الیکشن کمشنر بڑے میاں کے ہاتھ کی گھڑی اور چھوٹے میاں کی چھڑی ہیں، اعظم سواتی

سکندر سلطان! آئین اور قانون بالادست ہے یا آپ کی ذات؟ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سے متعلق بہت سی باتیں صیغہ راز ہیں، روک سکتے ہو تو روک لو، سیسہ پلائی دیواربن کر مقابلہ کریں گے۔ وفاقی وزیر ریلوے کے الزامات

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 20 ستمبر 2021 20:49

الیکشن کمشنر بڑے میاں کے ہاتھ کی گھڑی اور چھوٹے میاں کی چھڑی ہیں، اعظم سواتی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 ستمبر2021ء) وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن پر مزید الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمشنر بڑے میاں کے ہاتھ کی گھڑی اور چھوٹے میاں کی چھڑی ہیں، سکندر سلطان! آئین اور قانون بالادست ہے یا آپ کی ذات؟ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سے متعلق بہت سی باتیں صیغہ راز ہیں، روک سکتے ہو تو روک لو، سیسہ پلائی دیواربن کر مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے اسلام آباد میں مشیر قانون بابر اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سلطان راجہ! مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان نے بھی الیکشن کمیشن کیخلاف باتیں کی تھیں، ان کو کتنے نوٹس دیے جو مجھے نوٹس دیا جارہا ہے۔ آپ بڑے میاں کے ہاتھ کی گھڑی اور چھوٹے میاں کی چھڑی ہیں،آپ آئین اور قانون بالادست ہے یا آپ کی ذات؟ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن مفلوج تھا کڑوا گھونٹ پی کر تقرری کی گئی، ورنہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سے متعلق بہت سی باتیں صیغہ راز ہیں۔

(جاری ہے)

روک سکتے ہو تو روک لو، سیسہ پلائی دیواربن کر مقابلہ کریں گے۔دوسری جانب پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اور ماہر قانون اعتزاز احسن نے نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ الیکشن کمیشن کا دو وزرا کو نوٹس سیاسی لڑائی بن چکی ہے، کسی کو نااہل کرنا آسان نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن وزرا کیخلاف توہین کا ہی مقدمہ بنائے گی، الیکشن کمیشن کو ایسے معاملات میں نہیں الجھنا چاہیے۔

یاد رہے 16ستمبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی وزراء فواد چودھری اور اعظم سواتی کو نوٹس جاری کردیے، الیکشن کمیشن نے دونوں وزراء سے 7 روز میں الزامات کا تحریری جواب مانگ لیا، الیکشن کمیشن نے نوٹس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی کاروائی کا بھی نوٹس میں حوالہ دیا ہے، نوٹس میں دونوں وفاقی وزراء فواد چودھری اور اعظم سواتی کے الیکشن کمیشن پر عائد الزامات کا 7 روز میں تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے رکھا ہے۔

واضح رہے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اور الیکشن کمیشن حکام میں تلخ کلامی ہوگئی تھی۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اعظم سواتی نے اجلاس میں کہا کہ الیکشن کمیشن پارلیمان کا مذاق بنارہا ہے، الیکشن کمیشن نے پیسے پکڑے ہوئے ہیں۔ ایسے اداروں کو آگ لگا دیں ۔ آئین سے الیکشن کمیشن کو نکال دینا چاہیے، آئینی ترمیم کرکے عام انتخابات کرانے کا اختیار حکومت وقت کو دینا چاہئیے، الیکشن کمیشن ماضی کے انتخابات میں دھاندلی کوراتا رہا ہے۔

وزیر ریلوے اعظم سواتی کے بیان پرالیکشن کمیشن حکام آگ بگولہ ہو گئے۔ جبکہ فواد چودھری نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن ن لیگ کا ہیڈکوارٹرز بن چکا ہے۔ 10 ستمبر کو چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ نے الیکشن کمیشن کو آگ لگانے اور پیسے لینے کے الزامات پر سخت برہمی کا اظہار کیا، چیف الیکشن کمشنر نے کاروائی کیلئے قانونی آپشنز پر غور کیلئے اجلاس طلب کیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں