خلق خدا کی خدمت ہی انسانیت کا تقاضہ ہے ،ڈاکٹر محمد اکبر رڈ

عوام کی صحت کی سہولیات کی فراہمی پر کسی کے ساتھ کوئی کمپرومائز نہیں کرینگے ،ڈی ایچ او کچھی

ہفتہ 9 نومبر 2019 23:15

بولان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2019ء) ڈی ایچ او کچھی ڈاکٹر محمد اکبر رڈ نے کہا ہے کہ خلق خدا کی خدمت ہی انسانیت کا تقاضہ ہے مسیحاکہلانے والا ڈاکٹر ز حضرات اپنی پیشہ وارانہ خدمات ایمانداری سے سر انجام دیں صحت مند زندگی گزارنا انسان کا بنیادی اور آئینی حق ہے عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہیں ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈھاڈر میں ڈاکٹرز کو ڈیوٹی کا پابند بنایا ہے ضلع کچھی میںبھی صحت کی سہولیات عوام کو انکی دہلیز پر پہنچانے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے دفتر میں ضلع ناظم صحت کا چارج سنبھالنے کے بعد مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر کہی جن میںڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی کچھی عمران خجک،صدر پریس کلب ڈھاڈر محمد عارف بنگلزئی، پیرامیڈیکس، مختلف سیاسی سماجی شخصیات شامل تھے انہوں نے کہا کہ کچھی بہت وسیع عریض دور آفتادہ علاقوں پر مشتمل علاقہ ہے جہاں عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی میں چیلنجز درپیش ہیں لیکن میری اولین ترجیح ضلع کے دور دراز علاقوں کے آر ایچ سیز،بی ایچ یوز سمیت ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈھاڈر،سول ہسپتال مچھ،بھاگ میں ڈاکٹروں کی حاضری اور عوام کو صحت سے سہولیات کی فراہمی ہے محکمہ صحت کی تعاون سے ضلع کچھی میں عوام کو طب کی سہولیات کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھانا ناگزیر بن چکا ہے کسی بھی انسان کی علاج معالج کرنے والے ڈاکٹر بدلے میں دعا سمیٹ کراپنی دنیا اور دین سنوار سکتے ہیں کیونکہ یہ شعبہ خدمت خلق ہے اس سے وابستہ افراد مجبور،لاچار اور غرباء سمیت دیگر طبقات کو صحت مند زندگی گزارنے میں اہم رول پلے کرتے ہیں ڈاکٹر ز اپنے حاضریوں کو یقینی بنائیں کسی بھی صورت ڈیوٹی نہ کرنے والوں کو رعایت ہوگی بلکہ انکے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائیگی انہوںنے کہا کہ ضلع کچھی میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں گے عوام کو انکی دہلیز پر طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے پیرا میڈیکس، ڈاکٹرز کا عملہ موجود ہوگا عوام کی صحت کی سہولیات کی فراہمی پر کسی کے ساتھ کوئی کمپرومائز نہیں کرینگے غیر حاضر رہنے والے ڈاکٹر کیلئے ضلع کچھی میں کوئی گنجائش نہیں انکے خلاف تادیبی کاروائی ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :

بولان میں شائع ہونے والی مزید خبریں