وزیر خارجہ سے وزارت خارجہ میں پاکستان میں تعینات یورپی یونین کے ممبر ممالک کے سفراء کے اعزاز میں ظہرانہ

دو طرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون کے فروغ اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال

جمعرات 5 دسمبر 2019 22:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2019ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں پاکستان میں تعینات یورپی یونین کے ممبر ممالک کے سفراء کے اعزاز میں ظہرانہ کے موقع پر دو طرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون کے فروغ اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے سفراء کے ساتھ پاکستان اور یورپی یونین کے مابین طے پانے والے اسٹرٹیجک اینگیجمنٹ منصوبے، کے خدوخال کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے مابین نیا اسٹرٹجک اینگیجمنٹ منصوبہ، دو طرفہ تعلقات کے فروغ،باہمی تجارت کے حجم میں اضافے اور عوام کی سطح پر روابط کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا ۔

(جاری ہے)

پاکستان یورپی یونین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ یورپی یونین، پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے ۔انہوں نے یورپی ممالک کو باور کروایا کہ بھارت نے 5 اگست سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے 80 لاکھ باشندوں کو مسلسل کرفیو کے ذریعے محصور بنا رکھا ہے ۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستان کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں ذرائع مواصلات پر بدستور پابندی عائد ہے تاکہ دنیا کو حقائق تک رسائی حاصل نہ ہو سکے ۔

مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے شہریوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے کے لیے یورپی یونین سمیت عالمی برادری کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا ۔وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے سفراء کو افغان امن عمل کے حوالے سے پاکستان کی، مصالحانہ کاوشوں سے آگاہ کیا ۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان نے اقتصادی ترقی کے لئے معاشی سفارتکاری کا آغاز کیا ہے ۔

آج معاشی کارکردگی جانچنے والے بین الاقوامی ادارے پاکستان کی اقتصادی اور معاشی بہتری کی نوید سنا رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں یورپی یونین سے بھرپور توقع ہے کہ مثبت اقتصادی اشاریوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ہوئے پاکستان کا "جی ایس پی پلس" درجہ برقرار رکھا جائے گا ۔وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے سفراء سے پاکستان میں امن و امان کی تسلی بخش صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنی "سفری ایڈوائیزری" کا ازسر نو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا تاکہ یورپ سے زیادہ سے زیادہ سیاح اور کاروباری حضرات ، پاکستان آسکیں اور دو طرفہ تجارت اور سیاحت کو فروغ مل سکے۔

یورپی یونین کے سفراء نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی طرف سے کی جانے والی مخلصانہ کوششوں کی تعریف کی ۔ واضح رہے کہ وزارت خارجہ میں یورپی یونین کے ممبران ممالک کے سفراء کے اعزاز میں ظہرانے کی روایت پہلی مرتبہ ڈالی گئی ہے جسے یورپی یونین کے سفراء نے بہت سراہا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں