امریکہ اور پاکستان کے درمیان توانائی کےشعبہ میں تعاون پر بات چیت

جمعرات 23 ستمبر 2021 11:08

امریکہ اور پاکستان کے درمیان توانائی کےشعبہ میں تعاون پر بات چیت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 ستمبر2021ء) امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو برائے توانائی وسائل کے قائم مقام معاون سیکریٹری ہیری کامیان اور پاکستان کے سیکریٹری توانائی علی رضا  بُھٹہ  نے آج دونوں ملکوں کے مابین    توانائی کے  شعبہ میں تعاون پر  بات چیت   کا آغاز کیا  جس  میں دونوں ملکوں کے مابین  توانائی کےشعبہ میں  جاری دیرینہ شراکت کی تجدید اور اُس کو مزید مستحکم کرنے  پر غور کیا گیا۔

  اس اجلاس میں  پاکستان اور امریکہ نےبجلی کے شعبہ میں  آلودگی کے اخراج کے  خاتمہ   اور ۲۰۳۰ء تک پاکستان کی بجلی کی مجموعی  پیداوار کے ساٹھ فیصد حصہ کو قابل تجدید توانائی پر منتقل کرنے کی خوش آئند کوششوں میں مدد  فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اِس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے امریکی سفارتخانہ کی ناظم الاُمور اینجیلا پی ایگلر نے کہا کہ  امریکہ نصف صدی سے زیادہ عرصہ سے  شفاف اور موثر توانائی ڈھانچہ تشکیل دینے میں پاکستان کی مدد کررہا ہے۔

(جاری ہے)

  یہ ایک  دیرینہ شراکتداری ہے اور ہمارے پاس اُس کی کامیابی کی متعدد مثالیں موجود ہیں:  امریکی حکومت نے  بجلی کی پیداوار کا دس فیصد حصہ یعنی تقریباً چار ہزار میگا واٹ کی  پیداوار، ترسیل اور تقسیم  شفاف توانائی ذرائع سے کرنے میں  پاکستان  کی مدد کی ہے، جس کے نتیجہ میں چار کروڑ سات لاکھ سے زیادہ پاکستانیوں کو بجلی کی فراہمی ممکن  ہوئی۔



یہ  شراکت پہلے کی نسبت  زیادہ اہمیت کی حامل اِس لیے  بھی ہے کہ پاکستان میں  گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی مجموعی مقدار کا نصف سے زیادہ حصہ توانائی کےشعبہ سے ہوتاہے۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ شفاف توانائی ذرائع تک رسائی ممکن بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے ساتھ یو ایس ایڈ کا کام      بجلی کی ترسیل کی موثر منصوبہ بندی کے ذریعہ  قابل تجدید توانائی کے استعمال کے اہداف  حاصل کرنے میں پاکستان کا مددگار ثابت ہوگا  جبکہ گولن گول اور گومل زم  ڈیموں  کی تعمیر  میں دونوں  اداروں  کا اشتراک  پن بجلی کی پیداوار کی استعدادکار  میں ۱۲۵ میگاواٹ اضافہ کا باعث بنا ہے۔



توانائی کےشعبہ میں درپیش مشکلات کو حل کرنے میں   نجی شعبہ کا کردار بھی کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔اِس ضمن  میں امریکی کمپنیاں عرصہ دراز سے پاکستان میں بجلی کی پیداوار میں ٹیکنالوجی  کو بروئے کار لانے اور  ماہرانہ مدد فراہم کرنے کے ذریعہ  مصروف عمل ہیں۔ آج کے مذاکرات کے دوران  امریکہ کی تجارتی اور ترقیاتی ایجنسی نے  کراچی میں جانوروں کے فُضلے کو بایو میتھین  گیس میں تبدیل کرنے کے لیے کچرےسےتوانائی  پیدا کرنے کے منصوبہ کے لیے  مالی معاونت کا اعلان بھی کیا۔

  یہ  مستقبل میں اِس طرح کے مزید منصوبوں میں سے اپنی نوعیت  کا ایک منصوبہ ہے ۔

امریکہ مسقبل میں بجلی  کی پیداوار کے   شعبہ کو شفاف، موثر اور پائیدارخُطوط پر اُستوار کرنے میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے، جو کہ  پائیدار اور مشترکہ ترقی کا سنگ بنیاد ثابت ہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں