پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی گرفتاری کا امکان

مصطفیٰ نوازکی گرفتاری کے لیے چیئرمین سینیٹ سے رابطہ کیا جائے گا۔ ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 21 مارچ 2019 13:08

پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی گرفتاری کا امکان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 مارچ 2019ء) : پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی گرفتاری کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کو آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی نیب میں پیشی کے موقع پر پولیس کے ساتھ زور آزمائی کرنا مہنگا پڑ گیا۔ پولیس نے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر سمیت 70 جیالوں کے خلاف ایف آر کاٹ دی۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی آر درج ہونے کے بعد سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی گرفتاری کا قوی امکان ہے۔ سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی گرفتاری کے لیے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے رابطہ کیا جائے گا۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی اجازت کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی گرفتاری کا امکان ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ پیپلزپارٹی کارکنان جلوس کی شکل میں حکومت اور نیب کے خلاف توہین آمیز نعرے بازی کرتے ہوئے آب پارہ سے نادرا چوک آئے۔

(جاری ہے)

علاقہ مجسٹریٹ نے دفعہ 144 کے نفاذ سے آگاہ کرتے ہوئے منتشر ہونے کا کہا تو پیپلز پارٹی کے کارکنان نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کر دیا اور رکاوٹیں توڑتے ہوئے نیب دفتر کے باہر پہنچ گئے۔ پیپلز پارٹی کارکنوں کے حملے میں 9 پولیس اہلکار اور ایک صحافی زخمی ہوا۔ حملہ کرنے والے 20 کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا تاہم مصطفیٰ نواز کھوکھر، راجہ شکیل عباسی سمیت 50 افراد موقع سے فرار ہو گئے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف زرداری پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوئے،بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری آج 19گاڑیوں کے قافلے میں نیب دفتر پہنچے تھے۔اس موقع پر نیب کی درخواست پرسکیورٹی کےسخت انتظامات کیےگئے ہیں۔ نیب آفس اور اطراف میں پولیس کی بھاری نفری، اسپیشل برانچ اور رینجرز اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔ نیب دفتر کے باہر موجود پیپلز پارٹی کے کارکنان نے حکومت مخالف نعرے لگائے جس پر کارکنان اور پولیس اہلکاروں میں ہاتھ پائی ہو گئی۔ جیالوں اورپولیس کےدرمیان ہاتھا پائی میں 5 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جس کے بعد 50 افراد کو زیرحراست لے لیا گیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں