بلدیاتی ترمیمی بل کے ذریعے سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کوتباہ ،عوامی حقوق سلب اور وسائل پر قبضے کامنصوبہ بنایاہے، ڈاکٹر یونس دانش

بلدیاتی ادارے جمہوریت کی نرسری ہیں جن پرحملہ کر کے پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ان کے وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کی ناکام کوشش کررہی ہے

جمعرات 9 دسمبر 2021 00:13

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2021ء) بلدیاتی ترمیمی بل کے ذریعے سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کوتباہ ،عوامی حقوق سلب اور وسائل پر قبضے کامنصوبہ بنایاہے، بلدیاتی ادارے جمہوریت کی نرسری ہیں جن پرحملہ کر کے پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ان کے وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کی ناکام کوشش کررہی ہے، متنازعہ اور آئین سے متصادم بل کی منظوری سے جمہوریت کی نرسری کومفلوج کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کے مرکزی ترجمان ڈاکٹر محمد یونس دانش نے ایک بیان میں کہا کہ نئے بلدیاتی ترمیمی بل کے ذریعہ سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کوتباہ ،عوامی حقوق سلب اور وسائل پر قبضے کامنصوبہ بنایاہے مذکورہ قانون سازی کی آڑ میں حکومت سندھ اور اپوزیشن دونوں سندھ میں لسانی فسادات کی آگ بھڑکا کر سندھ کا امن تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیںتاکہ لسانی اور نسلی محرومیوں کوہوا دیکر اقتدار کی کرسی پر برجمان رہ سکیں اس متنازعہ اور آئین سے متصادم بل کی منظوری سے جمہوریت کی نرسری کومفلوج کیا جارہا ہے ایسے کالے قوانین کے ذریعے پیپلز پارٹی نے بلدیاتی اداروںپر شب خون مارنے کی گھناؤنی سازش کی ہے، انہوں نے کہا کہ جے یو پی اس ترمیمی بل کومسترد کرتی ہے اور حکومت سندھ سے مطالبہ کرتی ہے کہ جمہوریت کی نرسری پروان چڑھانے کیلئے بلدیاتی اداروں کو خود مختاربنایاجائے صحت، تعلیم ،سیوریج ،واٹر سپلائی موت اور پیدائش کے سرٹیفکیٹ سے لیکر تمام بنیادی اداروں کو بلدیاتی اداروں کے ماتحت کیا جائے تاکہ عوام کے بنیادی مسائل ان کی دہلیز پر حل ہو سکیں، انہوں نے کہاکہ عوامی امنگوں کے خلاف آئین سے متصادم کسی قانون کونہ پہلے کبھی تسلیم کیا ہے نہ اب کریں گے جس سے عوام کے بنیادی حقوق پر ضرب لگتی ہوجے یو پی اس ضمن میں جلد ہی اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی گلی گلی قریہ قریہ عوام کو مذکورہ بل کے مضمرات اورعوام کے حقوق سلب کرنے کے گھناؤنے منصوبہ سے آگاہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی ادارے جمہوریت کی نرسری ہیں جن پرحملہ کر کے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ان کے وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کی ناکام کوشش کررہی ہے عوام کے بنیادی مسائل کا حل مقامی یونٹ یوسیز،تحصیل کی سطح پرحل ہونا اولین ترجیج ہوناچاہئے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جمہوری حکومتوں نے جمہوریت کی نرسری کو پروان چڑھانے کی بجائے اسے تباہ کرنے اور گھر کی لونڈی بنا کراپنے مکروہ منصوبوں کی تکمیل کی کوششیں کی ہیںیہی وجہ ہے کہ بلدیاتی ادارے ملک میں اب تک مضبوط نہیں ہو سکے ہیں انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہئے کہ پورے ملک میں یکساں بلدیاتی نظام رائج کیا جائے اور بنیادی ادارے ان کے ماتحت ہو کر کام کریں مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس ضمن میں سیاسی جماعتیں اور پارلیمنٹ میں موجود ارکان کوئی بھی بلدیاتی اداروں کو مضبوط نہیں کرنا چاہتے بالخصوص سندھ حکومت عوام کے بنیادی حقوق سلب اور وسائل پر قبضہ کر کے بلدیاتی اداروں کو مفلوج کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، انہوں نے کہا کہ صحت،تعلیم ،صاف پانی کی فراہمی ،صحت وصفائی ،پیدائش اور موت کے سرٹیفکیٹ کا اجزاء نکاسی آب،جیسے معاملات بلدیاتی اداروں سے چھین کر سندھ حکومت کے ماتحت کرکے بیوروکرسی کے سپرد کرنا عوام کے منتخب نمائندوں کو بے یارومددگار کرنے کے مترادف ہے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں