پاک افغان بارڈر کے قریب رہائشی افراد کیلئے افغانستان آنے جانے کیلئے پاسپورٹ کا اجراء مسائل ،مشکلات کا سبب بن رہا ہے،حاجی محمد بلال محمد حسنی

بدھ 20 مارچ 2024 22:50

دالبندین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2024ء) پاک افغان بارڈر کے قریب رہائشی سرکردہ قبائلی شخصیات حاجی محمد بلال محمد حسنی مولوی سنجر خان بڑیچ حافظ عبدالباری بدوزئی حاجی کریم سمالانی سمیت مجیب الرحمٰن ابابکی حاجی عطاء محمد چنال حافظ نصراللہ سمالانی حاجی شاہ جہان سیانی فیض محمد حسن زئی حافظ عبیداللہ مینگل دیگر نے دالبندین پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ پاک افغان بارڈر کے قریب رہائشی افراد کے لئے ہمسایہ ملک افغانستان رفت و آمدن کے لئے پاسپورٹ کا اجراء مسائل اور مشکلات کا سبب بن رہا ہے کیونکہ پاک افغان سرحدی پٹی پر واقع کاروان راہ برآب چاہ چاغی سمیت دیگر منسلک علاقوں کے مقامی قبائل صدیوں سے یہاں آباد ہیں جن کا گزر و بسر مال مویشیوں کے پالنے یا سرحد پر چھوٹے موٹے کاروبار تجارت سے وابستہ ہے مگر حکام بالا کی جانب سے گذشتہ تین ماہ سے بارڈر مکمل طور پر بند ہے پاکستانی حکام نے دو طرفہ رفت و آمد کے لئے پاکستانی پاسپورٹ کی شرط رکھی ہوئی ہے جسے افغان حکام ماننے سے انکاری ہیں جو باعث حیرت ہے حالانکہ پاک افغان سرحد کے قریب رہائشی قبائل بغیر تنخواہ گذشتہ کئی سالوں سے سرحد کی حفاظت پر مامور ہیں بلکہ انتہائی پرامن حالات برقرار رکھے ہوئے ہیں سرحد کی بندش اور پاسپورٹ کے اجراء سے یہاں آباد ہزاروں افراد کے بیروزگار ہونے کا اندیشہ رہتا ہے کیونکہ یہاں کے لوگ اپنے مآل مویشی چرانے افغانستان جاتے ہیں یہاں وہاں پر معمولی سی تجارت و روزگار کرتے ہیں بارڈر کی بندش سے ان کے روزگار پر خلل پڑتا ہے جس سے پورے علاقے میں بیروزگاری کا بڑا بحران جنم لے گا اسی طرح یہاں کے بہت سے لوگ افغانستان میں کان کنی کا کام کرتے ہیں ایسے پابندیوں سے بھی ان کا روزگار متاثر ہو کر رہ جائے گا انہوں نے کہا کہ افغانستان میں روس اور امریکہ کی جارحیت کے باوجود یہاں کے قبائل نے پرامن حالات کو برقرار رکھا مگر اب ان کے روزگار پر قدغن سے عوامی بے چینی میں اضافہ ہوگا اگر یہاں کے عوام کے روزگار کے مواقع بند ہوں گے تو لوگ مجبورا چوری و ڈکیتی اور بدامنی کی وارداتوں کے طرف مائل ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داریاں متعلقہ حکام پر عائد ہوں گی انہوں نے صدر مملکت آصف علی زرداری وزیراعظم شہباز شریف چیف آف آرمی سٹاف جنرل حافظ محمد منیر کور کمانڈر بلوچستان آئی جی ایف سی نارتھ سیکٹر بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ پاک افغان بارڈر سے منسلک چاربان و دیگر علاقوں کے مقامی لوگوں کو ہمسایہ ملک افغانستان سے روزگار کرنے کے لیے پاسپورٹ کی بجائے ٹوکن راہداری یا انٹری سسٹم دیا جائے جس کے لئے بارڈر پر آباد قبائل کے سرکردہ رہنماء ضمانت دیں گے اور سرحد کی حفاظت کے لئے یہاں کے قبائل عوام الناس پاک فوج اور ایف سی کئے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے اگر متعلقہ حکام بالا نے ہمارے مسائل پر توج نہیں دی تو یہاں کے قبائل شدید احتجاج سے بھی گریز نہیں کریں گے۔

دالبندین‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں