ایف بی آر نے ٹیکس نہ دینے والی باحیثیت شخصیات کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا

جمعہ 23 اگست 2019 13:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2019ء) ریجنل ٹیکس آفس فیڈرل بورڈ آف ریونیو فیصل آباد نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیلئے 2کنال رقبہ پر محیط گھر اور ایک ہزار سی سی اور اس سے اوپرکی گاڑیاں رکھنے والی2 ہزار سے زائد مالدار نان فائلر حضرات کو ٹیکس نوٹسز جاری کردیئے ہیں جبکہ لاکھوں کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشنز اور بھاری مالیت کا لین دین کرنے والوں کے بینک اکائونٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کا سلسلہ بھی شر وع کردیا گیا ہے، کمرشل و انڈسٹریل میٹر بجلی رکھنے والے ایک لاکھ 63ہزار افراد کو بھی نوٹسز کا اجراء کیا جارہا ہے جو تاحال ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں اس طرح جلد جہاں ٹیکس نیٹ میں وسیع اضافہ یقینی ہوجائے گا وہیں ایف بی آر کو کروڑوں روپے کی ریکوری بھی حاصل ہو گی۔

(جاری ہے)

ایف بی آر کے ریجنل ٹیکس کمشنریٹ ایچ آر ایم چناب زون فیصل آباد کے ذرائع نے بتایاکہ انہوںنے فیصل آباد کے صنعتی ، کاروباری، تجارتی ، لینڈ لارڈ اور سرکاری ملازمین سمیت دیگر شعبہ جات کے افراد کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا ہے جن میں ایک وہ فائلر شامل ہیں جو نیشنل ٹیکس نمبر نہیں رکھتے جبکہ دوسری کیٹیگری میں ان افراد کو رکھا گیا ہے جو نیشنل ٹیکس نمبر تو رکھتے ہیں مگر وہ ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرواتے اور نان فائلر ہیں اسی طرح تیسری کیٹیگری میں ان افراد کورکھا گیا ہے جو پہلی دونوں کیٹیگریز میں نہیں آتے۔

انہوںنے بتایاکہ ایسے افراد سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گوشوارے جمع کروانے کے ساتھ ساتھ اپنے اثاثوں کی تفصیل اور ان کے ذرائع بھی بتائیں۔انہوںنے بتایاکہ اس ضمن میں ایک ماہ کی مہلت فراہم کی گئی ہے جس کے بعد بلا امتیاز قانون کے مطابق سخت ترین اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوںنے بتایاکہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سے ایک ہزار سی سی اور اس سے اوپر کی تمام گاڑیوں کے مالکان کی تفصیل بھی طلب کر لی گئی ہے جس کی روشنی میں دیکھا جائے گا کہ یہ افراد ٹیکس ادا کر رہے ہیں یا نہیں۔

انہوںنے بتایاکہ تمام افراد کا مکمل بائیو ڈیٹامرتب کر کے اسے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے شیئر کیا جائے گاتاکہ جو افراد ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں مگر پاکستانی قوانین کے تحت انہیں ٹیکس نیٹ میں شامل ہونا چاہیے تھا انہیں ٹیکس نیٹ میں لانا یقینی بنایا جا سکے۔انہوںنے بتایاکہ فیصل آبادمیںپہلے ٹیکس دہندگان کی تعداد ایک لاکھ چھ یا سات ہزار تھی جو اب بڑھ کر ایک لاکھ 75 ہزار تک پہنچ گئی ہے جس میں سرکاری ملازمین 85 سے 90فیصد تک ہیں جبکہ تاجر طبقہ اور انڈسٹری سیکٹر کا حصہ صرف 10 سے 15 فیصد تک ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ حالیہ ٹیکس مہم کے سلسلہ میں 35 فیصد ریونیومیں اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ 20 سی25 دن پہلے ہائی کورٹ نے ماتحت عدلیہ کو ٹیکس ریٹرن جمع کروا کر رپورٹ چیف جسٹس کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ چیف سیکرٹری پنجاب کی جانب سے بھی اسی قسم کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔انہوںنے بتایاکہ اگرچہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ٹیکس ڈائریکٹوریٹ فیصل آباد ریجن کاعملہ دن رات اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی سرانجام دہی میں مصروف عمل ہے مگر ان کے ڈائریکٹوریٹ میں 990افراد کی ٹیکنیکل سٹرینتھ کے برعکس اس وقت 838 افسران و اہلکاران خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور انہیں 161افسران و اہلکاران کی کمی کا سامنا ہے جس سے محکمانہ امور میں کچھ تاخیر ہو رہی ہے۔

انہوںنے توقع ظاہر کی کہ حکومت مطلوبہ عملہ کی فوری فراہمی یقینی بنائے گی تاکہ ٹیکس نیٹ میں زیادہ سے زیادہ توسیع کے عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں