سپریم کورٹ نے دو بھائیوں کو دی جانے والی پھانسی روک دی

ملزمان 1993 سے جیل میں ہیں، کم عمر ہونے کا فائدہ دیا جانا چاہیے تھا ،ْوکیل

منگل 25 ستمبر 2018 20:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے قتل کیس میں سزائے موت پانے والے دو بھائیوں کی عدالتی فیصلے پر نظر ثانی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پھانسی روک دی۔جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ملزمان کی جانب سے دائر کی گئی عدالتی فیصلے پر نظرثانی درخواست پر سماعت کی، سزائے موت پر نظر ثانی کی درخواست ملزم سکندر حیات اور جمشید علی نے دائر کی تھی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے بتایا کہ دونوں بھائیوں پر معمولی تنازع پر قتل کرنے کا الزام عائد ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے ملزمان کی سزائے موت کی توثیق کی جاچکی تھی۔وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان 1993 سے جیل میں ہیں، انہیں کم عمر ہونے کا فائدہ دیا جانا چاہیے تھا۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ سزا روکنے کیلئے ابھی نوٹس کرتے ہیں، کیس پھر سنیں گے۔سپریم کورٹ نے فوری طور سزا معطلی کا حکم بذریعہ فون سپرنٹنڈنٹ جیل کو پہنچانے کے احکامات جاری کیے۔خیال رہے کہ ملزمان جو آپس میں بھائی بھی ہیں، انہیں (آج) 26 ستمبر کو سینٹرل جیل جہلم میں پھانسی دی جانی تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں