صنعت و تجارت کے شعبہ کو عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے نئی معاشی اصلاحات پر کام کیا جا رہا ہے، سیکرٹری کامرس و ٹیکسٹائل

جمعہ 17 مئی 2019 18:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2019ء) صنعت و تجارت کے شعبہ کو عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے نئی معاشی اصلاحات پر کام ہو رہا ہے جن کا باضابطہ اعلان وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے، یہ بات کامرس اور ٹیکسٹائل کے سیکرٹری سردار احمد نواز سکھیرا نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں چین پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے دوسرے مرحلے بارے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بتائی، انہوں نے بتایا کہ ان اصلاحات میں کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرنا، ریگولیٹری ریفارمز اور فاضل پیداوار کو عالمی منڈیوں میں مسابقت کی پوزیشن میں لانا شامل ہے، پاکستان کے 20 اہم مسابقتی شہروں کے بارے میں بھی بنیادی اعداد و شمار جمع کئے جا رہے ہیں، جن میں کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرنا، گلوبل مسابقتی انڈکس اور ٹیکسوں میں کمی یا ان کو یکجا کرنا شامل ہے، ٹیرف لائنوں پر پاکستان کیلئے سہولت لی گئی ہے ان کے حوالے سے چینی درآمدات پونے 2ٹریلین ڈالر ہیں، دوسرے ملک ڈیوٹی دے کر یہ اشیاء چین کو برآمدات کرتے ہیں جبکہ پاکستان یہ اشیاء ڈیوٹی فری برآمد کر سکے گا، اگر ہم ان میں سے صرف 10 فیصد لائنوں سے ہی فائدہ اٹھا سکے تو ہماری برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہو سکتا ہے، ٹیکسٹائل اور امپریل کے شعبہ میں 105ایسی لائنیں ہیں جن پر 16-14فیصد ڈیوٹی تھی مگر اب یہ اشیاء پاکستان زیرو ڈیوٹی پر برآمد کر سکے گا، اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم پہلے ایف ٹی اے کو بھی نہ تو پوری طرح سمجھ سکے اور نہ اس سے فائدہ اٹھا سکے،اب وزارت کامرس نے خود برآمد کنندگان تک پہنچنے کی حکمت عملی وضع کی ہے تاکہ انہیں بتایا جائے کہ وہ کن کن شعبوں میں ڈیوٹی فری برآمد کر کے نہ صرف خود بلکہ پاکستان کیلئے بھی قیمتی زرمبادلہ کما سکتے ہیں، امریکہ نے ترکی اور انڈیا کو جی ایس پی کی سہولت دے رکھی تھی، ان دونوں ملکوں کی برآمدات تقریباً دس دس ارب ڈالر تھیں تاہم اب امریکہ نے ترکی اور انڈیا سے یہ سہولت واپس لے لی ہے جبکہ ہمیں یہ سہولت بدستور میسر ہے لہٰذا ہمارے برآمد کنندگان کو اس بدلتی ہوئی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کیلئے بھی مزید کوششیں کرنا ہو ں گی، انڈونیشیا سے ایف ٹی اے کے تحت بھی پاکستان کیلئے مزید سہولتیں لی گئی ہیں، انڈونیشیا کو کینو اور چاول برآمد کرنے کے سلسلے میںا یک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں، 2014-15میں انڈونیشیا کو ہماری برآمدات 100ملین تھیں جو اب بڑھ کر 300ملین ہو گئی ہیں، اسی طرح 20اشیاء جن پر 25فیصد ڈیوٹی تھی اب ڈیوٹی فری برآمد کی جا سکیں گی، انہوں نے چین کے حوالے سے بتایا کہ ایف ٹی اے پر دستخطوں کی تقریب کے دوران 80پاکستانی برآمد کنندگان بھی شنگھائی گئے تھے، اس دوران 500 چینی کمپنیوں نے پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، کمیونٹی اور بین الاقوامی برادری کے درمیان پل قرار دیا اور بتایا کہ کچھ عرصہ قبل تک فیصل آباد کو صرف ٹیکسٹائل کی وجہ سے جانا جاتا تھا تاہم اب دوسرے شعبوں نے بھی زبردست ترقی کی ہے جن میں فوڈ، آئل اور کیمیکل کے شعبے سر فہرست ہیں، فیصل آباد پاکستان کا تیسرا بڑا اور اہم شہر ہے، گزشتہ برس سابق وزیر خزانہ اسد عمر 4اکتوبر کو فیصل آباد آئے، 350ارب کے ری فنڈ ابھی تک نہیں مل سکے تاہم توقع ہے کہ اب 15جون تک یہ ری فنڈ ادا کر دیئے جائیں گے، ڈالر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پہلے ہم کہتے تھے کہ ڈالر کو اس کی اصل قیمت پر لایا جائے جبکہ اب ہم اس کے استحکام کیلئے دعائیں مانگ رہے ہیں، انہوں نے بنگلہ دیش کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ وہاں پانچ سال کیلئے قیمتوں کا تعین ہوتا ہے، ہمیں کم از کم ایک سال کیلئے قیمتوں کا پتہ ہونا چاہیے تاکہ ہم کھلے دل سے برآمدی معاہدے کر سکیں، انہوں نے فیصل آباد میں ایکسپو سنٹر کے قیام کا بھی مطالبہ کیا اور بتایا کہ چین پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ ۔

(جاری ہے)

IIمیں 313ٹیرف لائنز کی تعداد بہت اچھی ہے۔ انہوں نے رزاق دائود سے اپنی ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ 30مارچ کو انہوں نے یقین دلایا تھا کہ ایف ٹی اے میں سے یارن کو نکالیں گے تاہم چونکہ اب اس پر دستخط ہو چکے ہیں اس لئے ٹیکسٹائل کی خام درآمدات پر ڈیوٹیاں ختم کی جائیں، اس وقت 4ملین گانٹھوں کی کمی ہے، چین کو یارن کی برآمد سے توقع تھی کہ اس کا معیشت پر ساڑھے تین فیصد اثر آئے گا مگر عملی طور پر یہ اثر 20فیصد ہوا، یہی شہر ہے جس میں ملکی معیشت کو بچانے کی صلاحیت ہے کیونکہ یہاں کے 80فیصد لوگ بینکوں سے قرضے لینے کی بجائے اپنی صلاحیت اور ٹیکنالوجی پر یقین رکھتے ہیں،اس موقع پر وزارت کامرس کے جائنٹ سیکرٹری شفیق شہزاد نے چین پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ ۔

IIکے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ سوال و جواب کی نشست میں میاں محمد لطیف ، شیخ اشفاق احمد، مشتاق علی چیمہ، خواجہ امجد، انجینئر احمد حسن، حلیم اختر ملک اور دیگر شرکاء نے حصہ لیا۔ بعد میں صدرسیدضیاء علمدارحسین نے سینئرنائب صدرمیاںتنویراحمد،سابق صدورمیاںجاویداقبال اورشیخ اشفاق احمدکے ہمراہ سیکرٹری کامرس احمد نواز سکھیرا کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی شیلڈ پیش کی، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان لاہور کے ڈائریکٹر جنرل میاں ریاض احمد، شفیق شہزاد اور جائنٹ سیکرٹری محمد اشرف کو بھی خصوصی شیلڈ یں پیش کی گئیں، آخر میں سینئر نائب صدر میاں تنویر احمد نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پر میاں جاوید اقبال، پاکستان ہوزری مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے کاشف ضیاء، مزمل سلطان، انجینئر رضوان اشرف، حاجی گلزار احمد، رانا حفیظ اللہ، رانا سکندر اعظم ، ادریس سدھے شیخ، طلعت محمود، رانا اکرام اللہ، جواد اصغر، اور ٹی ڈی اے پی فیصل آباد کے ڈائریکٹر اللہ داد تارڑ بھی موجود تھے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں