مفتی کفایت اللہ نے جیل میں تا دم مرگ بھوک ہڑتال شروع کر دی

جمعیت علما اسلام کے قید رہنما مفتی کفایت اللہ کے علاج میں تاخیر کی وجہ سے ایک آنکھ ضائع اور دوسری کے ضائع ہونے کا امکان ہے۔اہلخانہ کا الزام

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 25 جون 2021 16:16

مفتی کفایت اللہ نے جیل میں تا دم مرگ بھوک ہڑتال شروع کر دی
ہری پور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 25 جون 2021ء ) جمعیت علما اسلام کے قید رہنما مفتی کفایت اللہ نے سنٹرل جیل ہری پور میں جیل انتظامیہ کے غیر انسانی اور غیر اخلاقی رویے کیخلاف بھوک ہڑتال شروع کر دی۔شروع دن سے غیر انسانی اور غیر اخلاقی روپے کے خلاف 24جون بروز جمعرات 7بجے صبح سے تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کر دی۔جیل سے ٹیلی فون پر اپنے بھائی اور بیٹے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مفتی کفایت اللہ عارضہ قلب، شوگر، آنکھوں، دانتوں اور دیگر کئی امراض میں مبتلا ہیں۔ ڈاکٹروں کی تجویز کردہ علاج میں تاخیر کی وجہ سے ان کی ایک آنکھ ضائع اور دوسری کے ضائع ہونے کا امکان ہے۔مفتی کفایت اللہ کے بھائی قاضی حبیب الرحمن اور بیٹے حافظ حسین کفایت نے خبردار کیا ہے کہ اگر مفتی کفایت اللہ کو کچھ ہو گیا تو ذمہ دار جیل انتظامیہ اور ریاستی ادارے ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ مفتی کفایت اللہ کو نماز پڑھنے کے لیے بھی نہیں جانے دیا جاتا اور نہ ہی ملاقات کی اجازت ہے جبکہ جیل مینول کے مطابق ان کے خلاف ایسا کوئی مقدمہ نہیں ہے۔جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ترجمان اسلم غوری نے کہاہے کہ مفتی کفایت اللہ کے بھوک ہڑتال کے فیصلے پر تشویش ہے ،بنیادی انسانی اور آئینی حقوق سے ایک شہری کو محروم رکھنا بدترین ظلم ہے،اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے دبایا نہیں جاسکتا،مفتی کفایت اللہ کو فوری رہا کیا جائے۔

اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ مفتی کفایت اللہ کے بھوک ہڑتال کے فیصلے پر تشویش ہے۔اسلم غوری نے کہاکہ بنیادی انسانی اور آئینی حقوق سے ایک شہری کو محروم رکھنا بدترین ظلم ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک اس وقت آمریت سے بھی زیادہ بدترین حالات سے دوچار ہے۔

متعلقہ عنوان :

ہری پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں