دہشتگردی کی نئی لہر کا آغاز پارا چنار سے ہوا ‘ 2 سال سے بول رہا تھا ملک میں داعش موجود ہے ‘ ہم ایران اور قطر کے رہے اور نہ ہی سعودی عرب کے ‘ خطے کی صورتحال پر نواز شریف کو کردار ادا کرنا ہو گا ‘ افغان مہاجرین کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہو گئی

پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رحمن ملک کی نجی ٹی وی سے گفتگو

ہفتہ 24 جون 2017 21:26

دہشتگردی کی نئی لہر کا آغاز پارا چنار سے ہوا  ‘ 2 سال سے بول رہا تھا  ملک میں داعش موجود ہے ‘ ہم  ایران اور قطر کے رہے اور نہ ہی سعودی عرب کے ‘ خطے کی صورتحال پر نواز شریف کو کردار ادا کرنا ہو گا ‘ افغان مہاجرین کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہو گئی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جون2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رحمن ملک نے کہاہے کہ دہشت گردی کی نئی لہر کا آغاز پارا چنار سے ہوا ہے ‘ 2 سال سے بول رہا تھا کہ ملک میں داعش موجود ہے ‘ ہم نہ ایران اور قطر کے رہے اور نہ ہی سعودی عرب کے ‘ خطے کی صورتحال پر نواز شریف کو کردار ادا کرنا ہو گا ‘ افغان مہاجرین کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہو گئی۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہا کہ 2 سال سے بول رہا ہوں کہ ملک میں داعش موجود ہے۔ وقت کے ساتھ ہی نئی تنظیمیں سامنے آ رہی ہیں ۔ لشکر جھنگوی العامی بھی داعش کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کی نئی لہر کا آغاز پارا چنار سے ہو گیا ہے۔ بلوچستان اور دیگر شہروں میں دہشت گرد حملہ کرتے ہیںً ایجنسیوں کی جانب سے جلدی الرٹس پر ایکشن نہیں ہوتا۔ رحمن ملک نے کہاکہ ہم ایران قطر کے کے رہے اور نہ ہی سعودی عرب کے ۔ خطے کی صورتحال پر نواز شریف کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ غریب افغانیوں کو ملک سے نکالا جا رہا ہے۔ افغان مہاجرین کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہوئی۔ …

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں