نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار دالبندین کے زیراہتمام سانحہ بارکھان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 23 فروری 2023 23:23

دالبندین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2023ء) نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار دالبندین کے زیراہتمام سانحہ بارکھان کے خلاف پریس کلب دالبندین کے سامنے احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا۔ اس دوران شرکاء نے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے نیشنل پارٹی کے صوبائی لیبر سیکریٹری منظور راہی بلوچ، مرکزی رہنماء سردار رفیق شیر بلوچ، ضلعی صدر میر عاطف بلوچ، بی ایس او پجار کے حبیب بلوچ، راشد بلوچ، سماجی رہنماء ماسٹر عطاء الرحمن حسن زئی اور محمد بخش بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے بارکھان میں صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کی نجی جیل میں خان محمد مری کے بچوں کی بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

مقررین نے کہا کہ سرکار کی آشیرباد سے معصوم اور نہتے لوگوں کو قتل کرنا کھلم کھلا سفاکیت ہے کسی بھی معاشرے میں خواتین یا معصوم و نہتے لوگوں کو بے جا قتل کرنا اسلامی و بلوچی روایات کے خلاف ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت نام نہاد سردار کے سامنے بے بس ہے حکومت سے خیر کی توقع رکھنا حماقت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکمران اور ان کے کاسہ لیس بلوچ نسل کشی میں برابر کے شریک ہیں سردار عبدالرحمان کھیتران جیسے سفاک قاتل نے قرآن پاک کا واسطہ بھی نہیں چھوڑا سرکار کی گود میں پلنے والے سرکاری سرداروں کی نجی جیلیں بارکھان کے علاوہ صوبے کے دیگر علاقوں میں بھی قائم ہیں جہاں پر حکومت کی کوئی رٹ نظر نہیں آتی حکومت نے اپنے گماشتوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے بلوچ سیاسی کارکنوں کے گرد گھیرا تنگ کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ سیاسی رہنماوں کو بیجا لاپتہ کرکے ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینک دی جاتی ہیں لیکن سردار عبدالرحمان کھیتران جیسے سفاک قاتل کو سرکاری مہمان بناکر رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے بارکھان واقعے کی فی الفور تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے اصل ملزمان کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ بصورت دیگر شدیداحتجاج سے گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار مظلوم عوام پر ہر کسی بھی قسم کی ظلم و ستم برداشت نہیں کرے گی بلوچ قومی حقوق کے لیے ہر محاذ پر آواز بلند کریں گی

متعلقہ عنوان :

دالبندین‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں