کورونا وائرس کے سدباب کے اقدامات کی آڑ میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی لگانے کے خلاف آئینی درخواست دائر

پیر 6 اپریل 2020 23:45

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اپریل2020ء) کورونا وائرس کے سدباب کے اقدامات کی آڑ میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی لگانے کے خلاف شکیل خان زئی ایڈوکیٹ نے سندھ ہائیکورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد میں آئینی پٹیشن دائر کر دی ہے جس میں وزیراعظم، وزیر داخلہ پاکستان، حکومت سندھ اور دیگر سرکاری عہدیداروں کے علاوہ مفتی منیب الرحمن کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

شکیل خان زئی ایڈوکیٹ نے سندھ ہائیکورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد میں پٹیشن دائر کی ہے جس میں روزنامہ امت اور دیگر اخبارات کی خبروں اور تصاویر کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، شکیل خان زئی نے موقف اختیار کیا ہے کہ نماز باجماعت کو تین سے پانچ افراد تک محدود کرنے اور خصوصاً نماز جمعہ کے وقت دن 12 بجے سے 3 بجے تک لاک ڈائون انتہائی سخت کرکے نماز کی ادائیگی کو روکنے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے، پٹشنر نے کہا ہے کہ میڈیا نے ایسی خبریں اور تصاویر پیش کی ہیں خصوصاً روزنامہ امت نے تفصیل کے ساتھ اس کو کور کیا ہے کہ کئی مارٹ کھلے ہوئے ہیں اور وہاں کورونا وائرس کے تدارک کے لئے سینی ٹائزر لگائے گئے ہیں، مساجد میں جانے والے نمازیوں کے لئے ایسا کیوں نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے عدالت عالیہ سے استدعا کی ہے کہ نماز باجماعت خصوصاً نماز جمعہ کے لئے 15 منٹ کا وقت آزادانہ طور پر مختص کرنے کی ہدایت کی جائے تاکہ اس دوران اذان، خطبہ اور جماعت کا اہتمام کیا جا سکے اور نماز جیسا اسلام کا بنیادی فرض ہر مسلمان ادا کر سکے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں