صوبائی حکومت کسانوں کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کر رہی ہے،کمشنر ساہیوال

جمعہ 11 اکتوبر 2019 16:05

چیچہ وطنی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2019ء) کمشنر ساہیوال ڈویژن ندیم الرحمن نے کہا ہے کہ زراعت کا حصہ ملکی معیشت میں سب سے زیادہ ہے او رملکی 80فیصد آبادی کا ذریعہ معاش بھی زراعت سے منسلک ہے ،کسانوں کے مسائل حل کرنے اور انہیں سہولیات کی فراہم کر کے زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے جس سے ملک اور زمینداردونوں خوشحال ہونگے صوبائی حکومت کسانوں کے معیاری بیج اور کھاد کے عدم دستیابی اور مارکیٹ کمیٹیوں سے متعلقہ مسائل کو سنجیدگی سے حل کر رہی ہے تا کہ کسان زیادہ محنت سے کاشتکاری کر سکیں۔

انہوں نے یہ بات اپنے دفتر میں کسان اتحاد اور کسان بورڈ کے نمائندوں سے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی،جس میں آر پی او ہمایو ں بشیر تارڑ ،ڈپٹی کمشنر ز ساہیوال محمد زمان وٹو اور پاکپتن احمد کمال مان ،اے ڈی سی ریونیواوکاڑہ خرم شہزاد اور ڈائریکٹر زراعت محمد فاروق کے علاوہ محکمہ سیڈ سرٹیفکیٹس،سیڈ کارپوریشن ،بیج فروخت کرنے والی کمپنیوں کے نمائندگان اور دوسرے متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے غیر معیاری بیج کی فروخت سے متعلق کسانوں کی شکایات پر فوری کارروائی کرتے ہوئے تینوں اضلاع میں کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایت کی جو غیر معیاری بیج فروخت کرنے والوں کے خلاف مشترکہ کارروائی کریں گی۔انہوں نے مارکیٹ کمیٹیوں سے متعلقہ مسائل حل کرنے کے لئے بھی تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی، کہ بولی کے دوران اسسٹنٹ کمشنرز کی طرف سے مانیٹرنگ کو یقینی بنایاجائے، تا کہ زمینداروں کے استحصال کا خاتمہ ہو۔

اجلاس میں کسان بورڈ کے مرکزی سینئر نائب صدر میاں فاروق احمد نے بتایا کہ کسانوں کا سب سے بڑا مسئلہ غیر معیاری بیج کی فروخت ہے۔ ڈائریکٹر زراعت محمد فاروق نے بتایا کہ ساہیوال ڈویژن میں 3700ایکٹر پر کینولا اور 30ہزار ایکٹر پر آئل سیڈ کاشت کی جاتی ہے ،کینولا کے لئے ملٹی نیشنل کمپنیوں کا بیج دستیاب نہیں صرف پنجاب سیڈ کارپوریشن کا دیسی بیج فروخت ہو رہا ہے جس سے پیداوار کم آتی ہے کسان تنظیموں کے نمائندوں نے الزام لگایا کہ دوکاندار ہائبر ڈ بیج کے نام سے دیسی بیج فروخت کر رہے ہیں جس سے کسانوں کو شدید مالی نقصان پہنچ رہا ہے کمشنر ندیم الرحمن نے یقین دلایا کہ کسانوں کو در پیش مشکلات کو صوبائی اور وفاقی حکومت کے نوٹس میں لایا جائے گا، تاکہ مسائل حل ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :

چیچہ وطنی میں شائع ہونے والی مزید خبریں