وزیراعظم عمران خان میڈیا کی اہمیت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں، دنیا میں بیانیہ کی جنگ لڑی جا رہی ہے، نوجوان نسل کا مستقبل ڈیجیٹل سے وابستہ ہے، چوہدری فواد حسین

جمعہ 24 ستمبر 2021 21:06

اسلام آباد۔24ستمبر  (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 ستمبر2021ء) :وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ دنیا میں اس وقت بیانیہ کی جنگ لڑی جا رہی ہے، نوجوان نسل کا مستقبل ڈیجیٹل سے وابستہ ہے، سابقہ ادوار میں ریاستی میڈیا کو پارٹی بیانیہ کے لئے استعمال کیا گیا، پی ٹی آئی کا ڈیجیٹل میڈیا ریاست کے ڈیجیٹل میڈیا سے زیادہ مضبوط تھا، ریاستی میڈیا ادارے ریاست کے بیانیہ کو پیش کرنے میں بری طرح ناکام تھے، وزیراعظم عمران خان میڈیا کی اہمیت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں، وزیراعظم نے 2017ءمیں ہی واضح کر دیا تھا کہ مستقبل ڈیجیٹل سے وابستہ ہے، ہم نے 2018ءمیں ریفارمز کا آغاز کیا، ڈیجیٹل میڈیا ڈویلپمنٹ پروگرام نوجوانوں کو ٹرانسفارم کرنے کا باعث بنے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ڈیجیٹل میڈیا ڈویلپمنٹ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وہ 2016ءسے پاکستان تحریک انصاف میں ڈیجیٹل میڈیا کو دیکھ رہے تھے، پاکستان تحریک انصاف کا ڈیجیٹل میڈیا ریاست کے ڈیجیٹل میڈیا سے زیادہ مضبوط تھا، گزشتہ حکومتوں نے وزارت اطلاعات کو پارٹی کا ترجمان بنا رکھا تھا جس میں ریاستی بیانیہ کی بجائے پارٹی کے بیانیہ کو تقویت دی گئی۔

پی ٹی وی، اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 ستمبر2021ء اور پی آئی ڈی تباہی کی جانب گامزن تھے، ہیومن ریسورس کی صورتحال ابتر تھی، صرف پی آئی ڈی کراچی میں 62 افراد کے اسٹاف میں سے ایک ایم اے، تین بی اے اور باقی تمام افراد میٹرک تعلیم کے حامل تھے۔ اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 ستمبر2021ء، ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی کے اربوں روپے کے بجٹ ہیں لیکن وہ ریاست کے بیانیہ کو پیش کرنے میں بری طرح ناکام تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے جس طریقے سے نظام قائم کیا تھا، ہم اس پر جانا چاہتے تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے 2017ءمیں ہی واضح کر دیا تھا کہ مستقبل ڈیجیٹل سے وابستہ ہے، ہم نے 2018ءمیں ریفارمز کا آغاز کیا، 2020ءمیں ڈیجیٹل میڈیا ونگ بنایا، پی ٹی وی کو ایچ ڈی کیا، اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 ستمبر2021ء کو ڈیجیٹل نیوز ایجنسی بنایا، آج ریڈیو پاکستان کی ایپلی کیشن بہترین ایپس میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے اقتدار میں آنے سے پہلے ہمارے حکمرانوں کو پبلک ڈپلومیسی کی اہمیت کا خیال نہیں تھا جبکہ وزیراعظم عمران خان میڈیا کی اہمیت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ صرف رواں ہفتے وزیراعظم کی مصروفیات کو دیکھا جائے تو دنیا بھر کے میڈیا میں وزیراعظم کا انٹرویو گیا ہے۔ جتنا وقت وزیراعظم میڈیا میں دے رہے ہیں اتنا شاید ہی اس سے قبل کسی حکمران نے دیا ہو۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس وقت 42 جرنلزم سکولز کام کر رہے ہیں، ان کے کورسز اپ ڈیٹ نہیں تھے، وزارت اطلاعات میں جو افسران سی ایس ایس کر کے آتے ہیں انہیں ڈیجیٹل میڈیا کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہوتیں، ہم انفارمیشن سروسز اکیڈمی کے تمام کورسز تبدیل کر رہے ہیں تاکہ ہم اپنے افسران کو ڈیجیٹل میڈیا کے بارے میں آگاہی فراہم کر سکیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب وہ 2018ءمیں پہلی مرتبہ وزیر اطلاعات بنے تو انہوں نے وزیر خزانہ کو خط لکھا کہ ملک میں ڈیجیٹل میڈیا ایڈورٹائزنگ کا بجٹ تقریباً چار ارب روپے ہے، یہ آئندہ پانچ سالوں میں 12 ارب روپے تک پہنچ جائے گی لیکن ڈیجیٹل میڈیا ایڈورٹائزنگ صرف تین سالوں میں بڑھ کر 25 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے اور توقع ہے کہ یہ پانچ سالوں میں 35 ارب روپے تک بڑھ جائے گی، ڈیجیٹل میڈیا ایڈورٹائزنگ کو ٹیکس نیٹ میں لایا جانا چاہئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں