کرنے کے حوالہ سے دیے گئے بیانات سے کام نہیں چلے گا۔ پاکستان میں دہشت گردی کی آگ انڈیا بھڑکا رہا ہے ‘ اسے منہ توڑ جواب دینے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نوازشریف انڈیا سے دوستی کی باتیں کر تے ہیں وہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی دہشت گردی کی خلاف آواز بلند کیوں نہیں کرتے جس کے عہدیدار کنڑ اور خوست میں بیٹھ کر دہشت گردوں کو تربیت دیکر پاکستان داخل کر رہے ہیں۔

حکمران قوم کے زخموں پر نمک پاشی نہ کریں جو بھارتی دہشت گردی کیخلاف ایک لفظ تک بولنے کیلئے تیار نہیں وہ ملکی دفاع و استحکام کیلئے کردار ادا نہیں کر سکتے۔جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ طلحہ سعید کا کہنا تھا کہ نظر بندیوں و گرفتاریوں سے کشمیر کی تحریک کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ پانامہ والے انڈیا کی خوشنودی کیلئے تحریک آزادی کشمیر کی کمر میں چھرا گھونپ رہے ہیں،حافظ سعید کے خلاف بیان دے خواجہ آصف کے حصہ میں سوائے لعن طعن کے کچھ نہیں آیا، اس ملک کو خطرہ حافظ محمد سعید سے نہیں کلبھوشن اور ریمنڈ ڈیوس جیسے دہشت گردوں سے ہے جن کے بارے میں حکومتی عہدیداران زبان کھولنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ کشمیری تاجروں نے اپنی تجارت کی ، جوانوں نے اپنی تعلیم کی قربانیاں دی ہیں ، کشمیری بچے بھی اس تحریک میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں ، خواتین سڑکوں پر پاکستانی پرچم لہرا رہی ہیں اور بزدل ہندو گولیوں سے اس تحریک کو ناکام کرنا دچاہتے ہیں لیکن کشمیری نوجوانوں کی جدوجہد کے بعد اب بھارتی فوجی بھی اعتراف کر رہے ہیں کہ وہ ان کو طاقت کے بل بوتے پر شکست نہیں دے سکتے برہان وانی کی شہادت کے بعد بھارت کے اس پراپیگنڈے کا خاتمہ ہو گیا کہ یہ تحریک کشمیریوں کی نہیں ہے حافظ سعید نے 2017کو کشمیریوں کے نام کیا ہے آزاد کشمیر کے لوگ ان کے اس اقدام کی قدر کرتے ہیں ، حافظ محمد سعید و دیگر رہنمائوں کی نظربندی سے کشمیریوں کو مضبوط پیغام نہیں دیا جا سکا۔

پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

متعلقہ عنوان :

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں