مسلم لیگ (ق) کا ملکی امور کو چلانے کے طریقہ کار پر شدید تحفظات کا اظہار،

معاملات وزیر اعظم کے سامنے رکھنے کا فیصلہ عمران خان کا یہی رویہ رہا تو ساتھ چلنا مشکل ہو جائے گا،عمران خان کے پاس اچھی ٹیم ہوتی تو حالات نہ بگڑتے،اگر کسی اتحادی کو وزارت دی ہے تو وزیر کو اختیار بھی دینا چاہیے ، کامل علی آغاکی میڈیا سے گفتگو

پیر 21 جنوری 2019 15:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2019ء) حکومت کی اتحاد ی جماعت مسلم لیگ (ق) نے ملکی امور کو چلانے کے طریقہ کار پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ معاملات براہ راست وزیر اعظم عمران خان کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مسلم لیگ (ق)کے رہنما کامل علی آغا نے کہا ہے کہ عمران خان کا یہی رویہ رہا تو ساتھ چلنا مشکل ہو جائے گا،عمران خان کے پاس اچھی ٹیم ہوتی تو حالات نہ بگڑتے،اگر کسی اتحادی کو وزارت دی ہے تو وزیر کو اختیار بھی دینا چاہیے۔

پیر کو حکومتی اتحادی مسلم لیگ(ق) کا مشاورتی اجلاس چوہدری شجاعت حسین کی زیر صدارت ہوا ۔ ذرائع کے مطابق ق لیگ کے ارکان نے کہا کہ بات صرف ق لیگ کے صوبائی وزیر کو اختیار نہ ملنے کی نہیں۔(ق)لیگ کی قیادت کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ اتحادی جماعت کو ہر معاملے اور فیصلے سے لاتعلق رکھنا ناقابل قبول ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ملکی امور کو چلانے کے طریقہ کار پر بھی ق لیگ کی قیادت کو شدید تحفظات ہیں ۔

ذرائع کے مطابق ق لیگ کے اجلاس میں معاملات براہ راست وزیراعظم عمران خان کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلا س میں فیصلہ کیاگیا کہ وزیراعظم کی وطن واپسی پر چوہدری برادران ان سے ملاقات کریں گے ۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کامل علی آغا نے کہاکہ ق لیگ کا عمران خان سے بڑا شکوہ یہ ہے کہ کسی بھی ایشو پر اتحادیوں سے مشاورت نہیں کی جا رہی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان کا یہی رویہ رہا تو ساتھ چلنا مشکل ہو جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ہمارا رویہ تبدیل نہیں ہوا،ہم دشمنی اور دوستی دونوں بھرپور نبھاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کے اندر مشاورت کی کمی ہے۔ کامل علی آغا نے کہا کہ عمران خان اتحادیوں سے مشاورت نہیں کرتے تو ان کے نیچے کے لوگ بھی مشاورت نہیں کرتے،عمران خان آج تک ٹیم نہیں بنا سکے۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان کے پاس اچھی ٹیم ہوتی تو حالات نہ بگڑتے۔انہوںنے کہاکہ دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان ہمارے تحفظات کو کیسے لیتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اگر کسی اتحادی کو وزارت دی ہے تو وزیر کو اختیار بھی دینا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ اختیار نہیں ہو گا تو وزیر کارکردگی کیسے دکھائے گا۔انہوںنے کہاکہ سیکرٹری وزیر کے کہنے پر کام نہ کرے تو معاملہ کیسے چلے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں