معاشرے کے غریب اور پسماندہ طبقات کے لئے سماجی تحفظ کے پروگرام کو مؤثر انداز میں آگے بڑھایا جا رہا ہے،

حکومت نے سماجی تحفظ کے پروگرام کے لئے بجٹ کو 110 ارب سے بڑھا کر 190 ارب روپے کردیا ہے، رپورٹ

بدھ 22 جنوری 2020 13:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2020ء) حکومت افراط زرپر قابوپانے کیلئے موثر اقدامات کررہی ہے۔ وزارت خزانہ ومحصولات کے حکام کے مطابق مالی سال 2018 ء میں درکارپالیسی ردوبدل میں تاخیر، میکرواکنامک عدم توازن کو درست کرنے کیلئے زائدالمعیادگیس اوربجلی کی قیمتوں میں ردوبدل، شرح سود میں اضافہ جیسے مشکل فیصلوں اورپام آئل، سویابین آئل، خام تیل، اوردالوں کی عالمی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے افراط زرمیں اضافہ ہوا تاہم صورتحال کو معمول پر رکھنے کیلئے مؤثر پالیسی اورانتظامی اقدامات کئے گئے ہیں اورکئے جارہے ہیں۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمی-ٹی ضروری اشیائے صرف کی فراہمی کی صورتحال پر لازمی نظر رکھتی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان سے قرضہ لینے کا عمل بند کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح مالیاتی خسارے کو متعین سطح پر رکھنے کے لئے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ افراط زر کے دبائو کو ختم کرنے اور مجموعی طلب پر قابو پانے کے لئے اضافی مالیاتی امداد پر پابندی کے ساتھ سادگی اور کفایت شعاری کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

وزیراعظم کی ہدایت پر وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق میں پرائس مانیٹرنگ سیل قائم کیا گیا ہے جس کا کام اشیائے صرف کی فراہمی اور قیمتوں کے رجحان پر نظر رکھنا ہے، ضروری اشیاء کی سمگلنگ پر قابو پانے کے لئے بھی مؤثر اقدامات کئے جارہے ہیں کیونکہ سمگلنگ کی وجہ سے بھی طلب اور قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ زرعی پیداوار میں اضافہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح میں شامل ہے۔

زرعی پیداوار میں اضافہ کے لئے اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے وزیر اعظم عمران خان کے قومی زرعی ہنگامی پروگرام پر عملدآمد کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پالیسی اقدامات کے ساتھ ساتھ انتظامی سطح پر مؤثر اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ شہریوں کو ضروری اشیاء کی مسلسل فراہمی کے لئے سستے بازاروں اور یوٹیلیٹی سٹور آئوٹ لٹس کے نیٹ ورک کو توسیع دی جارہی ہے۔

صوبائی حکومتیں اور اسلام آباد انتظامیہ قیمتوں کی فہرستو ںکو باقاعدہ آویزاں کرنے اور اوپن مارکی-ٹ اور سستے بازارو ںمیں ضروی اشیائے کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن پر پانچ اشیائے ضروری صرف شہریوں کو سستے داموں فراہم کرنے کے لئے کارپوریشن کو 6 ارب روپے فراہم کئے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومتوں کے ساتھ بھی رابطہ کاری جاری ہے۔

صوبائی حکومتیں ہول سیلرز اور صارفین کے مابین ناجائز منافع کے مارجن کو چیک کرنے اور مڈل مین کے کردار کو کم سے کم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کررہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ معاشرے کے کم آمدنی والے طبقات کو افراط زر کے اثرات سے بچانے کے لئے حکومت نے کئی اقدمات کئے ہیں۔ بجلی کے 300 یونٹ سے کم استعمال کرنے والے صارفین کی زرتلافی کی مد میں 226.5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اور اب تک اس ضمن میں 94.12 ارب روپے کی رقم جاری کردی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے عام آدمی کے لئے سستی روٹی کی فراہمی کے لئے روٹی تندورو ںکو 1.5 ارب روپے زر تلافی فراہم کئے۔ معاشرے کے غریب اور پسماندہ طبقات کے لئے سماجی تحفظ کے پروگرام کو مؤثر انداز میں آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ موجودہ حکومت نے سماجی تحفظ کے پروگرام کے لئے بجٹ کو 110 ارب سے بڑھا کر 190 ارب روپے کردیا ہے۔ اس پروگرام میں شفافیت لانے کے لئے بھی جامع اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ مستحق افراد کو سوشل سیفٹی نیٹ سے استفادہ کرنے کے مواقع فراہم کئے جا سکیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں