حیدرآباد:انچارج سی آئی اے اور ایس ایچ او سائٹ کی سربراہی میں کارروائی

-گودام مالک مین پوری ڈیلر عمران ملک اور اس کے خام و تیار مال کی شہر بھر میں ترسیل کرنے والے سوزوکی ڈرائیور کو گرفتار کرلیا

جمعرات 21 اکتوبر 2021 23:54

jحیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2021ء) گذشتہ دنوں انچارج سی آئی اے اور ایس ایچ او سائٹ کی سربراہی میں مضر صحت مین پوری میں استعمال ہونے والے چھالیہ (چورا)سمیت دیگر خام مال کے ایک گودام واقع سائٹ ایریا میں پولیس افسران کی موجودگی میں کاروائی کی گئی جس میں گودام مالک مین پوری ڈیلر عمران ملک اور اس کے خام و تیار مال کی شہر بھر میں ترسیل کرنے والے سوزوکی ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ ان کے مرکزی ساتھی حاجی معین قریشی اور اس کا بیٹا محسن قریشی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی.دوران کاروائی گودام سے تقریباً 300 سے زائد کٹے تحویل میں لیے گئے جن میں تمباکو.پان والی چھالیہ اور مین پوری میں استعمال ہونے والا چھالیہ(چورا)کے کٹے فی کٹہ 30 کلو گرام تھا تھانہ سائٹ کے حوالے کرکے گرفتار و فرار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ موقع سے فرار ہونے والا فقیر کا پڑھ کا بڑا ڈیلر حاجی معین قریشی نے حسب روایت پولیس پر الزام عائد کرنا شروع کردیئے ہیں کہ ان کے 600 سے زائد کٹے پولیس نے لوٹ لیئے ہیں جبکہ یہ یاد رہے کہ معین قریشی پر شہر کے مختلف تھانوں پر 11 سے زائد مقدمات صرف غیر قانونی اسمگل شدہ چھالیہ اور مین پوری اور خام کی خرید و فروخت پر قائم کیئے جاچکے ہیں مگر وہ اور اس کا بیٹا تاحال اسی کاروبار سے وابستہ ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ حیدرآباد پولیس جب بھی کبھی اس کے شہر میں قائم مختلف گوداموں پر کاروائی کرتے ہوئے اس پر مقدمہ قائم کرتی ہے تب تب معین قریشی کراچی میں چھالیہ کے بڑے ڈیلر دوستوں سے جعلی انوائیس منگوا لیتا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر معین قریشی کے 200 کٹے ضبط کرتی ہے تو وہ چھالیہ والے دوستوں سے 400 یا 600 کٹوں کی انوائیس منگوا لیتا ہے جس کے اسے دو فائدے حاصل ہوجاتے ہیں ایک تو اسمگل شدہ چھالیہ قانونی حیثیت میں آجاتی ہے دوسرا محکمہ پولیس پر الزامات اور بلیک میل کرنے کا مستحکم جواز بن جاتا ہے اور پولیس کے بالا افسران اپنے ہی ماتحتوں کیخلاف انکوائری شروع کرادیتے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ 16 اکتوبر 2021 کو سی آئی اے انچارج اور تھانہ سائٹ کے ایس ایچ او کی سربراہی میں عمران ملک کے جس گودام پر کاروائی کرتے ہوئے مین پوری میں استعمال ہونے والے خام مال کو ضبط کیا تھا اسی حوالے سے معین قریشی نے ایک بار پھر 200 کٹوں کی ضبطگی کے بعد 600 کٹوں کی جعلی انوائیس منگوانے کی کوشش شروع کرتے ہوئے پہلے ہی سے پولیس پر 600 سے ذائد کٹوں کو ضبط کرنے کے الزامات لگانے شروع کردیئی.زرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ کارواء میں انچارج CIA اور SHO سائٹ کی ٹیم کے علاوہ SP ہیڈکوارٹر خود اس کارواء کی نگرانی کررہے تھے، ذرائع کا مذید کہنا تھا پولیس تحویل میں لی جانے والی چھالیہ دراصل وہ چھالیہ چورا تھا جسے کسٹم حکام نے اسمگلنگ کے دوران پکڑا تھا جسے رئیس قریشی المعروف رئیس ماما ٹرانسپورٹر نے کسٹم اہلکاروں سے ساز باز کرکے اپنے قریبی عزیز اور غیر قانونی چھالیہ کی خرید و فروخت کے بڑے ڈیلر حاجی معین قریشی کو فروخت کردیا جسے مخفی اطلاع پر سی آئی اے اور سائٹ پولیس نے مشترکہ کارواء کرتے ہوئے ضبط کرلیا.پولیس کے اعلی افسران رئیس قریشی کے بلائینڈ اور حاجی معین قریشی کے کاروبار کی باریک بینی سے تحقیقات کرائیں بصورت دیگر حیدرآباد پولیس گھناونے کاروبار میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے بھی الزامات کی زلت اٹھاتی رہے گی جبکہ کسی افسر پر لگنے والے الزامات کو کسی نچلی سطح کے سپاہی کو بلی کا بکرا بنا کر نوکری سے فارغ یا معطل کردیا جائے گا

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں