پاکستان اور ترکی نے نیوزی لینڈ سانحے پرایکشن لے لیا

دونوں اسلامی ممالک کی کاوش سے استنبول میں اوآئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا،وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی آج اجلاس میں شرکت کیلئے آج روانہ ہوں گے،اجلاس میں مغرب میں مسلمانوں کیخلاف انتہاپسندرویے پر متفقہ لائحہ عمل بنایا جائے گا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 21 مارچ 2019 16:26

پاکستان اور ترکی نے نیوزی لینڈ سانحے پرایکشن لے لیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 مارچ 2019ء) پاکستان اور ترکی نے نیوزی لینڈ سانحے پر ایکشن لے لیا، دونوں اسلامی ممالک کی کاوش سے استنبول میں اوآئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی آج اجلاس میں شرکت کیلئے آج روانہ ہوں گے، اجلاس میں مغرب میں مسلمانوں کیخلاف انتہاپسندی پر متفقہ لائحہ عمل بنایا جائے گا۔

دورہ چین کے بعدوزیرخارجہ شاہ محمود قریشی میڈیا بریفنگ دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کہ چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کا ازسرنو جائزہ لیا اور پلوامہ کی صورتحال پر چین کو پاکستان کا نقطہ نظر پیش کیا ان کا اس واقعے پر ردعمل بھی حاصل کیا۔ افغانستان کے بارے وہ جاننا چاہتے اس حوالے سے چین کا آگاہ کیا۔سی پیک سے متعلق بات چیت ہوئی۔

(جاری ہے)

کہ ہم اس وقت کہاں کھڑے ہیں ، اور آگے ہماری سمت کیا ہونی چاہیے۔

اگلے ماہ اپریل میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم ہوگا،یہ دوسرا اجلاس ہوگا،یہ اجلاس 25 اپریل تا 27اپریل بیجنگ میں ہوگا وزیراعظم عمران خان کو دعوت دی گئی ہے۔36ممالک کے سربراہان متوقع ہیں، پاکستان کا اس میں کلیدی کردار ہوگا ، اجلاس کی تیاریاں جاری ہیں، ہمارے وزیراعظم بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔چین کے ساتھ ہمارے تعلقات ہمیشہ مثالی رہے ہیں ۔

پلوامہ کے بعد جو کشیدگی ہوئی اس میں چین نے ثابت کیا کہ چین پاکستان کا لازوال دوست ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم مہاتیر آج شام کو پاکستان تشریف لا رہے ہیں۔انہوں نے پاکستان میں 23مارچ کی پریڈ میں شرکت کی دعوت بھی قبول کی۔ان کے ہمراہ سرمایہ کار بھی آئیں گے۔ ان کا تین روزہ دورہ ہے۔مجھے امید ہے کہ ان کا دورہ کامیاب رہے گا۔انہوں نے کہا کہ کرائسٹ چرچ سانحے میں 50کے قریب مسلمان شہید ہوئے اور متعدد زخمی ہوئے۔

ان میں 9پاکستانی شہید ہوئے۔ہمیں بے پناہ افسوس ہے۔ہم اپنے پاکستانی بھائی کی جرات کو سلام کرتے ہیں جس نے اپنے صاحبزادے کو نہیں بلکہ بہت سے مسلمانوں کو بچانے میں کردار ادا کیا۔اس واقعے سے ثابت ہوا کہ دہشتگردی کا کسی علاقے، نسل یا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ایک ذہنی کیفیت ہے،دہشتگردی عالمی مسئلہ ہے۔میری ترک وزیرخارجہ سے بات ہوئی ، سانحے پرپاکستان اور ترکی نے نیوزی لینڈ واقعے پرملکر ایک قدم اٹھایا ہے،میں آج شام کو استنبول روانہ ہورہا ہوں۔

اوآئی سی کی کونسل آف فارن منسٹرز کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔اجلاس میں سارے اوآئی سی ارکان ممالک کو مدعو کیا گیا ہے۔اجلاس کا مقصد اسلام فوبیا پر بات کی جائے۔ اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا کہ یہ اسلام کے خلاف یہ روش کیوں ہے؟آج بہت سے مغربی دالخلافوں میں انتہاپسندی جنم لے رہی ہے۔ اس کا تدارک کیسے کیا جاسکتا ہے۔ ہم ایک اس پر متفقہ لائحہ عمل بنائیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں