موجودہ حکمرانوں نے پانچ سال تک مسئلہ کشمیر پر کوئی توجہ نہ دی، پیپلزپارٹی کے موجودہ دورہ قیادت میں کشمیر کاز کو جتنا نقصان پہنچایاگیا ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی ، مسئلہ کشمیر پاکستان کی زندگی موت کا سوال ہے اسے دفن کرنا پاکستان کی معاشی،معاشرتی ترقی کے مفاد میں نہیں،سابق وزیر اعظم آزاد جموں کشمیر سردار عتیق احمد خاں کی پریس کانفرنس

اتوار 10 مارچ 2013 17:35

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔10مارچ۔ 2013ء) سابق وزیر اعظم آزاد جموں کشمیر سردار عتیق احمد خاں نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے پانچ سال تک مسئلہ کشمیر پر کوئی توجہ نہ دی، پیپلزپارٹی کے موجودہ دورہ قیادت میں کشمیر کاز کو جتنا نقصان پہنچایاگیا ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی ، مسئلہ کشمیر پاکستان کی زندگی موت کا سوال ہے اسے دفن کرنا پاکستان کی معاشی،معاشرتی ترقی کے مفاد میں نہیں۔

وہ اتوار کو یہاں آل آزاد جموں کشمیر مسلم کانفرنس کے ضلعی صدر ملک شوکت علی اعوان کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرر ہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ بھارت کشمیر سمیت پاکستان کے کونے کونے میں تخریب کاری اور دہشت گردی کروا رہا ہے لیکن پھر بھی حکمران بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دے کر اس کی خوشنودی کو اپنا سیاسی فرض سمجھتے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت اپنی بدمعاشی کے ذریعے دریاوٴں پر قبضہ کر کے پاکستان کو بنجر اور ویران کرنا چاہتا ہے۔ بھارت پاکستان کے حصے کے پانی پر بھوکے بھیڑیے کی طرح نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں لیکن پاکستانی عوام اور افواج پاکستان اس مسئلے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ پاکستانی قیادت مسئلہ کشمیر کے منصوبہ کو حل کرنے میں بری طرح ناکام ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے راجیو گاندھی کے قاتل سمیت پھانسی کے منتظر 18قیدیوں سے قبل افضل گورو کو ان کے اہلخانہ سے ملے بغیر پھانسی دے کر اسے دفن کر دیا گیا۔بھارت نے افضل گورو کی لاش ہمارے حوالے کرنے کا مطالبہ بھی نہیں مانا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی فوجی یا سیاسی مارشل لا ء کا متحمل نہیں اس وقت سیاسی اور دفاعی اداروں میں اتفاق وقت کی اہم ضرورت ہے۔

سیاسی پارٹیوں کو قومی اشوز پر توجہ دیتے ہوئے ملکی دفاع اورمسئلہ کشمیرپر ہونے والی سازشوں پر دھان دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خدا کرے کہ پاکستان میں انتخابات شفاف ہوں لیکن پاکستان میں شفاف انتخابات کی رسم نہیں ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جنرل یحیٰ کے بعد اب تک پاکستان میں انتخابات شفاف نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مشرق و مغرب سے مدد حاصل کرنے کی بجائے کشمیر میں موجود وسائل کے حصول کے لئے کوشش کرے کشمیر میں اب بھی 17000میگا واٹ بجلی پیدا کر کے ملک کے بجلی بحران کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

اور میں نے کشمیر کے بارڈر پر کھڑے ہو کر اعلان کیا تھا کہ ہم ہندوستان کو بھی 800میگا واٹ بجلی فراہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کے متعلق آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس آئندہ چند روز میں کرے گی۔

حافظ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں