جعلی اکاؤنٹ کیس ،ْجے آئی ٹی نے 33 نئے مشکوک اکاؤنٹس کا انکشاف کردیا

پیر 24 ستمبر 2018 13:49

جعلی اکاؤنٹ کیس ،ْجے آئی ٹی نے 33 نئے مشکوک اکاؤنٹس کا انکشاف کردیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2018ء) سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے 33 نئے مشکوک اکاؤنٹس کا انکشاف کردیا۔تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف 35 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز کا الزام ہے ،ْسپریم کورٹ نے 5 ستمبر کو جعلی بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔

پیر کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی۔جے آئی ٹی کے سربراہ احسان صادق نے عدالت کو بتایا کہ 29 اکاؤنٹس کی ازسرنو تحقیقات کی گئی اور اس دوران 33 نئے مشکوک اکاؤنٹس برآمد ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 334 افراد رقوم کی منتقلیوں اور 210 کمپنیاں مشکوک ٹرانزیکشنز میں ملوث ہیں ،ْعلاوہ ازیں احسان صادق نے دعویٰ کیا کہ 47 کمپنیوں کا تعلق اومنی گروپ سے ہے۔

جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ چوروں کے پیسے کو جائز بنانے کے لئے کوشش کی گئی، یہ رقوم تھوڑی نہیں ہے ،ْچیف جسٹس نے اومنی گروپ کے اکاؤنٹنٹ عارف کے بارے میں استفسار کیا۔جس پر سربراہ جے آئی ٹی نے بتایا کہ وہ بیرونی ملک ہیں اور جعلی بنک اکائونٹس کیس میں ملوث مفرور ملزمان کیلئے انٹرپول سے رابطے کر رہے ہیں ،ْاحسان صادق نے بتایا کہ اومنی گروپ کی 16 شوگر ملیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ معلومات اکٹھا کرنے کیلئے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مدد لی، سینکڑوں منتقلیوں کی فہرست بڑا ٹاسک ہے۔چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ گھر بیچ کر جے آئی ٹی کو اخراجات کی مد میں پیسے دیں۔جس اومنی گروپ کے وکیل نے کہا کہ اثاثے اور بینک اکاونٹس منجمد ہیں۔

اس حوالے سے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بغیر اسپیشل کورٹ کوئی حکم نہیں دے سکتی، عدالت سے باہر تفتیشی کو مقدمے میں شامل تفتیش کرنے کی بات کہنا درست نہیں ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ خصوصی عدالت جعلی بنک اکاونٹس سے متعلق سپریم کورٹ کو آگاہ کئے بغیر کوئی حکم جاری نہ کرے۔سپریم کورٹ نے عدالت 10 روز کے لیے ملتوی کردی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں