/بولان پینل کے سینئر وکلاء کی ضلعی جیل کوئٹہ میں خواتین قیدیوں و خواتین عملہ کے ساتھ اختیارات کے ناجائز استعمال پر تنقید

پیر 7 ستمبر 2020 21:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 ستمبر2020ء) بولان پینل کے سینئر وکلاء ملک تنویر احمد شاہوانی ایڈووکیٹ ‘ جی دستگیر بلوچ ایڈووکیٹ ‘ میڈم فرزانہ خلجی ایڈووکیٹ ‘ عدالحئی بنگلزئی ایڈووکیٹ و دیگر ارکان نے ضلعی جیل کوئٹہ میں خواتین قیدیوں و خواتین عملہ کے ساتھ اختیارات کے ناجائز استعمال پر سخت تنقید کی اپنے ا یا بیان میں وکلاء نے صوبائی حکومت و آئی جی جیل خانہ جات سے وضاحت طلب کرکے بتلایا کہ تاحال خواتین کے ساتھ انتقامی کارروائی جاری ہے اور حقائق حالات کو پوشیدہ رکھ کو خواتین کو ہراساں و پریشان کیا جارہا ہے ایک معمولی واقعہ کو غلط رنگ دے کر جیل خواتین عملہ کو بلیک میل کیا جارہا ہے ذرائع کے مطابق لیڈی اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ رابعہ کرن ‘ بشریٰ ‘ اختر بی بی ‘ ثریا کو ہیڈآفس کے راشی بدعنون افسران ہیڈآفس میں حاضری دینے کے بہانے (قیدیوں کی طرح معبوس رکھتے ہیں) ان کو ذہنی صدمہ دیا جارہا ہے حیرانگی اس بات کی ہے کہ اخبارات و دیگر درخواستوں جن میں آئی جی جیل خانہ جات و دیگر افسران کے خلاف سنگین الزامات ہیں اور آج تک ہیڈ آفس کی طرف سے کسی قسم کی وضاحت پیش نہ کرنا ہیڈآفس کے جرائم کی نشاندہی ہے وکلاء نے صوبائی حکومت ‘ مجاز حکام سے پر زور مطالبہ کیا کہ خواتین قیدیوں اور جیل خواتین عملہ کو انصاف فراہم کرکے ہیڈآفس جیل خانہ جات کے تجاوز اختیارات پر فوری حکم صادر کریں کیونکہ اسلام اور قانون میں خواتین کی عظمت ‘ عزت ‘ وقار کے بابت واضح ہدایات ہیں نہ کہ خواتین کو ہراساں و پریشان کرنا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

بولان میں شائع ہونے والی مزید خبریں