حکومت نے روس سے خام تیل کی درآمد کے لیے تجاویز طلب کرلیں‘کرنٹ اکاﺅنٹ میں ریکارڈ اضافہ

جون 2021کے اختتام پرملک کا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر تھا جو گیارہ مہینوں میں 15.2 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے .اسٹیٹ بنک

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 29 جون 2022 14:52

حکومت نے روس سے خام تیل کی درآمد کے لیے تجاویز طلب کرلیں‘کرنٹ اکاﺅنٹ میں ریکارڈ اضافہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 جون ۔2022 ) حکومت نے ملک کے تیل کے شعبے سے روس سے خام تیل کی درآمد کے لیے تجاویز طلب کی ہیں پاکستان کی وزارتِ توانائی کی جانب سے ملک میں کام کرنے والی ریفائنریوں کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ وہ حکومت کو روس سے خام تیل کی درآمد کے لیے تجاویز دیں. وزارت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں قابل عمل تجاویز فراہم کریں خیال رہے کہ روس سے خام تیل کی درآمد پاکستان میں تحریک انصاف کی سابقہ حکومت اور موجودہ حکومت جس کی سربراہی پاکستان مسلم لیگ نواز کر رہی ہے کے درمیان بحث کا موضوع رہا ہے.

(جاری ہے)

سابق وزیر توانائی حماد اظہر نے روس سے تیل کی درآمد کے لیے لکھے گئے خط کو سوشل میڈیا پر جاری کیا تھا جبکہ موجودہ حکومت کے مطابق روس نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا ہے پاکستان اس وقت عالمی مارکیٹ میں تیل کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے مالی مشکلات کا شکار ہے اور اسے اس کا بوجھ مقامی صارفین کو منتقل کرنا پڑا جبکہ سابقہ حکومت کے دعوے کے مطابق روس 30 فیصد رعایتی نرخوں پر خام تیل دینے کے لیے تیار تھا.

ادھر اسٹیٹ بنک کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ مالی سال کے پہلے گیارہ مہینوں میں پاکستان کا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 15 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے یہ گذشتہ مالی سال کے گیارہ مہینوں کے مقابلے میں 131 فیصد زیادہ ہے. ا سٹیٹ بینک کے مطابق گذشتہ مالی سال کے ان مہینوں میں ملک کا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر تھا تاہم موجودہ مالی سال کے آغاز سے ہی اس میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا جو گیارہ مہینوں میں 15.2 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ملک کے بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کی وجہ درآمدات کا بڑھتا ہوا بل ہے جس کی وجہ تیل، گیس اور اجناس کی عالمی مارکیٹ میں ریکارڈ قیمتیں ہیں اور ملک کو مقامی ضرورت پورا کرنے کے لیے ان اشیا کی درآمد پر انحصار کرنا پڑتا ہے تجزیہ کاروں کے مطابق کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کی وجہ سے ملکی زرمبادلہ ذخائر بھی کم ترین سطح تک پہنچ چکے ہیں کیونکہ ملک میں برآمدات اور ترسیلات زر سے آنے والے ڈالر درآمدات کی صورت میں باہر جانے والے ڈالروں سے بہت کم ہیں.


اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں