وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کا آئندہ وفاقی بجٹ کیلئے اہم اہداف پر اتفاق

آئندہ مالی سال کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے حکومت قرض نہیں لے گی، بیرونی ادائیگیاں بلا تاخیر بروقت کی جائیں گی، زرمبادلہ ذخائر بہتر بنانے اور ادائیگیوں کیلئے انٹرنیشنل مارکیٹ میں بانڈز کا اجرا کیا جائے گا۔ رپورٹ

Sajid Ali ساجد علی پیر 13 مئی 2024 11:06

وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کا آئندہ وفاقی بجٹ کیلئے اہم اہداف پر اتفاق
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 مئی 2024ء ) وفاقی حکومت کی جانب سے وزارت خزانہ اور عالمی مالیاتی ادارے ’آئی ایم ایف‘ کا آئندہ بجٹ کیلئے اہم اہداف پر اتفاق ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کاکہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق ہونے کے بعد آئندہ مالی سال کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے حکومت قرض نہیں لے گی، بیرونی ادائیگیاں بلا تاخیر بروقت کی جائیں گی، اس کے علاوہ ایف بی آر ٹیکس ریفنڈ ادائیگیاں بروقت کرنے کا پابند ہو گا، اسٹیٹ بینک، وزارت خزانہ، وزارت توانائی کی معلومات آئی ایم ایف کو بھیجی جائیں گی، ایف بی آر، شماریات بیورو، مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ کی معلومات آئی ایم ایف لے گا جب کہ زرمبادلہ ذخائر بہتر بنانے اور ادائیگیوں کیلئے انٹرنیشنل مارکیٹ میں بانڈز کا اجرا کیا جائے گا اور درآمدات پابندی نہیں عائد ہو گی، انٹرنیشنل ٹرانزکشنز کیلئے بھی پابندی نہیں عائد کی جائے گی۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ‏ آئی ایم ایف نے آئندہ بجٹ کی پالیسی گائیڈ لائن میں مطالبات کی نئی فہرست تھما دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے آئندہ بجٹ میں توانائی شعبے کے لیے پالیسی گائیڈ لائن فراہم کردی، جس میں قرض اور بجٹ مذاکرات سے پہلے معاشی چیلنجز ظاہر کیے گئے ہیں، آئندہ بجٹ میں بجلی اور گیس کا سرکلر ڈیٹ بڑھنے نہ دینے کی ہدایت بھی کی گئی ہے، آئندہ بجٹ میں ٹیوب ویل متبادل توانائی پر منتقل کرنے اور صنعتوں کےلیے بجلی کی سبسڈی بھی ختم کرنے کی بھی ہدایت کی، صنعتوں کے لیے گیس کے رعایتی نرخ ختم کرنے کا عندیہ دے دیا ۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے اپنی گائیڈ لائن میں آگاہ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال بجلی اور گیس کے ریٹ بروقت طے کیے جائیں، آئندہ بجٹ میں ٹیوب ویل کی سبسڈی ختم کردی جائے ، توانائی اصلاحات کے بغیر پاکستانی معیشت خطرات سے دوچار رہے گی،آئندہ بجٹ میں توانائی کے شعبے میں مقررہ بجٹ سے تجاوز خطرناک ہوسکتا ہے ، آئندہ مالی سال بجلی اور گیس کے بلوں میں وصولی کو بہتر بنایا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں