سینیٹ اجلاس،رولز کو معطل کرکے سانحہ پشاور پر بحث

اجلاس میں وزراء کی غیر حاضری پر اپوزیشن کا احتجاج‘ پیپلزپارٹی کی خاموشی ، قائد ایوان اپوزیشن کو وزراء کی غیر حاضری پر مطمئن نہ کر سکے‘ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ صابر بلوچ کا بھی وزراء کی غیر حاضری پر احتجاج

پیر 29 دسمبر 2014 23:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) سینیٹ کے اجلاس میں وزراء کی غیر حاضری پر اپوزیشن کا احتجاج‘ پیپلزپارٹی نے خاموشی اختیار کی‘ قائد ایوان راجہ ظفر الحق اپوزیشن کو وزراء کی غیر حاضری پر مطمئن نہ کر سکے‘ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ صابر بلوچ نے بھی وزراء کی غیر حاضری پر احتجاج کیا۔ پیر کے روز سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ صابر بلوچ کی صدارت میں شروع ہوا تو رولز کو معطل کرکے سانحہ پشاور پر بحث کرائی گئی۔

اس موقع پر اے این پی کے سینیٹر زاہد خان نے اپنی نشست پر کھڑے ہوکر کورم کی نشاندہی نہیں کی تاہم شدید احتجاج کیا اور کہا کہ حکومت کی عدم دلچسپی کا یہ حال ہے کہ ایوان میں ایک بھی وفاقی وزیر ‘ وزیر مملکت یا پارلیمانی سیکرٹری موجود نہیں انہوں نے اپنی نشست پر کھڑے ہوکر شیم شیم کے نعرے لگانے شروع کردیئے اور کہا کہ حکومت سانحہ پشاور کے حوالے سے غیر سنجیدہ ہے اور ایوان کو تماشا بنا کر رکھ دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کوئی حکومتی وزیر موجود نہیں جو یہاں پر موجود ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی وزراء کی غیر سنجیدگی کے باعث ایوان کو کیسے چلایا جارہا ہے میں حیران ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں سانحہ پشاور پر بہت زیادہ رنجیدہ ہوں۔ مگر حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی جس پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ صابر بلوچ نے قائد ایوان راجہ ظفر الحق سے کہا کہ بتائیں ایوان کیسے چلائیں۔

جس پر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ وزراء آرہے ہیں۔ سینیٹر زائد خان نے کہا کہ وزراء حکومت سے تنگ ہیں۔ جس پر صابر بلوچ نے کہا کہ وزراء حکومت سے مطمئن نہیں ہیں وہ بے بس ہیں وزراء سے پوچھیں کہ وہ ایوان میں کیوں نہیں آرہے جس پر سینیٹر زائد خان نے کہا کہ میں وزراء کی غیر حاضری پر احتجاج کرتا ہوں۔ جس پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ حکومت ایوان میں وزراء اور ممبران کی حاضری کو یقینی بنائے۔ جس کے بعد سانحہ پشاور پر بحث شروع کی گئی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں