درگئی اور چترال پن بجلی گھروں کی بحالی اور اپ گریڈیشن کے مالی انتظامات کے معاہدے پر دستخط

فرانس درگئی اور چترال پن بجلی گھروں کی بحالی اور اپ گریڈیشن کے لئے 50ملین یورو کا آسان قرضہ جبکہ 2لاکھ یورو گرانٹ دے گا

جمعہ 19 جولائی 2019 18:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2019ء) درگئی اور چترال کے پن بجلی گھروں کی بحالی اور اپ گریڈیشن کے لئے فرانس 50ملین یورو پر مشتمل آسان شرائط پر قرضہ، جبکہ 2لاکھ یورو امداد (گرانٹ)کے طور پر مہیا کررہا ہے۔ مذکورہ مقصد کے لئے معاہدے پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی۔ اقتصادی امور ڈویژن کے سیکرٹری نور احمد، پاکستان میں فرانسیسی سفیر مارک بیریٹی اور اے ایف ڈی کے کنٹری ڈائریکٹر جیکی ایمپرو نے معاہدے پر دستخط کئے۔

ممبر (پاور) واپڈا محمد ارشد چودھری اور دیگر آفیسرز بھی اس موقع پر موجود تھے۔ فرانس کی جانب سے مہیا کی جانے والی اس فنڈنگ کے ذریعے درگئی اور چترال کے پن بجلی گھروں کو جدید بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں بھی اضافہ کیا جائے گا جس کے بعد درگئی پن بجلی گھر کی پیداواری صلاحیت 20میگاواٹ سے بڑھ کر 22میگاواٹ، جبکہ چترال پن بجلی گھر کی پیداواری صلاحیت ایک میگاواٹ سے بڑھ کر 5میگاواٹ ہوجائے گی۔

(جاری ہے)

دونوں منصوبوں کی بحالی اور اپ گریڈیشن کا عمل مکمل ہونے پر مالاکنڈ اور چترال ریجن میں بجلی کی موجودہ اور مستقبل کی ضروریات پورا کرنے میں مددملے گی جس سے ان علاقوں میں صنعتی،زرعی اور اقتصادی ترقی ہوگی۔ مذکورہ منصوبوں کی بحالی اور اپ گریڈیشن حکومت پاکستان کی ماحول دوست بجلی پیدا کرنے اور ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کے مقاصد میں بھی معاون ثابت ہوگی۔

حکومت پاکستان کے یہ مقاصد فرانسیسی حکومت کے ماحول دوست منصوبوں کو فروغ دینے کے مشن سے مطابقت رکھتے ہیں۔ پانی، بجلی پیدا کرنے کا سستا اور ماحول دوست ذریعہ ہے۔ واپڈا، پاکستان میں پن بجلی کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کے لئے دوجہتی حکمت عملی پر گامزن ہے جس کے تحت پن بجلی کے نئے منصوبے تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ پرانے پن بجلی گھروں کی بحالی اور اپ گریڈیشن بھی کی جارہی ہے۔ درگئی اور چترال کے پن بجلی گھروں کی بحالی بھی اسی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔مالا کنڈ میں واقع درگئی پن بجلی گھر 1952 میں تعمیر کیا گیا تھا، جبکہ چترال میں واقع پن بجلی گھر دو مختلف مراحل میں 1975 اور 1982 میں مکمل کیا گیا تھا۔

درگئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں