جے یو آئی 18ویں ترمیم کے خاتمے کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر دونوں فرنٹس پر بھر پور مخالفت کرے گی،مولانا فضل الرحمن

موجودہ حکمرانوں کی نا اہلی کے سبب ملک معاشی بحران کا شکار ہے ، مہنگائی نے غریب کا جینا محال کردیا ہے، وطن عزیز کی نظریاتی اساس، دینی تشخص اور ناموس رسالت ؐ کی حفاظت ہماری اولین ترجیحات ہیں ، ملک بھر میں جمعیت علماء اسلام کے نظریاتی کارکنان کی جانب سے تنظیمی ڈھانچہ میں مزید فعال اور دور اندیش علماء کرام کو مقامی قیادت سونپ دینا قابل ستائش ہے، دینی مدارس کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، سربراہ جے یو آئی

بدھ 17 اپریل 2019 00:24

جے یو آئی 18ویں ترمیم کے خاتمے کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر دونوں فرنٹس پر بھر پور مخالفت کرے گی،مولانا فضل الرحمن
درگئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2019ء) جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا ہے کہ جے یو آئی 18ویں ترمیم کے خاتمے کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر دونوں فرنٹس پر بھر پور مخالفت کرے گی، موجودہ حکمرانوں کی نا اہلی کے سبب ملک معاشی بحران کا شکار ہے ، مہنگائی نے غریب کا جینا محال کردیا ہے، وطن عزیز کی نظریاتی اساس، دینی تشخص اور ناموس رسالت ؐ کی حفاظت ہماری اولین ترجیحات ہیں ، ملک بھر میں جمعیت علماء اسلام کے نظریاتی کارکنان کی جانب سے تنظیمی ڈھانچہ میں مزید فعال اور دور اندیش علماء کرام کو مقامی قیادت سونپ دینا قابل ستائش ہے، دینی مدارس کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یو آئی صوبہ خیبر پختون خوا کے صوبائی معاون انتخابات مولانا سلمان تاثیر کی سربراہی میں جے یو آئی مالاکنڈ کے ایک نمائندہ وفد کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جے یو آئی مالاکنڈ کے سابقہ جنرل سکرٹری مفتی کفایت اللہ ، فضل وہاب اور دیگر بھی موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی کے وفد میں شامل علماء کرام پر زور دیا کہ وہ اپنی دستوری ذمہ داریاں احسن طریقہ سے نبھائیں اور جے یو آئی کو مزید فعال اور مضبوط بنانے کیلئے تنظیمی امور میں نظم و ضبط پر عمل کریں ۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اس موقع پر جے یو آئی (ف) ضلع مالاکنڈ کے جنرل سکرٹری مفتی کفایت اللہ کی جانب سے گذشتہ کئی سالوں کے دوران ناموس رسالت ؐ سمیت تمام ملکی اہم مسائل کے حوالے سے جے یو آئی کے احتجاجوں میں کارکنان کی شرکت منظم انداز سے شریک رکھنے کے قائدانہ کردار کو بھی سراہا ۔مولانا فضل الرحمان نے اس موقع پر کہا کہ ماجودہ نا اہل حکومت ایک بار پھر مشرف دور کی رویات کو تازہ کرکے دینی مدارس کے خلاف سرگرم عمل ہوگیا ہے لیکن دینی مدارس کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

دینی مدارس پاکستان میں اسلام اور اسلامی تعلیمات پھیلانے کے مراکز ہیں اور اب دنیا پر مکمل طور پر واضح ہوگیا ہے کہ دینی مدراس دہشت گردی میں زرہ بھر بھی ملوث نہیں اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا عالمی سازش ہے جس کی جے یو آئی نے روز اول سے نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مساجد کے اماء کرام کو الیکشن سے قبل تنخواہیں دینے کا شوشہ چھوڑ کر ملک بھر میں دینی طبقہ کو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش کی گئی اس طرح موجودہ حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے اور عوام کو ریاست مدینہ کا نام استعمال کرکے دھوکہ دینے کی ناپاک کوشش کررہی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی 18ویں ترمیم کے خاتمے کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر دونوں فرنٹس پر بھر پور مخالفت کرے گی ۔ وفاق کو تمام صوبوں کو ایک نگاہ سے دیکھنا چاہئے سندھ کو مالی حقوق نہ دے کر بری روایت کی بنیاد ڈالی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ملک میں نئے اور شفاف انتخابات کے مطالبے پر قائم ہے اور موجودہ صورتحال سے نکلنے کا واحد ذریعہ مسلط کی گئی نا اہل حکومت سے نجات ہی ہے۔

درگئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں