انسٹیٹیوٹ آف لاء جامعہ سندھ جامشورو میں تیسرا انٹر کلاسز موٹ کورٹ مقابلے منعقد کئے گئے جس میں 12 گروپس نے حصہ لیا

تین روز تک جاری رہنے والے موٹ کورٹ مقابلوں کی اختتامی تقریب میں شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے رنر اپ و ونر ٹیموں کا اعلان کیا

جمعرات 27 جنوری 2022 23:47

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2022ء) انسٹیٹیوٹ آف لاء جامعہ سندھ جامشورو میں تیسرا انٹر کلاسز موٹ کورٹ مقابلے منعقد کئے گئے جس میں 12 گروپس نے حصہ لیا، تین روز تک جاری رہنے والے موٹ کورٹ مقابلوں کی اختتامی تقریب میں شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے رنر اپ و ونر ٹیموں کا اعلان کیا، دونوں گروپس کو ٹرافیاں و تعریفی اسناد دی گئیں، اس موقع پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے ریٹائرڈ جج جسٹس غلام ربانی اور سندھ ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس عبدالغفور میمن بھی موجود تھے، تقریب انسٹیٹیوٹ آف لاء مٹھارام عمارت حیدرآباد میں منعقد ہوئی جس میں وی سی ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے مہمان خصوصی تھے۔

تقریب میں بریفنگ دی گئی کہ گزشہ تین روز سے جاری موٹ کورٹ مقابلوں میں انسٹیٹیوٹ آف لاء کے 12 گروپس نے حصہ لیا، ہر گروپ میں شامل طلبہ و طالبات نے جج اور وکیل کے علامتی کردار میں عدالتی کارروائی چلائی، بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر گریپس گروپ کو کامیاب قرار دیا گیا تاہم ایپل گروپ کو رنر اپ قرار دیا گیا، اختتامی تقریب میں شیخ الجامعہ نے دونوں گروپس کے ناموں کا اعلان کیا اور انہیں شیلڈز و تعریفی اسناد دیں، تقریب میں شیخ الجامعہ ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو، جسٹس (ر) غلام ربانی و جسٹس (ر) عبدالغفور میمن کو اجرک کے تحائف بھی پیش کیے گئے ،جبکہ انسٹیٹیوٹ کے تمام ٹیچرز کو سرٹیفکیٹس بھی دیئے گئے۔

(جاری ہے)

شیخ الجامعہ ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے خطاب رکتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے کامیاب یوتھ پروگرام میں بھی یہی کہا گیا ہے کہ نوجوانوں کی ذہنی نشوونما کیلئے سوسائٹیز کا قیام عمل میں لایا جائے، موٹ کورٹ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ حال ہی میں انسٹیٹیوٹ آف لا کے فارغ التحصیل 10 طلباء کی ججز اور 12 طلباء کی لا آفیسرز کے طور پر تقرری ہوئی، امید ہے کہ جلدی مزید لا گریجویٹس مقابلوں کے امتحانات پاس کرکے اہم ذمہ داریوں پر فائز ہوں گے، انہوں نے کہا کہ سینئر وکلاء و ججز کی جانب سے انسٹیٹیوٹ آف لا میں پڑھانے سے ہمارے طلباء کا فائدہ ہوگا اور وہ انکے تجربات سے سیکھ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی تعلیم کی بہت بڑی اہمیت ہے، اس لیے 3 سالہ پروگرام ختم کرکے انٹر میڈیٹ کے بعد 5 سالہ پروگرام کا آغاز کرایا گیا تاکہ قانون کی تعلیم کو بہتر انداز میں طلباء تک پہنچایا جا سکے، انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ مختلف کالجز و انسٹیٹیوٹ کو تب تک الحاق نہیں دے گی جب تک وہ طلباء کیلئے مطلوبہ سہولتوں کا انتظام نہیں کرتے، انہوں نے کہا کہ حال ہی میں سپریم کورٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون جج کو مقرر کیا گیا ہے جس سے یہ پیغام ملتا ہے کہ ملکی عدالتوں میں ہمیشہ محنتی و جفاکش لوگوں کیلئے میدان خالی ہے، محنت کے ذریعے ملک کی مزید خواتین اعلیٰ عدالتی منصبوں پر فائز ہو سکتی ہیں، انہوں نے کہا کہ انسٹیٹیوٹ میں قانون کی تعلیم کو مزید فروغ دلایا جائے گا، انچارج ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف لا ڈاکٹر علی رضا لغاری نے استقبالیہ تقریر کرتے ہوئے مہمانوں کو خوش آمدید کہا، تقریب میں چیئرمین موٹیوُ سوسائٹی و اسسٹنٹ پروفیسر انسٹیٹیوٹ آف لا پروفیسر ارون برکت نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، تقریب میں ڈاکٹر سردار علی شاہ، دانش شبیر منگی، ریحانہ انجم، شبانہ کوثر جتوئی، ریاض الدین قریشی، غلام سرور بلیدی، محمد علی کولاچی، ریاست علی، مدثر احمد سومرو، عبدالصمد کلہوڑو، سلمیٰ بگھیو و دیگر نے بھی شرکت کی۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں