تنخواہوں و الائونسز کی عدم ادائیگی،شاہین ائیر لائن کے چار ہزار ملازمین نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیا

ہفتہ 22 ستمبر 2018 22:03

تنخواہوں و الائونسز کی عدم ادائیگی،شاہین ائیر لائن کے چار ہزار ملازمین نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیا
ٓاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 ستمبر2018ء) شاہین ائیر لائن کے چار ہزار ملازمین نے گزشتہ تین ماہ کی تنخواہوں اور لائونسز نہ ملنے پر چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیا ہے ۔ خط میںکہا گیا ہے کہ شاہین ائیر لائن او رشاہین انجینئرنگ اینڈ ائیر کرافٹ مینٹیننس سروس (ایس ای اے ایم ایس)کے چار ہزار ملازمین کو گزشتہ تین ماہ کی تنخواہیں اور الائونسز نہیں دئیے گئے ۔

ان دو کمپنیوں کے کاشف صبحانی اور احسن صبحانی مالک ہیں ۔ 25ستمبر کو شاہین ائیر لائن کی آخری فلائیٹ حج آپریشن کیلئے جائے گی اس کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی کے پاس قانونی حق ہے کہ وہ شاہین ائیر لائینز کو عدم ادائیگی کی وجہ سے مکمل طورپر بند کردے گی۔ ہیڈ آفس میں کوئی کسی کی بات نہیں سنتا اورملازمین کو ہیڈ آفس جانے کی اجازت نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

ائیر لائن کے ہزاروں ملازمین تنخوائیں نہ ملنے کی وجہ سے شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ مارچ 2018تک شاہین ائیر لائنز کا آپریشن بہترین چل رہا ہے ۔ ملازمین کو تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے ملازمین گھروں کا کرایہ اور دوسرے بلز ادا نہیں کر پارہے جس کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ ستمبر میں شاہین ائیر لائنز کے ایچ آر ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ملازمین کو ایک خط دیا گیا کہ ان کی تنخواہون میں 75فیصد کمی کردی گئی ہے لیکن گزشتہ تنخواہوں کی ادائیگی کی حوالے سے اس خط میں کوئی ذکر نہیں کیاگیا ہے ۔

خط میں کہا گیا ہے کہ قومی و بین الاقوامی ایجنسیوں نے شاہین ائیر لائنز کے ساتھ کرما کرنے سے انکار کردیا ہے کہ جب تک اربوں روپے کی ادائیگیاں نہیں کی جاتیں تب تک آپ کے ساتھ کام نہیں کیا جائے گا۔ پاکستان سے کمانے والی رقم کو ائیر لائنز کے مالکان نے ملکی اور غیر ملکی سمگلرز کے ذریعے بیرون ملک منتقل کردیا ہے۔ شاہین ائیر لائنز کے چار ہزار ملازمین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ان کے چولہے ٹھنڈے ہونے سے بچائے جائیں اور شاہین ائیر لائنز کے مالکان کو ملازمین کے اور ملک کے اربون روپے لیکر ملک سے فرار نہ ہونے دیا جائے۔

ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ شاہین ائیر لائنز کی حج آپریشن کی آخری فلائٹ 25ستمبر کو کراچی سے جائے گی او ر26کو واپس آئے گی ۔ اس کے بعد شاہین ائیر لائنز اپنا آپریشن بند کردے گی کیونکہ سول ایوی ایشن نے صرف حج آپریشن کے لئے شاہین ائیر لائنز کا آپریشن بحال کیا تھا۔ شاہین ائیر لائن کے پاس سرف 2دن جہاز ہیں۔ ایک لاہور میں خراب پڑا ہے اور ایک چلنے کے قابل ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ شاہین ائیر لائنز نے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے علاوہ وردیوں کی سلائی کرنے والوں، نان روٹی دینے والوں ، ہوٹلوں کے کرایہ ، انڈے اور چپس او رمرغی کا گوشت دینے والوں کے بھی لاکھو ں روپے ادا کرنے ہیں جو روزانہ ہیڈ آفس کے چکر لگاتے ہیں لیکن ان کو بھی ادائیگیاں نہیں کی جارہی ہیں۔ واضح رہے کہ ایف بی آر نے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ایک ارب چالیس کروڑ سول ایوی ایشن نے ایک ارب پچاس کروڑروپے شاہین ائیر لائینز سے وصول کرنے ہیں جس کی وجہ سے ان کے ہیڈ آفس کو سیل کردیا گیا تھا او رسول ایوی ایشن نے ان کی ملکی اور غیر ملکی فلائیٹس پر پابندی عائد کردی تھی جس کو بعد میں حج آپریشن کے لئے 25ستمبر تک کھولا گیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں