ترجمان افواج پاکستان نے بھارتی ریاستی دہشتگردی کیخلاف ڈوزیئر کے اہم نکات گلوبل ویلیج اسپیس کو انٹرویو میں اجاگر کردیئے

بھارت پانچ اگست 2019 کے اقدام کے بعد سے ہی عالمی سطح پر کمزور پوزیشن پر ہے،ڈوزیئر سامنے آنے کے بعد پاکستان کا دیرینہ موقف عالمی برادری پر ثابت ہوا،پاکستان دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں جیسے ایشوز پر جو کچھ کہتا رہا، ڈوزیئر میں ثبوت سامنے لایا،بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ثبوتوں کو عالمی برادری نے بہت سیئریس لیا ،ڈوزیئر سامنے آنے کے بعد دنیا اب بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی پر کھل کر بات کر رہی ہے،بھارتی تمام تر کوششوں کے باوجود عالمی فورمز اور ذرائع ابلاغ پر بحث چل نکلی ہے،فارن آفس نے ڈوزیئر کو پی فائیو میں پیش کیا،میجر جنرل بابر افتخار

جمعرات 3 دسمبر 2020 22:18

ترجمان افواج پاکستان نے بھارتی ریاستی دہشتگردی کیخلاف ڈوزیئر کے اہم نکات گلوبل ویلیج اسپیس کو انٹرویو میں اجاگر کردیئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2020ء) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے گلوبل ویلیج اسپیس کوانٹرویو دیتے ہوئے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف ڈوزیئر کے اہم نکات اجاگر کر دیئے۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ بھارت پانچ اگست 2019 کے اقدام کے بعد سے ہی عالمی سطح پر کمزور پوزیشن پر ہے،ڈوزیئر سامنے آنے کے بعد پاکستان کا دیرینہ موقف عالمی برادری پر ثابت ہوا ہے۔

پاکستان دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں جیسے ایشوز پر جو کچھ کہتا رہا، ڈوزیئر میں ثبوت سامنے لایا،بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ثبوتوں کو عالمی برادری نے بہت سیئریس لیا ہے،ڈوزیئر سامنے آنے کے بعد دنیا اب بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی پر کھل کر بات کر رہی ہے،بھارتی تمام تر کوششوں کے باوجود عالمی فورمز اور ذرائع ابلاغ پر بحث چل نکلی ہے،فارن آفس نے ڈوزیئر کو پی فائیو میں پیش کیا، پھر اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کو پیش کیا گیاجس کے بعداو آئی سی فورم سے تازہ ترین اعلامیہ سامنے آیاہے،ہم یہاں رکیں گے نہیں، عالمی سطح پر اس سنگین معاملے کو مزید آگے لے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاکستان میں دہشت گردی، خاص کر سی پیک کو نشانہ بنانے کے لیئے افغان سرزمین استعمال ہونے سے متعلق سوال پر کہا کہ ہم افغان قیادت سے اس مسئلے پر بات کرتے رہتے ہیں، ایک باقاعدہ میکنزم موجود ہے،مگر صاف بتائوں ہم افغان حکومت کے کیپیسٹی ایشوز کو تسلیم کرتے ہیں،اس لیئے پاکستان کے خلاف افغان سرزمین استعمال ہونے پر افغان حکومت کو زیادہ الزام نہیں دیتے،بھارت افغان سرزمین کو استعمال کر کے سی پیک کو نشانہ بناتا ہے، بھارت کے پاس دہشت گرد ہیں، وہ سی پیک پر کام کرنے والی چینی افرادی قوت اور مقامی لیبر کو نشانہ بناتا ہے،مگر ان خطرات کے خلاف ہم نے مکمل تیاری کر رکھی ہے، چیلنجز سے نمٹ رہے ہیں،سی پیک کی سکیورٹی کے لئے خاص طور پردو ڈویژن فورس تشکیل دی ہے اس کے علاوہ آٹھ نو ریگولر رجمنٹس بھی راہداری کی حفاظت پر مامور ہیں۔

نہمارے چینی پارٹنرز سی پیک منصوبے کی سیکیورٹی کے انتظامات سے مکمل مطمئن ہیں،سی پیک کو نقصان پہنچانے کی ہر بھارتی سازش کو ناکام بنائیں گے اورانشاء اللہ سی پیک ہر روز پہلے سے زیادہ ترقی کرے گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آرنے لائن آف کنٹرول کی صورتحال, ناگروٹا واقعہ پر بھارتی الزام تراشی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کو نام نہاد پاکستانی مداخلت سے جوڑ دیا جائے،بھارت دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر سے ہٹانے کے لیئے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیاں کرتا ہے، فالس فلیگ آپریشنز اور ایسے ڈرامے رچاتا ہے،ناگوروٹا واقعہ میں بھارت کچھ نیا نہیں کر رہا،یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا بھارت گزشتہ فالس فلیگ آپریشنز میں کرتا آیا ہے،ناگوروٹا میں کیا ہوا، کیا بھارت نے دنیا سے کوئی انفارمیشن شیئر کی مقبوضہ کشمیر کے اندر جو کچھ ہوتا بھارت ہمیشہ اس کا انکاری رہا ہے،یہ مکمل طور پر ایک خود مختار جدوجہد آزادی ہے، ستر سال سے جاری ہے۔

یہ ممکن نہیں کہ سرحد پار سے جا کر اہسے واقعات ہوں۔پاکستان ہمیشہ حالات نارمل کرنا چاہتا ہے،وزیراعظم نے کہا تھا بھارت ایک قدم آگے بڑھائے ہم دو بڑھائیں گے۔، خطے کی صورتحال کو نارملائز کرنے کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں